عمران خان کیخلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت اچانک ملتوی، معمول سے ہٹ کر طویل تاریخ پڑگئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 فروری 2025ء ) سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان کیخلاف توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت اچانک 10 دن کیلئے مُلتوی کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت ملتوی کیے جانے سے متعلق عدالتی عملے نے عمران خان کے وکلاء کو آگاہ کیا اور کیس کی سماعت 27 فروری تک ملتوی کردی گئی، اس حوالے سے وکیل خالد یوسف نے کہا کہ توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں مقرر تھی، عدالتی عملے نے فون پر بتایا آج سماعت نہیں ہوگی، توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت بغیر کارروائی 27 فروری تک ملتوی کردی گئی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت جمعہ 15 فروری کو 26 فروری تک ملتوی ہوئی تھی تو اب توشہ خانہ ٹو کیس کی جو سماعت جو آج 17 فروری ہونا تھی وہ بھی بغیر سماعت 27 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے، یوں آئندہ 10 دن اڈیالہ جیل میں کوئی سماعت نہیں ہوگی اور معمول سے ہٹ کر طویل تاریخ پڑی ہے۔(جاری ہے)
اسی معاملے پر کیسز کی سماعت یوں غیرمعمولی انداز میں ملتوی ہونے پر پاکستان تحریک انصاف کے وکیل فیصل فرید چوہدری نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کی صحت سے متعلق خدشات کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہمیں اطلاع دی گئی ہے توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت27 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے، اس سے پہلے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت بھی26 فروری تک ملتوی کر دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میں اچانک سماعت ملتوی کیے جانے پہ شکوک و شبہات کا شکار ہو گیا ہوں، عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی صحت و سلامتی کے بارے میں فکر مند ہوں کیوں کہ پچھلی دفعہ اس طرح کی پابندیوں کے دوران عمران خان کو قید تنہائی میں رکھا گیا تھا، غیر انسانی سلوک روا رکھا گیا، حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں فوری طور پر وکلاء اور خاندان کے افراد کی ملاقات بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے کروائی جائے، عمران خان اور بشریٰ بی بی سے فوری ملاقات کروائی جائے تاکہ ان کی صحت و سلامتی سے متعلق عوام کو آگاہ کیا جا سکے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے
پڑھیں:
توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد:توہینِ مذہب الزامات پر کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل قابل سماعت ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ جسٹس خادم حسین سومرو نے وکلا کو ہدایت کی کہ ابتدائی آرڈر ریڈر سے معلوم کر لیجئے گا ۔
جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے کیس کی سماعت کی ، جس میں راؤ عبد الرحیم کی جانب سے وکیل کامران مرتضیٰ و دیگر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
جسٹس خادم حسین سومرو نے استفسار کیا کہ اس فیصلے سے آپ متاثرہ کیسے ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہمیں مکمل حق سماعت نہیں دیا گیا ۔ 400 کیسز ہیں اور کچھ کیسز اس کورٹ کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں ۔ کیا اس کیس میں کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے ؟ ۔
وکیل نے کہا کہ کمیشن کی تشکیل کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے ۔ عدالت میں یہ کیس نمٹایا گیا تھا پھر تحریری فیصلہ آیا کہ کیس زیر التوا رہے گا ۔ کیا کسی اور کی طرف سے رِٹ پٹیشن قابل سماعت ہو سکتی ہے ؟ ۔
کامران مرتضیٰ نے عدالت نے اپنا مؤقف بتاتے ہوئے مزید کہا کہ بے شک بھائی بیٹا یا باپ ہو ان میں سے کوئی بھی ہو متاثرہ فریق کیسے ہے ؟ آرڈر ایسے کر رہے ہیں جیسے سپریم کورٹ سے بھی اوپر کی عدالت ہے ۔
جسٹس اعظم خان نے استفسار کیا کہ فائنل آرڈر کے بعد کیا کیس زیر التوا رکھ سکتے ہیں ؟ ، جس پر وکیل نے بتایا کہ جاری نہیں رکھ سکتے۔ بعد ازاں عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد اپیل قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