ہم ٹرانسپورٹرز ٹیکس دیتے ہیں مافیا نہیں ہیں، لیاقت محسود
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ٹرانسپورٹرر رہنما لیاقت محسود نے کہا ہے کہ ہم ٹرانسپورٹرز ٹیکس دیتے ہیں مافیا نہیں ہیں۔
لیاقت محسود نے ان خیالات کا اظہار شرجیل میمن، صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار، فاروق ستار اور شاہی سید کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم ٹرانسپورٹرز ٹیکس دیتے ہیں مافیا نہیں ہیں، ہم ملک چلانے والے ہیں ملک کھانے والے نہیں ہیں۔
شاہی سید نے کہا کہ یہ ایک انتظامی وانسانی مسئلہ ہے، غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے، حادثات میں تمام طبقات اور زبانوں کے لوگ جاں بحق ہوئے۔
اس سے قبل دوران اجلاس وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ اجلاس کا مقصد تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرنا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ سندھ نے مزید کہا کہ حادثات کی آڑ میں کسی کو قانون کے ساتھ کھلواڑ کرنے نہیں دیں گے،حکومت شرپسند عناصر کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نہیں ہیں
پڑھیں:
برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کی حکمران جماعت لیبر پارٹی کے دو ارکانِ پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائمن اوفر اور پیٹر پرنسلے ایک پارلیمانی وفد کے ساتھ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے دورے پر گئے تھے، جہاں وہ طبی اور ریلیف سرگرمیوں کا جائزہ لینا چاہتے تھے۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے دونوں ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔ اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے لیبر پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ وہ خطے میں صحت عامہ کے مسائل کو قریب سے دیکھنے کے خواہشمند تھے لیکن اسرائیلی حکومت نے انہیں اس موقع سے محروم کر دیا جو انتہائی افسوسناک رویہ ہے۔
برطانوی دفترِ خارجہ کے ترجمان نے اس اقدام کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ برطانوی عوامی نمائندوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ لندن میں اسرائیلی سفارت خانے نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے تاہم برطانوی حکام نے اسرائیلی حکومت پر واضح کیا ہے کہ یہ اقدام دوستانہ تعلقات کے منافی ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق فارن آفس منسٹر ہمیش فالکنر سمیت اعلیٰ حکام ارکانِ پارلیمنٹ سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے، اس سے قبل بھی اسرائیلی حکام نے بعض برطانوی ارکانِ پارلیمنٹ کو ملک میں داخل ہونے سے روک دیا تھا، جس پر برطانیہ کی سیاسی قیادت نے سخت ردعمل دیا تھا۔