کسی سے بیک ڈور ملاقاتیں نہیں ہو رہیں: عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
عمر ایوب—فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ کسی سے بیک ڈور ملاقاتیں نہیں ہو رہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ پنجاب سمیت پورے ملک میں پولیس گردی عروج پر ہے، بشریٰ بی بی اور بانیٔ پی ٹی آئی سے وکلاء کی ملاقاتیں روک دی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رول آف لاء نہیں ہے، ہم اپنے قید ساتھیوں کی رہائی کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں، پی ٹی آئی شفاف انتخابات چاہتی ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کا جو شخص کہتاہے کہ مہنگائی کم ہوئی ہے، وہ بازاروں میں ساتھ چلے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ لوگ پاکستان چھوڑ کر جا رہے ہیں، 29 ارب ڈالرز ملک سے باہر چلے گئے، پیکا ایکٹ کے ذریعے صحافیوں اور اپوزیشن جماعتوں کا گلہ کاٹا جاچکا ہے۔
عمر ایوب نے زور دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ سویلین کیسز سویلین کورٹس میں ہونے چاہئیں، ہماری حکومت آئے گی تو 26 ویں آئینی ترمیم واپس کریں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر ایوب نے کہا کہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی کو ایک قدم پیچھے ہٹنا اور حکومت کو ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا، فواد چوہدری
فواد چوہدری نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ملک میں سیاسی تناؤ کی وجہ سے پاکستان کو حاصل ہونے والی حالیہ بین الاقوامی کامیابیوں کا کوئی فائدہ نہیں مل سکا۔ سیاسی درجہ حرارت کم ہونے تک پاکستان میں معاشی ترقی اور سیاسی استحکام نہیں آسکتا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سیاسی درجہ حرارت میں کمی کیلئے پی ٹی آئی کو ایک قدم پیچھے ہٹنا اور حکومت کو ایک قدم آگے بڑھانا ہوگا۔ فواد چوہدری نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ملک میں سیاسی تناؤ کی وجہ سے پاکستان کو حاصل ہونے والی حالیہ بین الاقوامی کامیابیوں کا کوئی فائدہ نہیں مل سکا۔ سیاسی درجہ حرارت کم ہونے تک پاکستان میں معاشی ترقی اور سیاسی استحکام نہیں آسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ایک ایسا ماحول بنایا جائے جس میں کم ازکم بات چیت کا راستہ کھلے، شاہ محمود قریشی، اعجاز چوہدری اور دیگر رہنماؤں سے ملاقاتوں میں یہی نقطہ نظر انکے سامنے رکھا اور وہ بھی اس بات کے حامی ہیں کہ سیاسی ماحول بہتر ہونا چاہئے۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہماری اگلے ہفتے مسلم لیگ (ن) کے سینئر وزرا اور مولانا فضل الرحمان سے بھی ملاقات ہوگی۔ ہم انکے سامنے بھی یہی مدعا رکھیں گے کہ پاکستان میں سیاسی ماحول کو بہتر رکھنے کی ضرورت ہے اور مجھے امید ہے کہ اس کیلئے اقدامات ہوں گے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سیاسی قیدیوں کو ریلیف دے کر ماحول میں بہتری لائی جاسکتی ہے، شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں بغیر وجہ کے نہیں ہورہیں۔
انہوں نے کہا کہ اعجاز چوہدری، ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر چیمہ، میاں محمود الرشید سمیت جتنے بھی سیاسی کارکن اور خواتین جیلوں میں قید ہیں ضمانت ملنا انکا حق ہے۔ جب یہ سب معاملات ہوں گے تو اس سے سیاسی فضا بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی رہائی کو ممکن بنانا ہمارا بنیادی کام ہے۔ فی الحال میں (فواد چوہدری)، عمران اسماعیل اور محمود مولوی مل رہے ہیں اور ہماری اگلی ملاقاتوں میں پی ٹی آئی کی سینئر لیڈر شپ بھی نظر آئے گی اور آپ دیکھیں گے کہ سیاسی ماحول بہتری کی طرف جائے گا۔