کراچی میں بھاری ٹریفک کی روانی جاری،گورنرکا چیف جسٹس کو دوسرا خط
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
انتظامی غفلت و قانون سے روگردانی حادثات کی بڑی وجہ ، شکایات مسلسل بڑھ رہی ہیں، گورنر سندھ
مجھے امید ہے سندھ ہائیکورٹ اس ضمن میں اپنے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے گی،کامران ٹیسوری
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہاہے کہ کراچی میں انتظامی غفلت اور قانون سے روگردانی حادثات کی بڑی وجہ ہے، عدالتی فیصلے کے باوجود اس پر عملدرآمد نہ ہونے کی شکایات مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے دن کے اوقات میں بھاری ٹریفک کی روانی کو روکنے کے لیے قائم مقام چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے نام دوسرا خط لکھ دیا۔کامران ٹیسوری نے اپنے خط میں لکھا کہ شہر میں انتظامی غفلت اور قانون سے روگردانی حادثات کی بڑی وجہ ہے، حال ہی میں ایک ہی دن میں چار شہریوں کی ہلاکت سنگین مسئلہ ہے۔گورنر نے کہاکہ سندھ ہائی کورٹ کا واضح فیصلہ ہے کہ صبح 7 بجے سے رات 11بجے تک بھاری ٹریفک شہر میں داخل نہیں ہوسکتا، اس حکم کے باوجود اس پر عملدرآمد میں عدم تسلسل کی شکایات مسلسل بڑھ رہی ہیں۔کامران ٹیسوری نے اپنے خط میں
مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ سندھ ہائیکورٹ اس ضمن میں اپنے احکامات پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔
ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
کراچی: کینالز کیخلاف سندھ بار کونسل کی ہڑتال، سائلین پریشان
کراچی سٹی کورٹ — فائل فوٹومتنازع نہروں کے خلاف سندھ بار کونسل کی صوبے بھر میں ہڑتال کا سلسلہ چوتھے روز بھی جاری ہے۔
کراچی بار ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک نہروں کی تعمیر کا نوٹیفکیشن واپس نہیں لیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔
سٹی کورٹ میں چوتھے روز بھی تالہ بندی جاری رہی اور قیدیوں کو پیشی کے لیے نہیں لایا گیا۔
خیرپور میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے منصوبے پر وکلاء کا احتجاج جاری ہے۔
سٹی کورٹ میں سیکڑوں کیسز کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی ہونے پر سائلین پریشانی کا شکار ہیں۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں عدالتی امور معمول کے مطابق جاری ہیں۔