Express News:
2025-06-09@16:22:29 GMT

زندگی میں دوستوں کا ہونا آپ کی صحت کیلئے بھی ضروری

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

دوستوں کا ہونا نہ صرف آپ کی سماجی زندگی کے لیے اچھا ہے بلکہ یہ آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بھی ضروری ہے۔

آئیے سائنس کے مطابق دوستی کے فوائد پر ذرا نظر ڈالتے ہیں:

ذہنی صحت کے فوائد:

تناؤ کو کم کرتا ہے: دوستوں کے ساتھ وقت گزارنے سے کورٹیسول کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے جو کہ تناؤ کا ہارمون ہے۔ اس سے آپ زیادہ پر سکون محسوس کرتے ہیں۔

مزاج کو بہتر کرتا ہے: سماجی روابط آکسیٹوسن اور ڈوپامائن کے اخراج کو متحرک کرتے ہیں، یہ دونوں خوشی اور صحت مند جذبات میں کردار ادا کرتے ہیں۔ دوست منفی جذبات سے نمٹنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔

ڈپریشن کا خطرہ کم کرتا ہے: مضبوط سماجی روابط والے افراد کو دائمی تنہائی کا سامنا کرنے کا امکان کم ہوتا ہے جو ڈپریشن کے لیے ایک معروف عنصر ہے۔

جسمانی صحت کے فوائد

قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے: مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ دوستی رکھنے والے افراد کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے اور وہ بیماری سے زیادہ تیزی سے صحت یاب ہو جاتے ہیں۔

دل کی صحت: دوستی کا تعلق بلڈ پریشر کو کم کرنے اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرنے سے بھی ہے۔
دوسری طرف، سماجی تنہائی کو قلبی مسائل کے زیادہ خطرے سے منسلک کیا گیا ہے۔

لمبی زندگی: تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ مضبوط سماجی تعلقات عمر کو بڑھا سکتے ہیں، یہاں تک کہ طرز زندگی کے کچھ عوامل جیسے سگریٹ نوشی چھوڑنا یا باقاعدگی سے ورزش کرنے سے بھی زیادہ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرتا ہے

پڑھیں:

آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 06 جون 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے امریکی حکومت کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے چار ججوں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے اقدام کو نظام انصاف کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا ہے۔

ہائی کمشنر نے کہا ہے کہ یہ پابندیاں اپنے عدالتی فرائض انجام دینے والے ججوں پر حملہ اور قانون کی عملداری سمیت ان اقدار کی کھلی توہین ہیں جن کا امریکہ طویل عرصہ سے دفاع کرتا آیا ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مارکو روبیو نے گزشتہ روز عدالت کے ان ججوں پر پابندیاں لگانے کا اعلان کیا تھا جو افغانستان میں امریکی اور افغان فوج کے ہاتھوں مبینہ جنگی جرائم سے متعلق 2020 کے مقدمے کی سماعت کر رہے ہیں اور جنہوں نے گزشتہ سال اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور اس وقت کے وزیردفاع یوآو گیلنٹ کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔

(جاری ہے)

یہ چاروں جج خواتین ہیں جن کا تعلق بینن، پیرو، سلوانیہ اور یوگنڈا سے ہے۔

فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ

وولکر ترک کا کہنا ہےکہ عدالت کے ججوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ بے حد پریشان کن ہے۔ امریکہ کی حکومت اس پر فوری نظرثانی کرے اور اسے واپس لیا جائے۔

'آئی سی سی' کو دنیا بھرکے 125 ممالک تسلیم کرتے ہیں جس نے امریکہ کی حکومت کے اس فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے پابندیوں کو بین الاقوامی عدالتی ادارے کی خودمختاری کو کمزور کرنے کی کھلی کوشش قرار دیا ہے۔

عدالت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں ان پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان سے سنگین ترین جرائم پر احتساب یقینی بنانے کی عالمی کوششوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، امریکہ کے اس فیصلے سے قانون کی عملداری کے لیے مشترکہ عزم، عدم احتساب کے خلاف جدوجہد اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بقا کو بھی خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مودی نے گزشتہ 11 برسوں میں بھارت کی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو تباہ کیا، کانگریس
  • تحفظ ماحول: سرسبز زمین کے لیے صاف نیلا سمندر ضروری
  • تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • ہندوتوا نظریہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے خطرہ بن چکا ہے:صدر آصف زرداری
  • عید کا دوسرا روز باربی کیو پارٹیز کے نام رہا
  • مریخ کی کھوج۔۔۔۔
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی امت مسلمہ اور قوم کو عید الاضحیٰ کی مبارکباد
  • آئی سی سی ججوں پر امریکی پابندیاں نظام انصاف کے لیے نقصان دہ، وولکر ترک
  • پاکستان کشمیر بارے مودی کے گمراہ کن بیانات مسترد کرتا ہے، دفتر خارجہ