کراچی میں پاکستان کے سب سے بڑے بایو میتھین گیس منصوبے کے پہلے مرحلے کا افتتاح
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
گڈاپ میں پاکستان کے سب سے بڑے بایو میتھین گیس منصوبے کے پہلے مرحلے کا افتتاح کردیا۔وزیرِ اعلیٰ سندھ کے معاونِ خصوصی برائے سرمایہ کاری و پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ سید قاسم نوید قمر نے آج گڈاپ کراچی میں پاکستان کے سب سے بڑے بایو میتھین گیس منصوبے کے پہلے مرحلے کا افتتاح کردیا۔پلانٹ کے افتتاح کے موقع پر مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے سید قاسم نوید قمر نے گائے بھینسوں کے گوبر سے بایو میتھین گیس بنانے کا پلانٹ لگانے کے اقدام کو سراہا اور کہا کہ میسرز بایو ویسٹ انرجی وینچرز پرائیویٹ لمیٹڈ کا یہ پلانٹ صاف اور ماحول دوست توانائی کی جانب اہم پیشرفت ہے ۔سید قاسم نوید قمر نے کہا کہ ماحول دوست بایو میتھین گیس کے اس پراجیکٹ سے ڈیری صنعت سے وابستہ بزنس مین گوبر سے کار آمد گیس حاصل کرنے کی افادیت سے آگاہ ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ اس اقدام سے ڈیری سیکٹر کو معاشی استحکام ملے گا اور روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہوں۔سید قاسم نوید نے کہا کہ صدرِ پاکستان محترم آصف علی زرداری اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی واضح ہدایات ہیں کہ معیشت کے استحکام اور روزگار کے مواقعوں میں اضافے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کے حامل منصوبوں میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں کی ہرممکن معاونت کررہی ہے، سندھ حکومت بایو میتھین گیس کے ایسے پراجیکٹ لگانے والے ڈیری فارمرز کو بینک قرضوں پر سندھ انٹر پرائز ڈیویلپمنٹ فنڈ (ایس ایس ڈی ایف ) کی جانب سے کائبور سبسڈی فراہمی کے ساتھ ساتھ ہر ممکن مدد فراہم کررہی ہے۔بایو ویسٹ انرجی وینچرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیف ایگزیکیٹو آفیسر وقاص محسن نے بتایا کہ یہ پلانٹ 23 ہزار میٹر کیوب بایو میتھین گیس پیدا کرسکے گا اور 4 سے 5 میگاواٹ بجلی بھی روزانہ پیدا کرسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ گوبر سے گیس کے ساتھ ساتھ حرارت اور گیس بننے کے دوران بچنے والی راکھ سے اینٹیں بناسکتے ہیں، اس پلانٹ میں روزانہ 380 ٹن بایو ویسٹ استعمال ہوگا۔بتایا گیا کہ پلانٹ میں استعمال ہونے والے پانی کو ری سائیکل کرکے دوبارہ قابلِ استعمال بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ تہران اپنی جوہری تنصیبات کو دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کرے گا، تاہم ایران کا جوہری ہتھیار حاصل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان اتوار کو ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے جوہری شعبے کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
ایرانی صدر نے کہا کہ عمارتیں یا تنصیبات تباہ کرنے سے ایران کا پروگرام نہیں رکے گا، ان کے مطابق ایران ان منصوبوں کو دوبارہ تعمیر کرے گا اور زیادہ طاقت کے ساتھ آگے بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام دفاعی یا عسکری مقاصد کے لیے نہیں بلکہ شہری ضروریات کے لیے ہے۔ ان کے بقول یہ پروگرام عوامی فلاح، بیماریوں کے علاج اور شہری ترقی سے متعلق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران سے جوہری مذاکرات: یورپی وزرائے خارجہ کا جنیوا میں اجلاس، اہم پیشرفت متوقع
انہوں نے واضح کیا کہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ جوہری ہتھیار نہیں چاہتا۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں متنبہ کیا تھا کہ اگر ایران نے ان جوہری تنصیبات کی بحالی شروع کی جن پر جون میں امریکہ نے حملے کیے تھے، تو وہ دوبارہ فوجی کارروائی کا حکم دیں گے۔
یاد رہے کہ ایران کا جوہری پروگرام گزشتہ کئی برس سے عالمی سطح پر تناؤ کا باعث رہا ہے۔ ایران کی اہم ایٹمی تنصیبات، جن میں نطنز، فوردو اور اصفہان کے مراکز شامل ہیں، یورینیم کی افزدوگی کے بنیادی مراکز شمار ہوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا قطر میں امریکی اڈوں پر حملہ، خام تیل کی قیمت میں حیران کن کمی
مغربی ممالک خصوصاً امریکا اور اسرائیل کو شبہ ہے کہ ایران ان تنصیبات کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کے لیے استعمال کرسکتا ہے، جبکہ ایران کا مؤقف ہمیشہ یہی رہا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پرامن، شہری اور طبی مقاصد کے لیے ہے۔
گزشتہ برسوں میں ان تنصیبات پر متعدد حملے کیے گئے۔ نطنز کی تنصیب پر 2021 میں ہونے والا دھماکہ اور سائبر حملہ عام طور پر اسرائیل سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اس واقعے کے بعد ایران نے اسے ’ایٹمی دہشتگردی‘ قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع
جون 2025 میں امریکا نے فضائی حملوں کے ذریعے ایران کی کم از کم 3 بڑی جوہری تنصیبات، یعنی فوردو، نطنز اور اصفہان کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں خصوصی گہرائی تک مار کرنے والے بم استعمال کیے گئے، جن کا مقصد زیرِ زمین تنصیبات کو نقصان پہنچانا تھا۔ اگرچہ ایران کا دعویٰ ہے کہ کچھ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے مگر مکمل تباہی نہیں ہوئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اٹامک انرجی آرگنائزیشن اسرائیل امریکا ایران مسعود پزشکیان نیوکلیئرپروگرام