12 سال سے اکیلے اپنی سالگرہ مناتی آرہی ہوں، گووندا کی اہلیہ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کے معروف اداکار گووندا کی اہلیہ سُنیتا اہوجا نے انکشاف کیا ہے کہ وہ شوہر اور بچوں کے بغیر اپنی سالگرہ مناتی ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک حالیہ انٹرویو میں سنیتا اہوجا نے بتایا کہ وہ گزشتہ 12 سالوں سے اکیلے ہی اپنی سالگرہ مناتی آرہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سالگرہ کے دن وہ صبح مندر جاتی ہیں اس کے بعد شام کے 8 بجتے ہی شراب کی بوتل کھولتی ہیں۔
سنیتا کا کہنا تھا کہ انہیں شراب نوشی بےحد پسند ہے وہ ساری زندگی بچوں کے ساتھ مصروف رہیں مگر اب کیونکہ بچے بڑے ہوچکے ہیں تو وہ اکیلے وقت گزارنا پسند کرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پینے کے شوق پر گووندا کہتے ہیں کہ ہمارے گھر میں ایک ’دھرم جی‘ ہیں۔
سنیتا نے مزید بتایا کہ وہ ہر وقت شراب نوشی نہیں کرتیں بلکہ صرف خوشی کے موقع جیسے سالگرہ، تہوار وغیرہ پر یا صرف اتوار کے روز ایسا کرتی ہیں۔
شوہر گووندا سے اپنی تعلق پر اظہار خیال کرتے ہوئے سنیتا کا کہنا تھا کہ شروعات میں ان کے درمیان اختلافات تھے اور اکثر بحث بھی ہو جاتی تھی تاہم جو چیز گووندا کو پسند نہیں تھی انہوں نے خود کو ان کی خواہش کے مطابق ڈھال لیا جیسے باب کٹ سے لمبے بال رکھ لیے۔
سنیتا نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ محبت اندھی ہوتی ہے مگر اب ان کی آنکھیں کھل رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
عراق، زیارات کیلئے 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا
عراقی حکام کے مطابق 50 سال سے کم عمر مرد اگر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دیں تو انہیں زیارت ویزہ جاری کیا جائے گا، یہ اقدام مبینہ طور پر زائرین کے انتظامی مسائل اور سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ زیارت کے دوران سہولیات کی فراہمی اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ عراقی حکام نے مقدس مقامات کی زیارت کے خواہشمند زائرین کے لیے نئی ہدایات جاری کر دی ہیں، جن کے مطابق اب زیارت ویزہ کے اجرا کے لیے عمر کی حد مقرر کر دی گئی ہے۔ عراقی حکام کے مطابق 50 سال سے کم عمر اکیلے مردوں کو زیارت ویزہ جاری نہیں کیا جائے گا، البتہ 50 سال سے کم عمر مرد اگر اپنے خاندان کے ہمراہ درخواست دیں تو انہیں زیارت ویزہ جاری کیا جائے گا، یہ اقدام مبینہ طور پر زائرین کے انتظامی مسائل اور سیکیورٹی وجوہات کے پیش نظر کیا گیا ہے تاکہ زیارت کے دوران سہولیات کی فراہمی اور امن و امان کو یقینی بنایا جا سکے۔ ماہرین کے مطابق نئی پالیسی کا براہِ راست اثر نوجوان زائرین پر پڑے گا جو انفرادی طور پر زیارت کا ارادہ رکھتے ہیں۔ تاہم خاندانوں کے ساتھ آنے والوں کے لیے راستہ کھلا رکھا گیا ہے۔