بلوچستان حکومت کا نوجوان پائلٹس کی ٹریننگ کے لیے انقلابی اقدام
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
بلوچستان حکومت نے ایک انقلابی اقدام کرتے ہوئے نوجوان پائلٹس کے لیے ایک جامع پروگرام کی منصوبہ سازی کرلی۔
وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے بتایا کہ نوجوان پائلٹس کے لیے انقلابی اقدام وائی پی ڈی پی 1 پروگرام پاکستان میں کسی بھی صوبائی حکومت کی جانب سے پہلی بار کیا جارہا جو ہوابازی کے فروغ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔
ترجمان بلوچستان حکومت نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت نوجوان پائلٹس کو 200 اضافی فلائٹ آورز کی تربیت دی جائے گی جس سے ان کے عملی مہارتوں میں نمایاں بہتری آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ پائلٹس کو نہ صرف معیاری تربیت دی جائے گی بلکہ انہیں مالی معاونت کے طور پر وظیفہ بھی دیا جائے گا۔
شاہد رند کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نوجوانوں کے روشن مستقبل کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہیں اور وائی پی ڈی پی 1 بلوچستان میں ہوابازی کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا اور اس اقدام سے بلوچستان کے نوجوانوں کو عالمی ہوابازی کے میدان میں مسابقت کے قابل بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پائلٹس کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر روزگار کے مواقع کے حصول میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان حکومت کی ترجیح ہے کہ ہوابازی کے شعبے میں مزید مواقع پیدا کیے جائیں تاکہ نوجوانوں کو ایک نیا افق فراہم کیا جا سکے۔
ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر اس پروگرام کو فوری طور پر عملی جامہ پہنایا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان بلوچستان پائلٹس ٹریننگ شاہد رند وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان شاہد رند وزیر اعلی بلوچستان سرفراز بگٹی بلوچستان حکومت نوجوان پائلٹس ہوابازی کے وزیر اعلی کے لیے
پڑھیں:
بلوچستان حکومت نے رخصت ہو رہے مالی سال کے بجٹ کا کتنا فیصد خرچ کیا؟
بلوچستان حکومت آئندہ مالی سال کا بجٹ منگل کو پیش کرنے جا رہی ہے جس کا ممکنہ حجم ایک کھرب روپے سے زائد ہوگا۔ بجٹ میں تعلیم، صحت ور امن و امان حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہوں گی۔
آئیے جانتے ہیں کہ بلوچستان حکومت نے رواں مالی سال کے دوران اپنے بجٹ کا کتنا فیصد حصہ خرچ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بجٹ بلوچستان کی ترقی کا جامع روڈ میپ ہوگا، سرفراز بگٹی
بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند کے مطابق بلوچستان حکومت نے مالی سال 2024-25 کے لیے مختص پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (PSDP) کے بجٹ کا 90 فیصد استعمال کر لیا ہے جو کہ صوبے کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ باقی 10 فیصد ترقیاتی بجٹ بھی رواں مالی سال کے اختتام سے قبل جاری کر دیا جائے گا تاکہ جاری ترقیاتی منصوبے مکمل کیے جا سکیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصد یہ ہے کہ تعلیم، صحت، پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ، ماہی گیری، زراعت اور توانائی جیسے اہم شعبوں کے لیے مختص فنڈز کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے تاکہ منصوبے وقت پر مکمل ہوں۔
شاہد رند نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں ترقیاتی بجٹ کا صرف 50 سے 60 فیصد حصہ ہی خرچ کر پاتی تھیں جبکہ تاریخی طور پر 62 فیصد سے زائد فنڈز غیر استعمال شدہ رہ جاتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں حکومت نے PSDP کے لیے مختص 200 ارب روپے میں سے 90 فیصد بجٹ استعمال کر لیا ہے۔
مزید پڑھیے: حکومت بلوچستان کا کوئٹہ شہر کے اندر پیپلز ٹرین چلانے کا فیصلہ
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے بلوچستان کے سینیئر صحافی و تجزیہ کار سید علی شاہ نے کہا کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ہم نے بجٹ کا 90 فیصد پی ایس ڈی پی خرچ کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں آج بھی اس بات پر بحث ہو رہی ہے کہ کتنا فیصد بجٹ خرچ ہوا اور کتنا لیپس کر گیا۔
بجٹ سے عوام کو کیا فائدہ پہنچا؟
سید علی شاہ نے کہا کہ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکومت کی جانب سے دعویٰ کردہ 90 فیصد بجٹ کیا عوام کو فائدہ پہنچا سکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا عوامی نوعیت کے بڑے منصوبے شروع کیے گئے جس سے عام آدمی کو اسانی ہو۔
انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے لیے 90 فیصد بجٹ خرچ کرے یا 20 فیصد سوال یہ ہے کہ گراؤنڈ ریئیلٹی کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں بسنے والے لوگ آج بھی پتھر کے دور کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔
سید علی شاہ نے کہا کہ حکومت 90 فیصد بجٹ خرچ کرنے پر کامیابی کے اعلانات تو کر رہی ہے لیکن اس 90 فیصد کو خرچ کرنے میں شفافیت کتنی رہی اور کیا پوری ایمانداری سے یہ پیسہ عوام پر خرچ ہوا اور کیا اس 90 فیصد بجٹ کو خرچ کر کے صوبے کا سوشیو اکمانک سسٹم تبدیل ہوا؟
مزید پڑھیں: بلوچستان کا عوام دوست بجٹ تیار کرنے پر مشاورت، اتحادی جماعتوں کی تجاویز شامل کرنے کا فیصلہ
معاشی ماہرین کا خیال ہے کہ بلوچستان حکومت بجٹ کو مکمل طور پر خرچ کرنے کے بلند وبانگ دعوے کر رہی ہے لیکن گزشتہ مالی سال کے دوران ایک بھی میگا پروجیکٹ شروع نہیں کیا جا سکا۔
کسی بھی قومی شاہراہ کی صورتحال بہتر نہیں ہوا۔ کوئٹہ اور دور دراز علاقوں کے اسپتالوں کی صورتحال مزید بدتر ہوئی، حکومت کے آنے کے بعد سے دہشت گردی میں اصافہ ہوا جس سے کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئیں لہٰذا ایسے میں حکومت کا یہ دعویٰ زبانی جمع خرچ کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان بلوچستان کا رواں مالی سال کا بجٹ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبے