مشیر صحت احتشام علی نے ایک بچے کو ویکسین لگا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ بارہ روزہ مہم میں زیرو ڈوز والے 78 ہزار بچوں کو ویکسین فراہم کی جائے گی، جبکہ ایک یا دو ڈوز لینے والے سوا لاکھ بچوں کو بھی ویکسین دی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا میں کورونا سمیت دیگر ایمرجنسیز میں ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کی کوریج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ صوبے کے تمام اضلاع میں بچوں کو مختلف بیماریوں کے خلاف ویکسین فراہم کرنے کے لیے 12 روزہ مہم شروع کر دی گئی ہے جس میں دو سے پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کو شامل کیا جائے گا۔ مشیر صحت احتشام علی نے ایک بچے کو ویکسین لگا کر مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ بارہ روزہ مہم میں زیرو ڈوز والے 78 ہزار بچوں کو ویکسین فراہم کی جائے گی، جبکہ ایک یا دو ڈوز لینے والے سوا لاکھ بچوں کو بھی ویکسین دی جائے گی۔ بچوں کو کالی کھانسی، خسرہ، نمونیا، ٹی بی، اور ہیپاٹائٹس سمیت 12 جان لیوا بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی، ویکسینیشن کے لیے خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں فکسڈ سائٹس قائم کی گئی ہیں۔  

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر صحت احتشام علی نے کہا کہ جو بچے ویکسینیشن سے محروم رہ گئے ہیں، انہیں 28 فروری تک مہم کے دوران ویکسین فراہم کی جائے گی۔ مہم میں بچوں کی عمر کی حد بڑھا کر دو سال سے پانچ سال کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیرو ڈوز والے 78 ہزار بچوں اور سوا لاکھ ایسے بچوں، جنہیں ایک یا دو ڈوز مل چکی ہیں، کو ویکسین دی جائے گی۔ مشیر صحت نے کہا کہ سفارشی بنیادوں پر کام نہیں ہوگا بلکہ 100 فیصد میرٹ کو یقینی بنایا جائے گا۔ خناق کے مرض کی واپسی پر بھی کام جاری ہے اور ماضی میں کالی کھانسی اور خسرہ کی وبا میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔  

انہوں نے بتایا کہ بوسٹر ڈوز کو بھی مہم میں شامل کیا جا رہا ہے تاکہ بچوں کو مزید تحفظ فراہم کیا جا سکے۔ کرم میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہو چکی ہے، اور وہاں طبی سہولیات نہ ملنے والے افراد کو پشاور ہیلی کاپٹر کے ذریعے منتقل کیا جائے گا۔   مشیر صحت نے شکوہ کیا کہ وفاق سے اب تک ایک پیناڈول کی گولی بھی فراہم نہیں کی گئی ہے، تاہم صوبائی حکومت اپنی سطح پر صحت کی سہولیات کی فراہمی کے لیے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کو ویکسین فراہم کی بچوں کو

پڑھیں:

نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ

پشاور:

ترجمان پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے نہری منصوبوں کا تنازع کم ہونے کی تعریف کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبہ سیاست کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔

اپنے بیان میں انہوں نے نہری منصوبوں پر سیاست کرنے سے گریز کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ چھوٹے صوبوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا جائے۔ شکر ہے نہروں کے معاملے پر دو بڑی سیاسی جماعتوں کی نورا کشتی فی الحال ختم ہو گئی ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل میں خیبر پختونخوا کے چشمہ رائٹ بینک لفٹ کینال منصوبے کو دیگر نئے نہری منصوبوں سے نتھی نہ کیا جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ چشمہ رائٹ بینک کینال (لفٹ کم گریویٹی منصوبہ) کو 1991 میں مشترکہ مفادات کونسل نے باضابطہ منظوری دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کی روشنی میں پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں نہریں نکالی گئیں، تاہم خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جہاں تاحال اس منصوبے پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو سکا۔

بیرسٹر سیف نے بتایا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اس منصوبے کے لیے 35 فیصد فنڈنگ کی یقین دہانی بھی کرا دی ہے۔ چشمہ رائٹ بینک کینال منصوبے کو کسی نئے تنازع کا حصہ بنانے کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ خیبر پختونخوا کے ساتھ زیادتی کی اور اسے محرومی کا شکار بنایا۔ یہ منصوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی اضلاع کی لاکھوں ایکڑ بنجر زمین کو زرخیز ار آباد بنا سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نہروں کا تنازع، چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، پختونخوا حکومت
  • نہروں کا تنازع؛ چشمہ رائٹ بینک کینال سیاست کی نذر نہ ہو، ترجمان پختونخوا حکومت کا انتباہ
  • کرم میں فریقین کے تمام بنکرز گرا دیے گئے، آئی جی خیبر پختونخوا
  • خیبر پختونخوا مری کو 129 سال سے جاری مفت پانی کی فراہمی کیوں بند کرنے جا رہا ہے؟
  • خیبر پختونخوا میں پولیو ڈیوٹی پر مامور پولیس پارٹی پر حملہ
  • وزیر اعلی مریم نواز کا ایک اور احسن قدم، پنجاب کو پولیو فری صوبہ بنانے کیلئے کوشاں
  • خیبر پختونخوا میں سڑک کنارے نصب بم سے پولیس موبائل پر حملہ، 2 اہلکار زخمی
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
  • خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر اور کچھ علاقوں میں بارش کا امکان
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری