Express News:
2025-06-17@10:53:01 GMT

افغانستان شدید مالی اور اقتصادی بحران کا شکار

اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT

طالبان کے زیر اقتدار افغانستان کی مالیاتی اوراقتصادی صورتحال سنگین ہوگئی۔

حالیہ مہینوں میں ڈالر کی قیمت میں نمایاں اضافہ اور افغانی کرنسی کی قدر میں کمی نے گہری تشویش پیدا کر دی۔ دی افغانستان بینک نے 30 اگست کو 20 ملین ڈالر نیلامی میں فروخت کرنے کا اعلان کیا ۔ یہ اقدام امریکی غیر ملکی امداد کی معطلی اور افغانستان کی کرنسی کی قدر میں کمی کے بعد اٹھایا گیا۔  

ڈالر کے دباؤ کو کم کرنے کے لیے بینک نے کرنسی ایکسچینجرز اور تجارتی بینکوں کو نیلامی میں حصہ لینے کی دعوت دی ہے۔ اعلان کے مطابق کامیاب بولی دہندگان کو کاروباری دن کے اختتام تک مکمل ادائیگی کرنی ہوگی۔ جزوی ادائیگیاں قبول نہیں کی جائیں گی۔ اس سے قبل ڈی اے بی نے 17 اگست کو 25 ملین ڈالر کی نیلامی کی تھی تاکہ کرنسی کو استحکام فراہم کیا جاسکے۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ بینک نے تمام منی چینجرز اور کمرشل بینکوں سے کہا کہ ٹینڈرز جیتنے والوں کو دن کے اختتام تک اپنے اکاؤنٹس کا حساب کلئیر کرنے کے پابند ہوں گے۔دی افغانستان بینک کے مطابق مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں 73.

58 افغانیاں فی ڈالر کی شرح تبادلہ ہے۔

24 جنوری کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت 90 دن کے لیے تمام غیر ملکی امداد معطل کر دی گئی جس کے نتیجے میں افغانی کرنسی 69 سے بڑھ کر 80 افغانیوں سے زائد پر ڈالر کے برابر ہو گئی۔ افغانستان میں کرنسی کی قدر میں کمی اور امریکی ڈالر کی قیمت میں اضافہ اور 7 لاکھ سے زائد افغانوں کی ہجرت اقتصادی مشکلات کی شدت کو ظاہر کرتے ہیں۔

بینک آف افغانستان کی پالیسی وقتی حل ہو سکتی ہے لیکن افغان حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر بین الاقوامی سطح پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ طالبان کے زیر اقتدار افغانستان میں کرنسی بحران، مہنگائی اور بے روزگاری نے سیاسی و معاشی بے چینی بڑھا دی ہے جس سے ملک میں نیا بحران جنم لے رہا ہے۔ وقت آگیا ہے کہ طالبان حکومت اپنے ملک کو دہشتگردوں کی آماجگاہ بنانے کی بجائے ملکی ترقی  پر توجہ دے۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈالر کی

پڑھیں:

حسین میلہ لقمان خیل چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ

اسلام ٹائمز: اسی دن 11 کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل عمر احمد بخاری پاراچنار تشریف لائے اور زخمیوں کی عیادت کرنے کے علاوہ فوجی جوانوں خصوصاً کمانڈر سید جاوید کو خراج تحسین پیش کیا۔ صوبیدار سید جاوید نے جواباً کہا کہ اپنی مٹی کی حفاظت ہر فوجی کا فرض اور ذمہ داری ہے۔ اسکے لئے کوئی تجلیل اور تعریف کا مستحق نہیں۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ مٹی پر اپنی جان تو چیز ہی کیا ہے، اپنے بچوں اور مال و منال سب کو قربان کرکے ہی دم لیں گے۔ رپورٹ: استاد الحسینی

