پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے پر مشاورت جاری ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے پر مشاورت جاری ہے، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 19 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کو ریگولیٹ کرنے پر مشاورت جاری ہے۔اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں ہوا، جس میں کونسل ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے مستقبل کے لیے تجاویز دیں، جس کا وزیر اعظم نے خیر مقدم کیا۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی استحکام فرد واحد نہیں، بلکہ پوری ٹیم کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا۔ معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کے لیے پر عزم ہیں۔ خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مقامی صنعت کو اس قابل بنائیں گے کہ ہماری برآمدات بین الاقوامی مارکیٹ میں مقابلہ کر سکیں۔ صنعت، زراعت آئی ٹی کی ترقی، روزگار کی فراہمی اور برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ ملک میں گرین ڈیٹا سینٹرز کے قیام کیلیے بھی حکومت کوشاں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ٹیلی کمیونی کیشن سروسز کی بہتری اور دور دراز علاقوں تک انٹرنیٹ کی رسائی سے آئی ٹی برآمدات اور فری لانسرز کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں ہیں۔ اسی طرح ڈیجیٹل کرنسی کو ریگیولیٹ کرنے کے حوالے سے بھی مشاورت جاری ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ آج کی تعمیری گفتگو کو قابل عمل منصوبے میں تبدیل کرنا ہے۔
اس موقع پر شرکا نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔قیمتوں میں استحکام سے پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومتی معاشی ٹیم نے تمام اندازوں اور تجزیوں کو غلط ثابت کیا۔ پہلی مرتبہ ہے عالمی معاشی ادارے، کاروباری برادری اور سرمایہ کار حکومتی ایکشن پلان کے یک زبان ہو کر معترف ہیں۔
شرکا کا کہنا تھا کہ حکومت ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ادارہ جاتی اصلاحات پر سنجیدگی سے عمل درآمد یقینی بنا رہی ہے۔ کاروباری برادری اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے باقاعدگی سے مشاورت پر وزیرِ اعظم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ملک کے تمام بڑے شعبوں میں ترقی حکومت کے ٹیکس نظام کی بہتری، ضابطوں میں آسانی و کاروبار اور سرمایہ کار دوست ماحول کی فراہمی کے اقدامات سے ممکن ہوئی۔
اجلاس میں شرکا نے مزید کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے کہ حکومتی معاشی ٹیم تک کاروباری برادری کی رسائی آسان اور باقاعدگی سے مشاورت ہو رہی ہے۔ ملکی صنعت کا پہیہ چل پڑا ہے، برآمدات میں ایک ماہ میں خاطر خواہ اضافہ اس کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ اسمگلنگ کی روک تھام سے برآمدات میں اضافہ ہوا، جو خوش آئند امر ہے۔
اجلاس میں جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر اور سلمان احمد کے علاوہ وفاقی وزرا احسن اقبال، رانا تنویر حسین،جام کمال خان، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈیجیٹل کرنسی کو مشاورت جاری ہے
پڑھیں:
پاکستان کی دوا ساز صنعت کی برآمدات میں تاریخی اضافہ، خود کفالت کی جانب اہم پیش رفت
پاکستان کی دوا ساز صنعت نے مالی سال 2025 میں برآمدات کے شعبے میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی بدولت ملک کی فارماسیوٹیکل صنعت کی برآمدات 457 ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جو خود کفالت کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔
رواں مالی سال میں فارماسیوٹیکل، سرجیکل، غذائی سپلیمنٹس اور طبی آلات سمیت تھیراپیوٹک مصنوعات کی برآمدات کا حجم 909 ملین ڈالر تک ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان فارما مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کے مطابق مالی سال 2025 میں حکومت کی مناسب قیمتوں کی پالیسی کے باعث فارما برآمدات میں 34 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
چیئرمین پی پی ایم اے نے وضاحت کی کہ حکومت کی قیمتوں کی ڈی ریگولیشن کی پالیسی بین الاقوامی معیار کے مطابق ہے، جس سے سرمایہ کاری اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔
اس وقت افغانستان، فلپائن، سری لنکا، ازبکستان اور عراق پاکستانی ادویات کے اہم خریدار ممالک میں شامل ہیں، جبکہ کینیا، ویتنام، میانمار اور تھائی لینڈ کی جانب سے بھی اہم برآمداتی مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔
حکام کے مطابق توقع ہے کہ 2030 تک عالمی فارما مارکیٹ میں پاکستانی فارما برآمدات 1.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائیں گی جبکہ ملک کی فارما کمپنیوں کی آمدنی میں 5 سے 7 فیصد حصہ ایشیائی اور افریقی مارکیٹ کی برآمدات سے حاصل ہوگا، جو معیشت کے استحکام اور برآمدات کے فروغ میں اہم کردار ادا کرے گا۔