راولپنڈی(نیوز ڈیسک)راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ نے علاقے میں جاری خشک سالی کے پیش نظر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ حکام کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ روزانہ 7 لاکھ آبادی کو پانی فراہم کر رہا ہے، تاہم پانی کی طلب اور دستیاب وسائل میں واضح فرق پیدا ہو چکا ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کنٹونمنٹ بورڈ کو یومیہ 50 ملین گیلن پانی درکار ہے، مگر خان پور ڈیم سے صرف 11.

28 ملین گیلن پانی فراہم کیا جا رہا ہے، جبکہ ٹیوب ویلز سے 1.5 ملین گیلن پانی دستیاب ہے۔

اس طرح مجموعی طور پر بورڈ کے پاس صرف 12.81 ملین گیلن پانی موجود ہے، جو ضرورت سے کہیں کم ہے۔پانی کی قلت کے باعث کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کے استعمال میں احتیاط کریں اور غیر ضروری ضیاع سے گریز کریں۔ادھر، واسا راولپنڈی نے بھی خشک سالی کے باعث ڈراؤٹ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ ایم ڈی واسا محمد سلیم اشرف کا کہنا ہے کہ اگر فروری اور مارچ میں بارشیں نہ ہوئیں تو شہر میں پانی کا بحران مزید سنگین ہو سکتا ہے۔ محکمہ موسمیات نے بھی کم بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، جس سے صورتحال مزید تشویشناک ہو سکتی ہے۔ایم ڈی واسا کے مطابق راولپنڈی میں پانی کی یومیہ طلب 68 ملین گیلن ہے، مگر دستیاب پانی صرف 51 ملین گیلن ہے، جو راول ڈیم، خان پور ڈیم اور ٹیوب ویلز کے ذریعے فراہم کیا جا رہا ہے۔

خشک سالی کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح 700 فٹ تک نیچے جا چکی ہے، جس کے باعث پانی کے غیر ضروری استعمال پر سخت کارروائی کی جائے گی۔پانی کے ضیاع پر اب تک دو افراد کے چالان کیے جا چکے ہیں، جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مزید سخت اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ شہریوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ پانی کے استعمال میں احتیاط کریں اور واسا کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔ مزید برآں، خان پور ڈیم کی بھل صفائی کے سبب 22 فروری تک پانی کی سپلائی بھی معطل رہے گی۔

اسرائیلی کابینہ نے نئے آرمی چیف کی تقرری کی منظوری دے دی

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کنٹونمنٹ بورڈ خشک سالی پانی کے کے باعث پانی کی

پڑھیں:

پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی کی مصروف ترین شاہراہ یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن ٹوٹنے اور نالہ اوور فلو ہونے کے باعث سڑک پر پانی جمع ہوگیا ہے جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہونے لگی۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب سے ہی یونیورسٹی روڈ پر پانی جمع ہونا شروع ہوگیا تھا جس کے سبب اطراف کی گلیوں میں ٹریفک کا شدید دباؤ دیکھا گیا۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کے سامنے پانی کی لائن متاثر ہوئی ہے جس کے باعث حسن اسکوائر سے نیپا جانے والی سڑک پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہے جبکہ نیپا سے حسن اسکوائر جانے والی سڑک پر بھی ٹریفک کی روانی متاثر ہو ئی ہے پانی مسلسل جمع ہونے سے یونیورسٹی روڈ سے متصل نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہوگیاہے جس سے علاقہ مکین سخت پریشانی کا شکار ہیں۔یونیورسٹی روڈ پر پانی کی لائن متاثر ہونے کے باوجود واٹر کارپوریشن کا عملہ تاحال غائب ہے جبکہ لائن متاثر ہونے سے گلشن اقبال سمیت اطراف کے علاقوں میں پانی کی قلت کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • گلشن جمال میں پانی کی عدم فراہمی‘ فیصل کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب
  • آشوبِ چشم کی وبا شدت اختیار کر گئی، اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
  • دریائے سندھ میں سیلاب کی تباہ کاریاں، بند ٹوٹ گئے، دیہات زیرِ آب
  • پانی کی لائن ٹوٹنے سے یونیورسٹی روڈ دریا کا منظر پیش کرنے لگی
  • حب کینال کی تباہی کے بعد کراچی پانی کے شدید بحران کا شکار ہے، حلیم عادل شیخ
  • زیارت: خشک سالی اور حکومتی بے توجہی نے پھلوں کے بیشتر باغات اجاڑ دیے
  • ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرکے واشنگٹن ڈی سی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے کی دھمکی
  • صدر ٹرمپ کی واشنگٹن ڈی سی میں قومی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی