عالیہ حمزہ نے پنجاب میں پی ٹی آئی کو متحرک کرنے کیلئے ہدایات جاری کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17فروری 2025ئ)پاکستان تحریک انصاف کی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے پنجاب میں پی ٹی آئی کو متحرک کرنے کی ہدایات جاری کر دیں،صوبے بھر میں سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے اور کارکنان کو متحرک کرنے کا فیصلہ،چیف آرگنائزر پنجاب نے ریجنل ہیڈ کوارٹرز میں کنونشنز منعقد اور احتجاجی مہم چلانے کی ہدایات جاری کی ہیں۔
سینٹرل پنجاب میں 18 فروری کو کنونشن منعقد کرنے کی بھرپور تیاریاں کی جائیں۔چیف آرگنائزر پنجاب نے مہنگائی، پولیس گردی اور دیگر عوامی مسائل پر احتجاجی مہم کے آغاز کی بھی ہدایت کی ہے۔عالیہ حمزہ نے صوبے بھر میں کارکنوں کے ساتھ رابطہ مہم شروع کرنے اور انہیں متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔چیف آرگنائزر پنجاب کی جانب سے جنوبی پنجاب میں 19، نارتھ پنجاب 20 اور ویسٹ پنجاب میں 21 فروری کو کنونشن منعقد کرنے کیلئے بھی ہدایات جاری کی گئیں۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر کی جانب سے جاری کی گئی ہدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبے بھرمیں مہنگائی اور دیگر عوامی مسائل کیخلاف احتجاجی پروگرام کو ترتیب دیا جائے ۔پنجاب میں ضلعی اور ڈویژنل سطح پر کنونشنز منعقد کئے جائیں۔واضح رہے کہ چند روزقبل گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ کا کہنا تھا کہ میں نے اگر کسی سے مشاورت کرنی ہے تو وہ کارکن تھے۔ کارکن ہی بتائیں گے کہ کون سا ٹکٹ ہولڈر نکلا تھااور کون سا نہیں۔ میرے کان ،ناک اور آنکھ ہمارے کارکن تھے۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں بھی اپنے حلقے کی جواب دہ تھی اور میری بھی رپورٹ بنے گی۔اسی طرح ہمارے اپوزیشن لیڈر بھی ایک حلقہ رکھتے تھے اور وہ بھی اپنے حلقے کے جواب دہ تھے۔ ان کی بھی رپورٹ بنے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ خان صاحب کے پاس رپورٹ لے کر جا ﺅںگی۔ ان کو بتاوں گی کہ اس دن کون سا ٹکٹ ہولڈر عوام کے ساتھ کھڑا رہاتھا اور کون نہیں۔ اب اکیلے ہمارے کارکن گولیاں نہیں کھائیں گے اور نہ گرفتاریاں دیں گے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی فیملی یہ تکلیفیں اٹھا سکتی تھی تو ان سے بڑا کوئی لیڈر نہیںتھا۔اپنی رپورٹ میں ساری تفصیلات بانی پی ٹی آئی عمران خان کو پیش کرونگی کہ احتجاج کے دن کوئی سالیڈر پارٹی ورکروں کے ساتھ کھڑاتھا ۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چیف آرگنائزر ہدایات جاری عالیہ حمزہ پی ٹی آئی کرنے کی
پڑھیں:
مدعی کی تصویر کے بغیر پنجاب کی میں کیس دائر کرنے پر پابندی
مدعی یا درخواست گزار کی بائیو میٹرک اور تصویر کے بغیر پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں کسی بھی قسم کے کیس دائر کرنے پر پابندی لگا دی گئی۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں جعلی اور غیر ضروری مقدمات کی روک تھام کیلئے تاریخی منصوبے کا آغاز کر دیا، چیف جسٹس عالیہ نیلم نے لاہور ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کی منظوری کے بعد پنجاب بھر کے سیشن ججز کو مراسلہ ارسال کر دیا جس میں کیسز دائر کرنے سے متعلقہ نئے ایس او پیز طے کر دئیے۔ایس او پیز کے مطابق پورے پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں اب کیسز دائر کرنے کیلئے مدعی یا درخواست گزار کو خود عدالت چل کر آنا ہو گا، پھر سپیشل کائونٹر پر مدعی یا درخواست گزار کی بائیو میٹرک تصدیق ہو گی اور ویب کیمرے سے مدعی یا درخواست گزار کی تصویر لی جا سکے گی اور پھر اس تصویر کو درخواست گزار کے کیس کے پہلے صفحے پر پرنٹ کیا جائے گا جس کے بعد کوئی بھی سائل کیس دائر کر سکے گا۔اس سے قبل کیس دائر کرنے کیلئے صرف سائل کے شناختی کارڈ کی کاپی استعمال ہوتی تھی اور کیس دائر ہو جاتا تھا، اس سے بوگس کیسز کی تعداد میں بے شمار اضافہ ہوا جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے ایکشن لیا اور پورے پنجاب میں مدعی یا درخواست گزار کے نہ آنے اور بائیو میٹرک نہ کروانے والے سائلین کے کیسز کی ڈائری پر پابندی لگا دی۔اس سلسلے میں صوبہ پنجاب کی سب سے بڑی وکلا تنظیم کے وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں، ایسے اقدامات سے نہ صرف بوگس کیس کی دائری رکے گی بلکہ کیسز کا بوجھ بھی عدالتوں میں کم ہو گا، ہر ضلع میں بائیو میٹرک کیلئے زیادہ سسٹم نصب کئے جائیں گے تاکہ سائلین کو پریشانی نہ ہو۔انہوں نے چیف جسٹس عالیہ نیلم سے مطالبہ کیا کہ پورے پنجاب کی سیشن عدالتوں میں بائیو میٹرک اور ویب کیمرے نصب کرنے کی تعداد میں اضافہ کیا جائے تاکہ سائلین کی کیسز دائری کیلئے مشکلات ختم ہو سکیں۔قانونی ماہر شاید نذیر نے کہا کہ چیف جسٹس عالیہ نیلم نے بہت اچھا اقدام کیا، ہم چیف جسٹس عالیہ نیلم کے اقدامات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، میں تو یہ بھی مطالبہ کرتا ہوں کہ صرف سائل کا ہی بائیو میٹرک نہ کیا جائے بلکہ سائل کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل کا بھی بائیو میٹرک ہونا چاہئے اور ویب کیمرے سے تصویر بھی لی جانی چاہیے تاکہ پٹیشن کے پہلے صفحے پر سائل اور وکیل دونوں کی تصویریں ہوں۔