لاہور میں چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب‘ قومی و عالمی کرکٹر زشریک
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور ( مانیٹر نگ ڈ یسک )لاہورمیں چیمپئینز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں قومی و انٹرنیشنل کرکٹر زاور آئی سی سی کے سابق سی ای او نے بھی شرکت کی۔لاہور کے شاہی قلعہ گراؤنڈ میں چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب میں صوبائی وزیر کھیل فیصل ایوب کھوکھر،
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھی شریک ہوئے۔پی سی بی چیئرمین کے ایڈوائزر عامر میر اور وہاب ریاض کے علاوہ 2017 ء میں چیمپئنز ٹرافی جیتنے والی قومی ٹیم کے کھلاڑی شاہی قلعہ پہنچ گئے۔کھلاڑیوں میں سرفراز احمد ، جنید خان ، حسن علی ، اظہر علی،محمد عامر ،وہاب ریاض ، شاداب خان ، عماد وسیم اور حارث سہیل شاہی قلعہ پہنچے۔ اس کے علاوہ سابق جنوبی افریقن بلے باز جے پی ڈومنی اور کیوی فاسٹ باؤلر ٹم ساؤتھی بھی شاہی قلعہ پہنچ گئے۔ٹیم سلیکٹر اسد شفیق اور سابق ٹیسٹ کرکٹر وہاب ریاض بھی تقریب میں شریک ہوئے جبکہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور سابق آئی سی سی چیف ایگزیکٹو جیف ایلر ڈائس بھی تقریب میں شریک ہوئے جن کی آمد پر پی سی بی چیئرمین نے استقبال کیا۔افتتاحی تقریب سے خطاب میں چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ قذافی اسٹیڈیم کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے مکمل کیا، پاکستان میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا ہونا تاریخی موقع ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ایک نسل اس طرح کے عالمی ایونٹس سے محروم رہی رہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی افتتاحی تقریب شاہی قلعہ پی سی بی
پڑھیں:
بھارتی اقدامات نے ہمیشہ خطے کے امن کو داؤ پر لگایا،یوسف رضا گیلانی
اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اس دلخراش واقعہ میں جانی نقصان پر چیئرمین سینیٹ نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی الزامات جھوٹ کا پلندہ ہیں اور پاکستان پر لگائے جانے والے الزامات بد نیتی پر مبنی ہیں۔ بھارت بھوکلاہٹ کا شکار ہے اور پاکستان پر الزامات عائد کرنے کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو بھی قابل مذمت فعل قرار دیا اور کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے ان ہتھکنڈوں کا نوٹس لینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی اقدامات نے ہمیشہ خطے کے امن کو داؤ پر لگایا ہے، اور اس طرز عمل سے نہ صرف علاقائی استحکام متاثر ہو رہا ہے بلکہ عالمی امن بھی خطرے میں پڑ سکتا ہے۔