کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر میں تیز رفتار ڈمپرز و ٹینکرز کی زد میں آکر شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات ، ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت کے اوقات کار کی خلاف ورزی کے خلاف جماعت اسلامی نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی جبکہ امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے شہر میں ہیوی ٹریفک کے اوقات کی خلاف ورزی اور شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات کے خلاف جمعہ 21فروری کو شہر بھر میں متعدد مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا بھی اعلان کر دیا ۔ یہ اعلان انہوں نے پیر کو پٹیشن دائر کرنے کے بعد سندھ ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پٹیشن منعم ظفر خان کے علاوہ جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈووکیٹ اور رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کی جانب سے دائر کی گئی ہے اور عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی ہے کہ سندھ حکومت و محکمہ پولیس کو پابند کیا جائے کہ مقررہ اوقات کے علاوہ شہر میں ہیوی ٹریفک کا داخلہ بند کیا جائے ، ڈمپرز و ٹینکرز کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والوںکے ورثا کو زرتلافی اور معاوضہ ادا کیا جائے ، شہر میں ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرایا جائے اور ہیوی ٹریفک کی مانیٹرنگ و مینجمنٹ کا مؤثر اور شفاف نظام بنایا جائے ۔ منعم ظفر خان نے درخواست گزاروں اور عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے ساتھ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خونی ڈمپرز و ٹینکرز سے شہریوں کی اموات روز کا معمول بن گئی ہیں ، المیہ یہ ہے کہ اس صورتحال کے سد باب کے لیے حکومت نام کی کوئی چیز نظر نہیں آتی ، جو پارٹیاں وفاق میں ایک دوسرے کی ہم نوالہ و ہم پیالہ ہیں وہ ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کی اداکاری کرر ہی ہیں ۔ شہریوں کا کوئی پر سان حال نہیں لیکن شہر میں جلائو گھیراوں کی باتیں کی جارہی ہیں ، کراچی میں 1986ء سے 2016-17ء تک یہی ہوتا رہا ہے ، گاڑیاں جلتی رہی ہیں اور لوگ اپنے پیاروں سے محروم ہوتے رہے ہیں ، یہ شہر کسی جلائو گھیرائو کا متحمل نہیں ہو سکتا ، ہمارا واضح اور دو ٹوک موقف ہے کہ شہریوں کے تحفظ کی ذمے داری موٹر وہیکل لا ، روڈ سیفٹی ایکٹ ، ٹریفک قوانین پر عمل درآمد اور ہیوی ٹریفک کی غیر قانونی نقل و حرکت کی روک تھام کی تمام تر ذمے داری پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی ہے لیکن یہ ذمے داری پوری نہیں کی جارہی ۔منعم ظفر خان نے کہا کہ سندھ حکومت اور صوبائی وزرا کا تو یہ حال ہے کہ جب شہرمیں پانی کی قلت کے خلاف احتجاج کے دوران شہریوں نے واٹر ٹینکرز کے نل کھول دیے تھے تو وزیر بلدیات سعید غنی ٹینکرز مافیا کے حق میں سامنے آگئے تھے اور شہریوں کے خلاف مقدمات درج کرادیے گئے ، آج سعید غنی کہاں ہیں ان خونی ڈمپرز، ٹرالرز اور ٹینکرز کے خلاف ایف آئی آر کیوں درج نہیں کرا رہے جن کی ٹکر سے شہری اپنی جان گنوا رہے ہیں ۔ کم عمر لڑکے بڑی گاڑیاں چلا رہے ہیں ، بغیر لائسنس والے اور نا تجربہ کار ڈرائیورز بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں اور کوئی ان کو روک ٹوک کرنے والا نہیں ۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ قابض میئر مرتضیٰ وہاب نے کے ایم سی کی46پارکنگ ایریا ز میں فیس ختم کر نے کا اعلان کیا تھا مگر یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ، شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ کا عملاً کوئی مؤثر نظام نہیں ،پورے شہر کو چنگ چی رکشوں کے حوالے سے کر دیا گیا ہے ، سندھ حکومت 17سال میں کراچی میں میں صرف 300بسیں چلا سکی ، 19سال ہو گئے پانی کا کے فور منصوبہ مکمل نہیں کیا گیا ، اگر شہریوں کو اپنے گھروں کے نلکوں میں پانی مل جائے تو ٹینکرز مافیا سے بھی نجات مل سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے پر پچھلے 3 ماہ میں ٹیکس 30 روپے سے بڑھا کر 60 روپے کردیا گیا ہے ،یہ این ایچ اے کے تحت آتا ہے جوایک وفاقی ادارہ ہے اور وفاق میں ایم کیو ایم ،پیپلز