ہیکرز کی جانب سے مختلف براؤزر ایکسٹینشنز پر سائبر حملوں کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی سیکورٹی بورڈ نے ایڈوائزری جاری کردی۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ ہیکرز کی جانب سے 16 عام براوزر ایکسٹینشنز کو ہیک کیا گیا ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹولز اور وی پی این ایکسٹینشنز ہیکرز کا نشانہ بن رہی ہیں۔
ایڈوائزری کے مطابق چیٹ جی پی ٹی، Gemini، چیٹ جی پی ٹی فور، بارڈ اے آئی ایکسٹینشنز شامل ہیں ،وی پی این سٹی، انٹرنیکسٹ وی پی این، فلیکس ویڈیو ریکاڈر اور دیگر ایکسٹینشنز شامل ہیں ۔اس کے علاوہ بل مارکنگ، وائس سروسز ،ریڈنگ موڈز اور آٹومیشن ٹولز سے متعلقہ ایکسٹینشنز خطرے کی زد میں ہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ صارفین صرف قابل اعتماد ایکسٹینشنز انسٹال اور استعمال کریں، صارفین ایکسٹینشنز انسٹال کرنے سے پہلے ان کے اختیارات اور ریٹنگز کا بغور جائزہ لیں، صارفین متاثر ایکسٹینشنز استعمال کرنے سے گریز کریں اور معروف متبادل تلاش کریں۔
ایڈوائزری کے مطابق صارفین سیکورٹی خظرات کو کم کرنے کیلئے ایکسٹینشنز کی اجازتوں کو محدود کریں، صارفین ایکسٹینشنز کی باقاعدگی سے اپ ڈیٹ رکھیں اور غیر ضروری ایکسٹینشنز ہٹادیں، صارفین مستند اور لائسنس یافتہ اینٹی وائرس انسٹال کریں۔
این ٹی آئی ایس بی کی جانب سے صارفین کو مفت ایکسٹینشنز انسٹال کرتے وقت احتیاط برتنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
مزیدپڑھیں:چیمپئنز ٹرافی کیلئےٹیم کے چندکھلاڑیوں پر اعتراض ہے لیکن نام نہیں لوں گا: شاہد آفریدی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: گیا ہے
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی پنجاب لوکل گورنمنٹ بل عدالت میں چیلنج کرنے کی تیاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب لوکل گورنمنٹ بل عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیاہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پنجاب کی جانب سے کل پٹیشن دائر کی جائے گی جس کی نمائندگی شیخ امتیاز محمود، اعجاز شفیع، منیر احمد، میاں شبیر اسمٰعیل کریں گے۔
پی ٹی آئی پنجاب کے مطابق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایکٹ کی متعدد شقیں آئین پاکستان کے آرٹیکلز 17، 32 اور اے-140 سے متصادم ہیں۔ یہ پٹیشن صدر مملکت، وزیراعظم، گورنر پنجاب، وزیر اعلیٰ پنجاب سمیت اعلیٰ حکام کو بھی ارسال کرے گی۔
پی ٹی آئی رہنما اعجاز شفیع کا کہنا تھا کہ قانونی ماہرین کی جانب سے تیار کردہ تفصیلی اعتراضات حکومت کو بھجوا دئیے گئے ہیں۔