امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ ڈاکو راج کی سرکاری سرپرستی کے خلاف کندن چوک انڈس ہائی وے پر عوامی دھرنے سے خطاب کررہے ہیں

کراچی/شکارپور (نمائندہ جسارت) بالائی سندھ میں بدامنی اور ڈاکو راج کی سرکاری سرپرستی کے خلاف بحالی امن ایکشن کمیٹی اور جماعت اسلامی کی جانب سے صوبائی امیر کاشف سعید شیخ کی قیادت میں کندن چوک انڈس بائی پاس کے پاس زبردست دھرنا دیا گیا۔ انڈس ہائی وے پر کئی گھنٹوں تک جاری دھرنے کی وجہ سے کراچی پنجاب اور بلوچستان جانے والی سیکڑوں گاڑیاں رک گئیں۔ ابتدائی طور پر ڈی آئی پی انچارج شاہجہان شاہ نے تین تھانوں کے ایس ایچ اوز سمیت پولیس اٹالوں سے کارکنوں کو ہٹانے کی کوشش کی لیکن کارکنان کی بھرپور مزاحمت کے بعد پولیس پیچھے ہٹ گئی۔ اس موقع پر دھرنے کے شرکا نے امن کھپے امن کھپے، امن کی نگری امن چاہتی ہے، ڈاکو راج نامنظور کے فلک شگاف نعرے لگا رہے تھے۔ دھرنے سے جماعت اسلامی کے علاوہ بحالی امن ایکشن کمیٹی میں شامل سیاسی، سماجی، قوم پرست تنظیموں کے رہنماؤں کے علاوہ تاجروں، صحافی برادری، وکلا، اقلیتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔ رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ ڈاکوؤں اور ان کے سرپرستوں کے خلاف بھرپور آپریشن اور تمام مغویوں کو جلد بازیاب کرکے سندھ کا امن بحال کیا جائے۔اس موقع پر جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے عید کے بعد فیصلہ کن تحریک کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت نے امن امان کی بحالی میں سنجیدگی نہ دکھائی تو رمضان شریف کے بعد دوببرلو سے کراچی تک نیشنل ہائی وے کو بلاک اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پیپلز پارٹی اپنے صفوں سے ڈاکوؤں کے سرپرستوں کو نکال دے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 17 سال سے پیپلزپارٹی کی حکومت قائم ہے۔ ناپرکوٹ میں 9 مزدوروں کو اغوا کر لیا گیا، اسی طرح شکارپور، کنڈھ کوٹ اور گھوٹکی سے کئی افراد اغوا شدہ ہیں لیکن پولیس صرف سرداروں،وڈیروں اور وزیروں مشیروں کو فول پروف پروٹوکول دینے میں مصروف ہے،پولیس رینجرز ایف سی اور پنوعاقل کی چھاؤنی کی موجودگی کے باوجود سندھ کے عوام امن سے محروم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کا دوہرا اور منافقانہ کردار ہے، یہاں امیر اور غریب کے لیے الگ الگ قانون رائج ہے۔ حکمران روزانہ لوگوں کو لولی پوپ دے رہے ہیں،تمام مغویوں کی بازیابی اور امن کی بحالی تک ہماری پرامن جدوجہد جاری رہے گی۔ اقلیتی رہنما اور شہری اتحاد کندھ کوٹ کے صدر ڈاکٹر مہر چند نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن ہماری مانگ نہیں بلکہ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ہم صرف امن چاہتے ہی، عوام امن اور اپنے حقوق کے لیے میدان میں نکل آئے ہیں، کشمور کندھ کوٹ ضلع لوٹ مار راج اور اغوا انڈسٹری کے حوالے سے پورے پاکستان میں مشہور ہوچکا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم کیمرکزی رہنما علامہ مقصود احمد ڈومکی نے کہا کہ ایک سردار پر حملہ ہوا تو مرادعلی شاہ سمیت تمام سردار باہر نکل آئے، یہاں غریبوں کا الگ تو امیروں کے لیے الگ پاکستان ہے۔ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اورسابق ایم این اے مولانا اسداللہ بھٹو نے کہا کہ امن ہمارے بچوں کی بنیادی ضرورت ہے، امن کے بغیر کچھ نہیں ہو سکتا۔ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ امن بحال نہیں کر سکتے تو کرسی خالی کر دیں،پیپلز پارٹی کی حکومت عوام کو تحفظ دینے کے بجائے ڈاکوؤں کی سرپرستی کررہی ہے۔جماعت اسلامی سندھ کے جنرل سیکرٹری محمد یوسف نے عوامی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے عوام ڈاکوراج کو کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے،جدید اسلحہ جو پولیس اہلکاروں کے پاس بھی نہیں وہ ڈاکوئوں کے پاس موجود ہے۔ ایس یو پی کے ڈویزنل صدر ظریت ساگر بجارانی نے کہا کہ امن ہر انسان، چرند پرند کی ضرورت ہے۔،سندھ میں آرٹیفیشل ڈاکو راج کے نشانات پیپلز پارٹی کے منتخب نمائندوں کے گھروں کی طرف جاتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رہنما عبدالعزیز سومرو نے کہا کہ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس نے ہمیشہ عوام کی ترجمانی کی ہے، پیپلز پارٹی کی سرپرستی میں ڈاکو راج قائم ہے۔ دھرنے سے جماعت اسلامی سندھ کے رہنما حافظ نصر اللہ چنا، علامہ حزب اللہ جکھرو، سہیل احمدشارق،جے یو آئی کے علی حسن مارفانی، جئے سندھ قومی محاذ کے عبدالسمیع بلالی، جے یو پی کے فضل للہ نورانی، کمیونسٹ پارٹی کے ممتازمنگی، سندھی ادبی سنگت کے زبیر سومرو، تبدیلی کے پسند پارٹی کے ہمیر چانڈیو، سول سوسائٹی کے ظفر علوی، راشد لاشاری، عادل جان شیخ، وکیل رہنما علی اصغر پہوڑ، جئے سندھ محاذ کے عمران منگی، اسداللہ سومرو، ضلع شکارپور کے امیر عبدالسمیع بھٹی، مقامی امیر مولانا صدر الدین مہر نے بھی خطاب کیا جبکہ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض ڈپٹی جنرل سیکرٹری امداد اللہ بجارانی نے انجام دیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی سندھ پیپلز پارٹی نے کہا کہ ڈاکو راج سندھ کے ہائی وے

