مریم نفیس کی بولڈ ڈریسنگ پر شوہر امان احمد کیا کہتے ہیں ؟ اداکارہ نے بتا دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
شوبز ستارے سوشل میڈیا پر اپنی زندگی کے اہم واقعات سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے رہتے ہیں جن میں سے کچھ پر صارفین کڑی تنقید بھی کرتے ہیں۔
مریم نفیس بھی انھی اداکاراؤں میں سے ایک ہیں جو مداحوں کو اپنی زندگی میں رونما ہونے والے واقعات سے آگاہی دیتی رہتی ہیں۔
وہ چاہے کوئی فوٹو شوٹ ہو، یا شوہر کے ہمراہ سیر و سیاحت کے دورے، کسی ڈرامے کا آن ایئر آنا ہو یا کسی شو میں شرکت کرنی ہو۔
اسی طرح اداکارہ نے اپنی ازدواجی زندگی اور حاملہ ہونے پر بھی تصاویر شیئر کی تھیں جن پر تنقید بھی کی گئی تھی۔
View this post on InstagramA post shared by Mariyam Nafees Amaan (@mariyam.
مریم نفیس اور امان احمد جلد ہی بچے کے والدین بننے والے ہیں جس پر اداکارہ نے ایک فوٹو شوٹ کی تصاویر شیئر کی ہیں۔
ان تصاویر پر کمنٹس کی بھرمار ہوگئی اور ایک صارف نے پوچھا کہ اس قسم کی ڈریسنگ کرنے پر آپ کے شوہر آپ کو کچھ نہیں کہتے؟
جس پر اداکارہ نے نفی میں جواب دیتے ہوئے صرف ایک لفظ کہا کہ ’’ نہیں‘‘۔
یاد رہے کہ مریم نفیس نے امان احمد نے مارچ 2022 میں شادی کی تھی۔ ان کے شوہر کی پہلی شادی معروف اداکارہ بشریٰ انصاری کی بیٹی سے ہوئی تھی جو طلاق پر ختم ہوئی تھی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اداکارہ نے مریم نفیس
پڑھیں:
کیا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملانے پر بھارتی ٹیم کو سزا ہوگی، قوانین کیا کہتے ہیں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دبئی: اتوار کو دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کا اہم میچ کھیلا گیا، جس میں بھارت نے 7 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ تاہم، بھارتی ٹیم کے رویے نے اسپورٹس مین اسپرٹ کے اصولوں کو نظر انداز کر دیا۔
میچ سے قبل ٹاس کے موقع پر بھارتی کپتان سوریا کمار یادو نے پاکستانی کپتان سلمان علی آغا سے ہاتھ ملانے سے انکار کیا، جبکہ میچ کے اختتام پر بھارتی کھلاڑیوں نے روایت کے برعکس پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے کے بجائے سیدھا ڈریسنگ روم کا رخ کیا۔
واقعہ کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ چند روز قبل اسی اسٹیڈیم میں بھارتی کپتان نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی سے مصافحہ کیا تھا، جس پر بھارت میں انہیں شدید تنقید اور سوشل میڈیا ردعمل کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی دباؤ کے تحت سوریا کمار نے ٹاس کے دوران ہاتھ ملانے سے اجتناب کیا۔
میچ کے بعد پاکستانی کپتان سلمان علی آغا اور کوچ مائیک ہیسن بھارتی کیمپ تک گئے مگر کوئی بھارتی کھلاڑی باہر نہ آیا۔ اس رویے پر بھارتی ٹیم کو سخت تنقید کا سامنا ہے اور شائقین سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا یہ “اسپرٹ آف کرکٹ” کی خلاف ورزی ہے اور اس پر سزا دی جا سکتی ہے؟
بھارتی میڈیا کے مطابق، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے قوانین میں “اسپرٹ آف کرکٹ” شامل ہے جس کے تحت مخالف ٹیم کی کامیابی پر مبارکباد دینا اور میچ کے اختتام پر امپائروں اور کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرنا ضروری ہے۔
آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل 2.1.1 کے مطابق ایسا رویہ جو “اسپرٹ آف گیم” کے خلاف ہو، لیول 1 کی خلاف ورزی شمار ہوتا ہے۔ اگرچہ آئی سی سی نے تاحال کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا، تاہم بھارتی کھلاڑیوں کا ہاتھ نہ ملانا اصولی طور پر خلاف ورزی قرار دیا جا سکتا ہے۔
ایسی صورت میں آئی سی سی کپتان پر جرمانہ عائد کر سکتی ہے، البتہ عام طور پر اس نوعیت کی سزائیں زیادہ سنگین نہیں ہوتیں۔