ایلون مسک کے 13 ویں بچے کی ماں کا ہونے کا دعویٰ؛ خاتون نے نیا انکشاف کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ایلون مسک کے 13 ویں بچے کی ماں بننے کی دعویٰ کرنے والی خاتون ایشلے سینٹ کلیئر نے نیویارک پوسٹ کو انٹرویو دیا ہے۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق ایشلے سینٹ کلیئر نے اس انٹرویو کے لیے نمائندے کو اپنے لگژری اپارٹمنٹ میں مدعو کیا تھا۔
متنازع موضوعات پر قلم اُٹھانے والی مصنفہ ایشلے سینٹ کلیئر نے انٹرویو میں بتایا کہ ایلون مسک سے پہلی ملاقات دو سال قبل ہوئی تھی۔
ایشلے نے مزید بتایا کہ ابتدائی جان پہچان ’’ایکس‘‘ پر ہی ہوئی پھر سیٹھ ڈیلن نے مجھے سان فرانسسکو بلا لیا تھا۔
فرانسسکو میں پہلی بار ایلون مسک سے ملاقات ہوئی اور یہ ملاقات ’’ایکس‘‘ کے ہیڈکوارٹر میں ہوئی تھی۔
خاتون نے مزید بتایا کہ اس ملاقات کے بعد ہمارے رابطوں میں تیزی آئی اور پھر ایلون مسک نے مجھے رہوڈ آئی لینڈ چلنے کی پیشکش کی۔
ایشلے نے بتایا کہ ہم دونوں محبت کے بندھن میں بندھ گئے اور پھر میں حاملہ ہوگئی جسے چھپانے کے لیے مجھے باقاعدہ مجبور کیا گیا۔
خاتون نے پہلی بار اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ ایلون مسک نے ایک مہنگا اپارٹمنٹ اور سیکیورٹی فراہم کی لیکن پھر ہمارے درمیان دوری ہوگئی۔
نیویارک پوسٹ اخبار نے خاتون کے اس دعوے کو جانچنے کے لیے ان کے ایلون مسک کے مالی دیکھنے والے منیجر کے پیغامات کا جائزہ لیا۔
ان وائس ریکارڈنگ سے ایشلے سینٹ کلیئر کے اس دعوے کی تصدیق ہوتی ہے کہ ایلون مسک نے ان کے مالی اخراجات برداشت کیے تھے۔
خاتون نے روتے ہوئے کہا کہ میری پوری زندگی اور کیریئر اس فیصلے سے متاثر ہوئی ہے تاہم انھوں نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ایلون اپنے بچے کو تسلیم کرلیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایلون مسک بتایا کہ خاتون نے
پڑھیں:
نجی اسپتال کی سفاکیت ، بل وصولی کیلیے خاتون کا نومولود بچہ فروخت کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد کے علاقے میمن گوٹھ میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلیے نومولود کو فروخت کرنے کا انکشاف ہوا جسے خاتون نے خرید کر پنجاب میں کسی کو پیسوں کے عوض دے دیا تھا۔ میمن گوٹھ میں قائم نجی اسپتال میں شمع نامی حاملہ خاتون ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کیلیے گئی تو وہاں پر ڈاکٹر نے زچگی آپریشن کیلیے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا خاتون نے جب ڈاکٹر سے رقم نہ ہونے کا تذکرہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ ایک خاتون بچے کی خواہشمند ہے اور وہ بچے کو ناصرف پالے گی بلکہ آپریشن کے اخراجات بھی ادا کردے گی۔ خاتون کے آپریشن کے بعد لڑکے کی پیدائش ہوئی جسے ڈاکٹر نے مذکورہ خاتون کے حوالے کیا جس پر والد سارنگ نے مقدمہ درج کروایا۔ والد سارنگ نے مقدمے میں بتایا کہ وہ جامشورو کے علاقے نوری آباد کے جوکھیو گوٹھ کا رہائشی ہے۔ پانچ اکتوبر کو اہلیہ اپنی والدہ کیساتھ معائنے کیلیے کلینک گئی تو ڈاکٹر زہرا نے آپریشن تجویز کرتے ہوئے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا رقم نہ ہونے پر ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ ایک عورت کو جانتی ہے جو غریبوں کی مدد کرتی اور غریب بچوں کو پالتی ہے سارنگ کے مطابق ڈاکٹر نے مشورہ دیا کہ وہ عورت ناصرف بچے کو پالے گی بلکہ آپریشن کے تمام اخراجات بھی ادا کردے گی جس پر میری اہلیہ نے رضامندی ظاہر کی تو خاتون شمع بلوچ نے آکر اخراجات ادا کیے اور بچہ لے کر چلی گئی والد کے مطابق مجھے جب لڑکے کی پیدائش کا علم ہوا تو اسپتال پہنچا جہاں پر یہ ساری صورتحال سامنے آئی اور پھر اہلیہ نے شمع بلوچ نامی خاتون کا نمبر دیا شوہر نے مؤقف اختیار کیا کہ مجھے شبہ ہے کہ شمع نامی خاتون نے میرا بچہ کسی اور کو فروخت کر دیا ہے لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے۔ اینٹی وائلنٹ کرائم سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پنجاب سے بچے کو بازیاب کروا کے والدین کے حوالے کردیا جبکہ اسپتال کو سیل کردیا ہے۔ پولیس کے مطابق شمع بلوچ اسپتال کی ملازمہ ہے اور اس نے ڈاکٹر زہرا کے ساتھ مل کر یہ کام انجام دیا۔ ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ کے مطابق بچے کو شمع بلوچ اور ڈاکٹر زہرا نے مل کر پنجاب میں فروخت کردیا تھا۔