ٹنڈوجام ،نجی اسکول میں ٹی ٹی کیآگاہی کے حوالے سے سیمینار
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت)ٹنڈوجام کے نجی اسکول میں ٹی بی کے کے حوالے سے آگاہی سیمینار منعقد کیا گیاجس میں اسکول کے طلبا نے شرکت کی۔ اس موقع پر روررل ہیلتھ سینٹر ٹنڈوجام میں بچوں کے امراض کے ماہر ڈاکٹر جبار بلوچ نے کہا کہ بچوں میں والدین کی جانب سے توجہ نہ دینے اور ابتدائی مرحلے میں کھانسی بخار ہونے پر دو ہفتے تک علاج نہ کرانے کی وجہ سے یہ ٹی بی بن جاتا ہے انہوں نے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں پر نظرِ رکھیں اور بخار نزلہ زکام کھانسی خصوصا بلغم والی کھانسی میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کر کے علاج کرائیں بصورت وہ بیماری ٹی بی کی صورت اختیار کر جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت روررل ہیلتھ سینٹر ٹنڈوجام میں ٹی بی کا الگ سے طبی سینٹر بنایا گیا ہے جہاں پر تمام ٹیسٹ آور مفت ادویات دی جا رہی ہے، ٹی بی کا مرض ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے، کھانسنے اور ملنے جلنے سے پھیلتا ہے اس لئے بچوں کو چاہیے کہ وہ ان متاثرہ بچے سے دور رہیں اور احتیاط کریں تاکہ یہ مرض دیگر بچوں میں نہ پھیلے انہوں نے کہا کہ اسکولوں کے اساتذہ بھی آن بچوں پر نظرِ رکھیں جن بچوں کو مسلسل کھانسی بخار رہتا ہے انہیں روررل ہیلتھ سینٹر ٹنڈوجام بھیجے جہاں پر ٹی بی سمیت تمام امراض کا حکومت کی جانب سے مفت علاج فراہم کیا جارہا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، اسپتالوں میںجگہ کم پڑ گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-8
حیدر آباد(اسٹاف رپورٹر) ڈینگی سے ہلاکتوں کا سلسلہ نہ رک سکا، سرکاری ونجی اسپتال بھر گئے ،مریضوں کو داخل کرنے کی جگہ ختم ہوگئی ، انتظامیہ اعداد وشمار بتانے اور عوام کی رہنمائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ،پچاس فیصد سے زائد لوگ گھروں پر علاج کرانا پر مجبور ہیں پکا قلعہ گلی نمبر 4 کی رہائشی فرسٹ ایئر کی طلبا ہانیہ بنت شاہد رضوی ڈینگی کے سبب انتقال کرگئی اب تک ڈینگی سے ہلاک ہونے والوں کی غیر سرکاری طور پر تعداد دودرجن تک پہنچ چکی ہے جبکہ ہزاروں افراد نجی کلنیکوں، اسپتالوں اور سرکاری اسپتالوں کا رخ کررہے ہیں بیشتر کو مرض سے متعلق ٹھیک طرح سے آگاہی نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث کیسز خراب ہورہے ہیں مریضوں کی نصف تعداد گھروں پر جوسسز اور دیسی طریقے سے علاج کررہی ہے جبکہ محکمہ صحت کی کارکردگی بلکل ناقص ہے نہ تو ڈینگی سے روک تھام کے لئے اب تک کوئی اقدام کئے گئے ہیں نہ ہی عوام کی رہنمائی کی ہے جس کے باعث مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے ۔