12 جون کو صبح 4 بجے خوارج نے کوہ سفید کے کافی اندر واقع حسین میلہ ایف سی چیک پوسٹ پر بھاری ہتھیاروں کے ساتھ حملہ کیا۔ حملہ آور 50 تا 60 کے لگ بھگ بتائے جا رہے ہیں، جبکہ چیک پوسٹ کے اندر موجود نفری صرف 10 افراد پر مشتمل تھی۔ جنہیں صوبیدار سید جاوید حسین لیڈ کر رہے تھے۔ سید جاوید حسین کا تعلق لوئر کرم کے علاقے یعقوبی کے طوری سید خاندان سے ہے۔ صوبیدار کی کمان میں موجود 9 افراد کی مختصر فورس نے مسلسل چار گھنٹے تک خوارج کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔ ان کی نسبت خوارج کی نفری پانچ چھ گنا زیادہ تھی اور ایف سی کی نسبت ان کے پاس ہتھیار بھی بھاری اور پیش رفتہ تھے۔

اس کے باوجود صوبیدار سید جاوید حسین نے اپنی مختصر نفری کے ہمراہ چار گھنٹے تک خوارج کا مقابلہ کیا، جس کے نتیجے میں لکی مروت کے رہائشی سپاہی سلیم خان جام شہادت نوش کرگئے۔ اس کے علاوہ صوبیدار سید جاوید حسین سمیت تمام کے تمام 9 فوجی جوان شدید زخمی ہوگئے۔ صوبیدار سید جاوید کی ایک آنکھ اور سر پر شدید زخم آئے ہیں۔ زخمیوں کو علاج کیلئے پشاور شفٹ کیا جاچکا ہے۔ جہاں ان کا سرکاری سطح پر علاج جاری ہے۔ اس واقعے کی تفصیل جاننے کیلئے اسی دن 11 کور کمانڈر لیفٹننٹ جنرل عمر احمد بخاری پاراچنار تشریف لائے اور زخمیوں کی عیادت کرنے کے علاوہ فوجی جوانوں خصوصاً کمانڈر سید جاوید کو خراج تحسین پیش کیا۔

صوبیدار سید جاوید نے جواباً کہا کہ اپنی مٹی کی حفاظت ہر فوجی کا فرض اور ذمہ داری ہے، اس کے لئے کوئی تجلیل اور تعریف کا مستحق نہیں۔ انہوں نے اعادہ کیا کہ مٹی پر اپنی جان تو چیز ہی کیا ہے، اپنے بچوں اور مال و منال سب کو قربان کرکے ہی دم لیں گے۔ صوبیدار کے یہ الفاظ یقیناً سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ فوج کی اعلیٰ قیادت سے گزارش ہے کہ شہید سلیم خان اور کمانڈر صوبیدار سید جاوید حسین کو اس کارنامے کے اعزاز میں فوجی انعام سے نوازیں اور انہیں بہادری کا فوجی تمغہ عنایت فرمائیں۔

متعلقہ مضامین

  • لاہوریوں کو بی آر بی نہر کا صاف پانی فراہم کرنے کا فیصلہ
  • رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ 1.81 ارب ڈالر سرپلس رہا: سٹیٹ بینک آف پاکستان
  • طالبان حکومت گھر گھر پولیو کے قطرے پلارہی ہے، مصطفی کمال
  • پاک ایران کشیدگی: تفتان بارڈر مکمل بند، غذائی و ایندھن بحران کا خدشہ
  • حسین میلہ لقمان خیل چیک پوسٹ پر طالبان کا حملہ
  • سٹیٹ بینک کا شرح سود 11 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
  • پاکستانی روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کی قدر میں معمولی اضافہ
  • مالی سال 2025 کی آخری مانیٹری پالیسی، اجلاس آج ہوگا
  • آئی ایف سی کا ریکوڈک منصوبے کے لیے 400 ملین ڈالر کی مالی معاونت کا اعلان
  • روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفونک رابطہ، اسرائیل کے ایران پر حملوں کی شدید مذمت