پڑھیں:

سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ

کراچی:

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سکھر کے قریب دھرنے، شاہراہ کی بندش پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے فوری مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر جاوید بلوانی نے کہا ہے کہ ببرلو کے قریب دھرنے سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک جام، سامان کی ترسیل بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

راستوں کی بندش سے برآمدی سامان، جلد خراب ہونے والی اشیاء بروقت منزل مقصود تک نہیں  پہنچ رہی ہیں، روہڑی، علی واہن سمیت کئی علاقوں میں مال بردار گاڑیاں اور کنٹینرز پھنس گئے۔

صدر کراچی چیمبر نے کہا کہ دھرنوں اور بندشوں سے ملکی تجارت، برآمدات اور ساکھ کو شدید خطرات لاحق ہیں، انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق تسلیم کرتے ہیں لیکن اقتصادی سرگرمیوں کو روکنا قابل قبول نہیں ہے۔

حکومت فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرے اور قومی شاہراہ بحال کروائے۔انہوں نے کہا کہ دھرنے سے معیشت، روزگار اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں اور صورتحال ہر گھنٹے بگڑ رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جماعت اسلامی کاغزہ سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کیخلاف ملک گیر احتجاج کا اعلان
  • گھوٹکی: کینال منصوبے کیخلاف قومی شاہراہ پر 2 دھرنے جاری
  • اسسٹنٹ کمشنرز کیلئے گاڑیوں کی خریداری،جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • جماعت اسلامی نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 گاڑیاں خریدنے کے فیصلے پر سپریم کورٹ میں اپیل دائرکردی
  • اے سیز کیلئے گاڑیوں کی خریداری: جماعت اسلامی نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
  • سندھ میں اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیاں خریدنے کیخلاف جماعت اسلامی سپریم کورٹ پہنچ گئی
  • اسٹیبلشمنٹ فیڈریشن کو ون یونٹ نظام نہ بنائے: لیاقت بلوچ
  • سکھر دھرنا: کراچی چیمبر آف کامرس کا حکومت سے مذاکرات کے ذریعے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • سکھر دھرنا، کراچی چیمبر کا حکومت سے قومی شاہراہ بحال کرنے کا مطالبہ
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی کا فلسطین پر ملک گیر مہم چلانے کا اعلان