چین اور امریکا کے درمیان پاکستان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے‘ بلاول
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
میونخ(صباح نیوز) پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول زرداری نے کہا ہے کہ دنیا سے نمٹنے کے پرانے اصول بدل چکے ہیں، پاکستان سیکھ رہا ہے کہ اس کے ساتھ کیسے جڑنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش سیکیورٹی مسائل ایران سے پیدا نہیں ہو رہے بلکہ یہ افغانستان سے امریکی انخلا کا براہ راست نتیجہ ہے جس کے بعد عسکریت پسند تنظیموں کی بھرپور میزبانی میں تیزی آئی ہے۔۔میونخ سیکورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول زرداری نے چین اور امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات، صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے توقعات، بھارت کے ساتھ تعلقات میں بہتری اور سیکورٹی چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس مسابقت (چین بمقابل امریکا) کی رفتار کے پوری دنیا میں بہت واضح اثرات ہیں، پاکستانی نقطہ نظر سے دیکھاجائے تو تاریخی طور پر ہم نے تقسیم کرنے والی قوت کے بجائے پل بنانے والے کا کردار ادا کیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