پارٹی دونوں موجود ہیں ، ناردرن بائی پا س جو ہیوی ٹریفک کے لیے بنا یا گیا تھا رات کو وہاں سیکورٹی اور لائٹنگ کا انتظام نہیں ہے ، ضروری ہے کہ ملیر ایکسپریس وے بھی جلد ازجلد مکمل کرکے اسے ہیوی ٹریفک کے لیے استعمال کیا جا سکے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اس حوالے سے اپنی سفارشات بھی پیش کی ہیں اور عدالت میں پٹیشن دائر کی ہے ، جماعت اسلامی اہل کراچی کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کرتی رہے گی ، ہم ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے ، چاہے وہ سڑکیں ہوں یا عدالتیں ہوں ، کراچی کے عوام کا مقدمہ لڑتے رہیں گے ۔

کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان شہر میں تیز رفتار ڈمپر زو ٹینکرز کی ٹکر سے شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات ، ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت کے اوقات کار کی خلاف ورزی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب دیگر پیٹیشنر زاپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ ورکن سندھ اسمبلی محمد فاروق کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے ہیں

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ہیوی ٹریفک کی جماعت اسلامی پٹیشن دائر سندھ حکومت شہریوں کی نے کہا کہ رہے ہیں کے خلاف کے لیے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے شہر میں سڑکیں بنی ہوئی نہیں ہیں لیکن شہریوں کو ہزاروں کے ای چالان آ رہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کریں گے، ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ان کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا، شہر میں ٹرانسپورٹ ہے نہیں، سڑکیں بنی نہیں ہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا ہے، ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر رکھا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کیے جارہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے کراچی شہر کو آزادی دلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کرکے اپنا میئر بنایا، بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، ابھی تک پیپلزپارٹی نے ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے سے روکا جا رہا ہے، سٹی وارڈنز کو استعمال کرکے کام میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤن میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں کچھ بلاک کے لوگ شکایت کر رہے ہیں، ٹاؤن چیئرمین وہاں پر بھی کام کریں، شہر کی اونر شپ لیں۔ان کا کہنا تھا 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو دیکھنا پڑ رہا ہے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر لیا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار سے دور کر دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے، جنریشن زی دنیا میں انقلاب لا رہی ہے، اسی جنریشن زی کو مایوس کیا جا رہا ہے، جنریشن زی اگر مایوس ہوگئی تو پھر غلط راہ پر لگے گی، جماعت اسلامی بنو قابل پروگرام کے ذریعے جنریشن زی کو باصلاحیت بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا حکومت سے کہنا چاہتا ہوں ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، جماعت اسلامی تیاری کر رہی ہے اگر لوگ ہمارے ساتھ نکلے تو آپ کو جانا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں شہریوں کو ای چالان، ٹریفک پولیس کی اپنی خلاف ورزیاں
  • جماعت اسلامی کے سابق رکن سندھ اسمبلی اخلاق احمد مرحوم کی اہلیہ انتقال کر گئیں
  • پی پی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے، حافظ نعیم
  • پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم
  • کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
  • شہر کی سڑکیں یا کھنڈر ،شہریوں نے 60ارب ٹیکس دیا، سفر آج بھی عذاب سے کم نہیں
  • ’لاہور میں جرمانہ 200، کراچی میں 5000‘، شہری ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر
  • اسلام آباد ،جماعت اسلامی کا ترامڑی چوک پر اسپتال کی عدم تعمیر پر احتجاج
  • کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا