آن لائن ویزا فیس کتنی ہے؟بیرون ملک جانے کے خواہشمندوں کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
ملائیشیا نے ایسے پاکستانی شہریوں کے لیے ای ویزا سروس شروع کی ہے جو وہاں بطور سیاح آکر ملک دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔
پاکستانی شہری چھ ماہ کی میعاد کے ساتھ ملائیشیا کے قوانین کے مطابق ای ویزا کے لیے درخواست دینے کے اہل ہیں، ای ویزا ایک آن لائن ایپلی کیشن پلیٹ فارم ہے جس کے تحت غیرملکی شہری اپنی سہولت کے مطابق ملائیشیا میں داخل ہونے کے لیے الیکٹرانک ویزا کی درخواست دے سکتے ہیں۔
ملائیشیا کے وزٹ ویزا کے لیے درکار دستاویزات میں پاسپورٹ، درخواست گزار کی پاسپورٹ سائز تصویر، ہوٹل کی بکنگ یا رہائش کا ثبوت، واپسی کا ٹکٹ، ملائیشیا کا سفر کرنے کے لیے درکار فنڈز کا ثبوت چاہیے ہوگا۔پاکستان میں 15 فروری 2025 تک ملائیشیا کے ای ویزا کی فیس 20 ملائیشین رنگٹ ہے، ایک رنگٹ اس وقت 62.
سروس چارجز کے علاوہ امیدواروں کو ویزا پروسیسنگ فیس بھی ادا کرنا ہوگی جو کہ 105 رنگٹ ہے، درخواست دہندگان ایک درست ڈیبٹ یا کریڈٹ کارڈ کے ساتھ ای ویزا پروسیسنگ فیس ادا کر سکتے ہیں۔خیال رہے کہ ملائیشیا ایک مقبول سیاحتی مقام کے طور پر جانا جاتا ہے کیونکہ یہاں کے ساحل، بارشوں کے باعث سرسبز جنگلات اور تاریخی مقامات کا امتزاج لوگوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے، یہ خصوصیات اسے چھٹیاں گزارنے کے لیے بہترین مقام بناتی ہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: لبنان کے ساحلی علاقے ٹوبروک میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں سوڈانی مہاجرین کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 61 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی لیبیا کے مشرقی شہر توبروک کے ساحل کے قریب الٹی، یہ مہاجرین ربڑ کی کشتی کے ذریعے یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ سمندر کی لہروں کی نذر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کشتی میں کل 75 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت سوڈانی شہریوں کی بتائی جاتی ہے، جو بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کے لیے غیر قانونی سمندری سفر ہر سال ہزاروں تارکین وطن کی جان لے لیتا ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق یکم جنوری سے 13 ستمبر تک صرف وسطی بحیرہ روم کے راستے میں کم از کم 456 افراد ہلاک اور 420 لاپتا ہوچکے ہیں۔
لیبیا اس ہجرت کا سب سے اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ جانے کے لیے غیر محفوظ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