ہم پٹھان تو منشیات میں ویسے ہی بدنام ہیں، جسٹس مسرت ہلالی
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ نے منشیات کے ملزم محمد اقبال کی 10 سالہ سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے رہائی کا حکم دیا ہے۔ جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیے کہ آج بینچ میں 2 پٹھان بیٹھے ہیں، ہم پٹھان تو منشیات میں ویسے ہی بدنام ہیں۔
مزید پڑھیں: تعلیمی اداروں میں منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رکھی جائے، محسن نقوی
سماعت کا آغاز ہوا تو جسٹس مسرت ہلالی نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ 14 سو گرام منشیات برآمدگی پر سرکار کا کیا مؤقف ہے؟ منشیات کو 15 دن تاخیر سے ایف ایس ایل لیب بھجوایا گیا؟
سرکاری وکیل نے بتایا کہ ملزم سے میر پور خاص میں منشیات برآمد آمد ہوئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جسٹس مسرت ہلالی سپریم کورٹ محمد اقبال.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جسٹس مسرت ہلالی سپریم کورٹ محمد اقبال
پڑھیں:
سپریم کورٹ: بانجھ پن پر مہر یا نان و نفقہ دینے سے انکار غیر قانونی قرار
---فائل فوٹوسپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن کی بنیاد پر مہر یا نان و نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
چیف جسٹس یحیٰی آفریدی نے نان و نفقہ کے خلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار صالح محمد کے رویے پر اظہار برہمی کیا اور 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان و نفقہ روکنے کی وجہ نہیں، خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے، شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی، پہلی بیوی کے حق مہر اور نان و نفقہ سے انکار کیا، عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔
سپریم کورٹ میں بہنوں کو جائیداد میں حصہ دینے سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا گیا۔ فیصلہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے، بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے، خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے، 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا، جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔
خیال رہے کہ مذکورہ مقدمہ مہناز بیگم کے نان و نفقہ، مہر اور جہیز کی واپسی سے متعلق تھا، شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا۔