پاکستان کا پہلا چاند روور مشن 2028 میں روانہ ہوگا، سپارکو نے نام رکھنے کیلیے مقابلہ شروع
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان کا پہلا چاند روور مشن 2028 میں روانہ کیا جائے گا اور اس کے لیے سپارکو (پاکستان اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن) نے ملک بھر میں ایک خصوصی مقابلے کا آغاز کر دیا ہے جس میں عوام کو چاند روور کے لیے نام تجویز کرنے کا موقع فراہم کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق سپارکو کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے چاند روور کے لیے بہترین نام تجویز کرنے والے کو ایک لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا، اس مقابلے کا مقصد عوام کو خلائی تحقیق اور پروگراموں میں شراکت داری کی ترغیب دینا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ “چاند روور کا نام تجویز کرکے آپ نہ صرف ایک اہم تاریخی لمحے کا حصہ بنیں گے بلکہ خلائی تحقیق میں پاکستان کے کردار کو بھی مزید مستحکم کریں گے۔”
سپارکو نے اس مقابلے کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام پاکستانی شہری اس میں حصہ لے سکتے ہیں اور اپنے نام تجویز کرنے کے لیے ویب سائٹ یا دیگر مقررہ چینلز کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں جو بھی نام منتخب ہوگا وہ پاکستان کے چاند روور کے مشن کا حصہ بنے گا اور عالمی سطح پر اسے تسلیم کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہاکہ یہ مقابلہ ایک شاندار موقع فراہم کرتا ہے تاکہ پاکستانی شہری اس اہم مشن کا حصہ بن کر قومی سطح پر خلائی تحقیق کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
خیال رہےکہ پاکستان کا چاند روور مشن 2028 میں روانہ کیا جائے گا اور یہ پاکستان کی تاریخ میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا، اس مشن کا مقصد چاند کی سطح پر تحقیق اور مختلف سائنسی تجربات کرنا ہے، جس سے نہ صرف پاکستان کی خلائی تحقیق میں ترقی ہو گی بلکہ دنیا بھر میں پاکستان کا خلائی شعبے میں مقام مزید مستحکم ہوگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خلائی تحقیق پاکستان کا نام تجویز جائے گا کے لیے
پڑھیں:
ناروے اسٹوڈنٹ ویزا اپلائی کرنا اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اگر آپ روشن مستقبل کیلیے ناروے جیسے ملک میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس معلوماتی تحریر میں آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے اپلائی کرنے کا آسان طریقہ سمجھایا جا رہا ہے۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں بی آئی نارویجن بزنس اسکول کو ملک کا سب سے بڑا بزنس اسکول سمجھا جاتا ہے۔ یہ ماسٹر ڈگریوں کی ایک رینج پیش کرتا ہے جبکہ اس کا ایگزیکٹو MBA پروگرام (جو چین میں فوڈان یونیورسٹی اسکول آف مینجمنٹ کے ساتھ مشترکہ طور پر منعقد ہوتا ہے) کو فنانشل ٹائمز کے سرفہرست EMBA پروگراموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
اگر آپ نارویجن یونیورسٹی میں اپنی جگہ کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا کی ضرورت ہوگی جب تک کہ آپ آئس لینڈ، ڈنمارک، سویڈن یا فن لینڈ کے طالب علم نہ ہوں۔
اس تحریر میں اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے مطلوبہ دستاویزات سے لے کر درخواست کی لاگت تک کی تفصیلات بتائی جا رہی ہیں۔ معلوماتی تحریر کو آخر تک پڑھ کر طریقہ سمجھیں۔
اگر آپ ناروے میں پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا یا اسٹڈی پرمٹ کی ضرورت ہوگی۔ اس کیلیے درج ذیل چیزوں کی ضرورت ہے:
یونیورسٹی میں داخلہ
آپ کو ناروے کی کسی یونیورسٹی یا کالج میں داخلہ لینا ہوگا، داخلہ کنفرم ہونے کے بعد آپ کو ایک ایڈمیشن لیٹر ملے گا جو ویزا کیلیے ضروری ہے۔
مالی ثبوت
آپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ آپ کے پاس پڑھائی اور رہائش کے اخراجات کیلیے کافی رقم ہیں۔ عام طور پر یہ رقم ہر سال کیلیے تقریباً 130,000 نارویجن کرونر (تقریباً 25 لاکھ پاکستانی روپے) ہونی چاہیے۔ یہ پیسے آپ کے بینک اکاؤنٹ میں ہونے چاہئیں یا کسی اسکالرشپ کے ذریعے ثابت کرنے چاہئیں۔
ہیلتھ انشورنس
آپ کے پاس صحت کی انشورنس ہونی چاہیے جو ناروے میں آپ کے قیام کے دوران میڈیکل اخراجات کو کور کرے۔
رہائش کا ثبوت
آپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ آپ کے پاس ناروے میں رہنے کیلیے جگہ ہے جیسے کہ ہوسٹل یا کرائے کا گھر۔
پاسپورٹ
آپ کا پاسپورٹ کم از کم ایک سال کیلیے کارآمد ہونا چاہیے۔
درخواست فارم
آپ کو ناروے کی امیگریشن ویب سائٹ (UDI) پر جا کر آن لائن درخواست دینا ہوگی۔ اس کے ساتھ کچھ فیس بھی ادا کرنا پڑتی ہے (عام طور پر 5,000 سے 6,000 نارویجن کرونر)۔
تعلیمی دستاویزات
آپ کو اپنی پچھلی ڈگریاں، سرٹیفکیٹس اور ٹرانسکرپٹس جمع کروانے ہوں گے۔
زبان کی مہارت
کچھ کورسز کیلیے انگریزی یا نارویجن زبان کی مہارت جیسے IELTS یا TOEFL کا ثبوت دینا ہوگا۔
اگر آپ پاکستانی ہیں تو آپ کو ویزا کیلیے ناروے کے سفارت خانے یا VFS گلوبل کے ذریعے اپلائی کرنا ہوگا۔ درخواست دینے سے پہلے تمام دستاویزات مکمل اور درست ہونی چاہئیں۔
نوٹ
یہ معلومات عمومی ہیں لہٰذا درست اور تازہ ترین معلومات کیلیے ناروے کی امیگریشن ویب سائٹ (www.udi.no) یا ناروے کے سفارت خانے سے رابطہ کریں۔
Post Views: 5