کراچی:

شہر قائد کے کلفٹن کے گلاس ٹاور میں لگنے والی آگ پر ڈھائی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد فائر بریگیڈ نے قابو پا لیا اور کولنگ کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔

آتشزدگی کے واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم پہلی منزل پر قائم 35 سے زائد دکانیں مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئیں۔

فائر بریگیڈ کے مطابق، آگ فرسٹ فلور پر بیڈ شیٹ اور کپڑے کی دکانوں میں لگی تھی، جس کے نتیجے میں دکانداروں نے اپنی مدد آپ کے تحت بچا ہوا سامان منتقل کیا۔

ایدھی حکام کے مطابق کلفٹن تین  تلوار گلاس ٹاور مال  میں آگ کے واقعے ایک  فائر بریگیڈ کے اہلکار سمیت 4 افراد دھویں سے متاثر ہوئے۔ان متاثرہ افراد کو ایدھی ایمبولینسوں کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

متاثرہ افراد کی شناخت فائر فائٹر 45 سالہ منصور، 22 سالہ ابراھیم، 20 سالہ اسماعیل اور 21 سالہ فیض محمد  شامل ہیں ۔ایک اور ریسیکو ادارے کے مطابق دو افراد دھویں کی وجہ سے معمولی متاثر ہوئے جن کو جائے وقوعہ پر طبی امداد دی گئی۔

آگ لگنے کے بعد کے ایم سی فائر بریگیڈ، ریسکیو 1122، اور کنٹونمنٹ بورڈ کی 15 فائر ٹینڈرز نے آگ بجھانے میں حصہ لیا، اور واٹر کارپوریشن نے پانی کی بلا تعطل فراہمی کے لیے فوراً اقدامات کیے۔ فائر بریگیڈ کو پانی کی فراہمی کے لیے نیپا ہائیڈرنٹ پر ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی۔

ترجمان واٹر کارپوریشن کے مطابق، فائر بریگیڈ کے ساتھ تعاون میں واٹر ٹینکرز روانہ کیے گئے اور صورتحال کی نگرانی کی گئی۔

گلاس ٹاور یونین کے صدر مرتضی حسین نے بتایا کہ آگ سے 80 دکانیں متاثر ہوئیں، جن میں 35 سے 40 دکانیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

متاثرہ دکانداروں نے حکومت سے فوری طور پر مالی امداد کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان کا روزگار بحال ہو سکے۔

تاجر رہنماء شرجیل گوپلانی نے بھی آگ کے ممکنہ طور پر شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگنے کا خدشہ ظاہر کیا، تاہم اس کی تصدیق نہیں ہو سکی۔

پولیس نے احتیاطی تدابیر کے طور پر مرکزی روڈ کے ایک ٹریک کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا تھا، تاہم آگ پر قابو پانے کے بعد ٹریفک کی روانی بحال کر دی گئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فائر بریگیڈ کے مطابق

پڑھیں:

کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق  

کراچی:

عیدالاضحیٰ کے پہلے روز شہر کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے ۔

تفصیلات کے مطابق قیوم آباد بی ایریا میں ہوٹل کے اندر کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکا جاں بحق ہوگیا جس کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال لیجائی گئی ، ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 12 سالہ ظہور کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ ہوٹل میں بجلی کے بورڈ سے کرنٹ لگنے کا بتایا جا رہا ہے۔

دریں اثنا گلشن معمار کے علاقے احسن آباد میں کمپنی میں ایک شخص کو کرنٹ لگ گیا جسے ایدھی کے رضا کاروں نے فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا جہاں ڈاکٹروں نے معائنے کے بعد اس کی موت کی تصدیق کر دی۔

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ متوفی کی شناخت 27 سالہ فیض علی کے نام سے کی گئی جبکہ واقعہ کمپنی میں کام کے دوران بجلی سے کرنٹ لگنے سے پیش آنے کا بتایا جا رہا ہے ، پولیس دونوں واقعات سے متعلق مزید تفتیش کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: فیکٹریوں میں لگی آگ پر 30 گھنٹے بعد بھی قابو نہ پایا جاسکا
  • کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ تاحال بجھ نہ سکی، ایک فیکٹری مکمل تباہ
  • کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ بدستور جاری، ایک فیکٹری مکمل تباہ
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر 20 گھنٹے بعد بھی قابو نہیں پایا جاسکا
  • خوفناک ،آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں، کتنا جانی و مالی نقصان ؟ جانئے
  • کراچی: ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں آتشزدگی، 3 فیکٹریاں جل گئیں
  • پہلگام حملے سے سیز فائر تک کئی سوالات برقرار، بھارت کے پاس کوئی جواب نہیں
  • کراچی: لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کی فیکٹری میں لگی آگ پر قابو پا لیا گیا
  • کراچی کے مختلف علاقوں میں کرنٹ لگنے سے نوعمر لڑکے سمیت 2 افراد جاں بحق  
  • دوسرے بڑے شہر پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ، بڑا نقصان ہو گیا