فواد کا شعیب شاہین پر حملہ سنگدلانہ اقدام ہے، PTI سیاسی کمیٹی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل کے باہر فواد چوہدری کا رہنما پی ٹی آئی شعیب شاہین پر بلا اشتعال حملہ ایک نہایت سنگدلانہ اقدام اور دلیل اور منطق کے مقابلے میں حیوانی جبلّت کا اظہار ہے۔
پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جماعت فواد چوہدری کے نفرت انگیز رویے کی مذمت کرتی ہے، سیاسی کمیٹی شعیب شاہین کی مکمل سپورٹ اور حمایت کا اعادہ کرتی ہے۔
نادیہ خٹک نے کہا کہ شعیب شاہین کی ہڈی نہیں ٹوٹی، زمین پر گرنے سے ہاتھ پر چوٹ آئی ہے۔
فواد چوہدری کی جانب سے طاقت اور مخالف سے اسکور برابر کرنے کیلئے ایسے حربوں کے استعمال کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے، ایسے کئی واقعات ان کے ماضی سے بھی منسوب ہیں۔
ان کی جانب سے سیاسی اختلاف کو نیچا دکھانے کیلئے گالم گلوچ کا آزادانہ استعمال ان میں فحش گوئی و بدکلامی کے پائے جانے والے رجحان کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ فواد چوہدری کسی فورم پر خود کو پی ٹی آئی کے نمائندے کے طور پر پیش کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ دونوں رہنماؤں کی لڑائی اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 پر ہوئی تھی، جس میں فواد چوہدری نے بیرسٹر شعیب شاہین کو تھپڑ مارا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سیاسی کمیٹی فواد چوہدری شعیب شاہین
پڑھیں:
بھارت ظلم و تشدد کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتا، حریت کانفرنس
حریت ترجمان نے کشمیری شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی قابض فورسز غیر قانونی گرفتاریوں، کریک ڈان اور دیگر مظالم کے ذریعے کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں رائے شماری کے ان کے منصفانہ سیاسی مطالبے سے دستبردار ہونے پر مجبور نہیں کر سکتے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی مظالم میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے سیاسی سرگرمیوں پر قدغن، جائیدادوں کی ضبطگی اور گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کی مسلسل کارروائیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے 11جون 1991ء کے سانحہ چوٹا بازار کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ حریت ترجمان نے کشمیری شہداء کے مشن کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا۔ 11 جون 1991ء کو سرینگر کے علاقے چوٹہ بازار میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے بلااشتعال فائرنگ کر کے خواتین اور بچوں سمیت 30 کشمیریوں کو شہید کر دیا تھا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے تاکہ مستقبل میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام کے سانحات کو روکا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز ظلم و بربریت اور قتل عام کے ذریعے کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور نہیں کر سکتی۔ بھارتی حکام نے ہزاروں کشمیری سیاسی قیدیوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قوانین کے تحت جیلوں میں نظربند کر رکھا ہے۔ حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اسلامی تعاون تنظیم کے جنرل سیکرٹری حسین ابراہیم طحہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کی۔