ایم جی موٹرز کا اپنی مشہور زمانہ گاڑی کی قیمت میں بڑی کمی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
پاکستان آٹو شو (PAPS) 2024 میں لانچ کی جانے والی MG HS PHEV کو شاندار پذیرائی ملنے کے بعد MG موٹر پاکستان نے خصوصی قیمت کی پیشکش کا اعلان کر دیا ہے۔کمپنی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا”آپ کی زبردست محبت اور ناقابل یقین ردعمل کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اسی لیے ہم آپ کے لیے ایک خصوصی ایڈوانٹیج پرائس لے کر آئے ہیں، کیونکہ MG ہمیشہ اپنے چاہنے والوں کو انعام دیتا ہے۔”
نئی قیمت کا اطلاق
MG موٹر پاکستان کے مطابق، یکم مارچ 2025 سے نئی ایڈوانٹیج پرائس لاگو ہوگی۔ پہلے گاڑی کی قیمت 9,899,000 روپے مقرر کی گئی تھی، تاہم اب اسے 200,000 روپے کم کر کے 9,699,000 روپے کر دیا گیا ہے۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جب MG نے اس گاڑی کی باضابطہ قیمت کا اعلان کیا تھا، تب بھی 400,000 روپے کی رعایت دی گئی تھی ۔
MG HS PHEV کی خصوصیات اور فیچرز
یہ نئی جنریشن MG HS PHEV مقامی سطح پر اسمبل کی جا رہی ہے، جو اس کی قیمت کو مسابقتی بنائے گی۔ یہ دوسری جنریشن کی HS ہے، جو پاکستان میں پہلے فروخت ہونے والی پہلی جنریشن سے جدید اور بہتر ماڈل ہے۔
اس کے اہم حریف H6 HEV اور سانتافے ہائبرڈ کے مقابلے میں، MG HS PHEV جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ 58 کلومیٹر فی لیٹر کی حیران کن فیول اکانومی فراہم کرتی ہے۔ تاہم، پاکستانی سڑکوں پر یہ اوسط 28-35 کلومیٹر فی لیٹر کے قریب ہو سکتی ہے، جو کہ اب بھی متاثر کن ہے۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: 000 روپے
پڑھیں:
ناکارہ پاور پلانٹس کا ملبہ 46.73 ارب میں فروخت، قیمت اسٹیٹ بینک ماہرین نے مقرر کی
پرانے اور ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کو 46.73 ارب روپے میں فروخت کر دیا گیا۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق 61 یونٹس کے ملبےکی فروخت کیلیے ریزرو پرائس45.817 ارب روپے رکھی گئی۔
اعلامیہ کے مطابق ریزرو پرائس اسٹیٹ بینک کے ماہرین نے مقرر کی تھی۔ پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق سرکاری تھرمل پلانٹس میں جامشورو بلاک ون ٹو، گدو ٹو، سکھر کے پلانٹس شامل ہیں۔
سرکاری تھرمل پاور پلانٹس میں کوئٹہ، مظفر گڑھ بلاک ون اور بلاک ٹو فیصل آباد شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے حکومت کو تین غیر فعال پاور پلانٹس کیلئے مایوس کن ردعمل کا سامنا حکومت نے 450 میگا واٹ کا روش پاور پلانٹ حاصل کرلیااعلامیہ کے مطابق سرکاری تھرمل پاور پلانٹس کے ملازمین کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں میں تعینات کیا ہے، ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے پر سالانہ اربوں روپے کا خرچہ ہو رہا تھا۔
اعلامیہ کے مطابق ناکارہ سرکاری پاور پلانٹس کے ملبے کی فروخت کا فائدہ بجلی صارفین کے بلوں میں بھی ہو رہا ہے، ان تمام سرکاری پلانٹس کے کپیسٹی چارجز بجلی کے بلوں میں شامل تھے۔