کراچی میں امریکی قونصلیٹ کی شکایت پر ویزا کنسلنٹنٹ گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے ایک شہری کو جعلی اپوائنٹمنٹ لیٹر جاری کیا تھا اور "منصور کنسلٹنٹ" کے نام سے ویزا کنسلٹینسی کا کاروبار کر رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں ایف آئی اے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سرکل نے کارروائی کرتے ہوئے جعلی دستاویزات تیار کرنے میں ملوث ملزم کو گرفتار کر لیا۔ گرفتار ملزم کی شناخت محمد مشتاق راجپوت کے نام سے ہوئی ہے، جسے کراچی میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران حراست میں لیا گیا۔ یہ کارروائی امریکی قونصلیٹ کراچی کی شکایت پر عمل میں لائی گئی، جس میں بتایا گیا تھا کہ ملزم جعلی اپوائنٹمنٹ لیٹرز تیار کرکے شہریوں کو دھوکہ دے رہا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے ایک شہری کو جعلی اپوائنٹمنٹ لیٹر جاری کیا تھا اور "منصور کنسلٹنٹ" کے نام سے ویزا کنسلٹینسی کا کاروبار کر رہا تھا۔
تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ ملزم محمد مشتاق راجپوت نے متاثرہ شہری سے جعلی دستاویزات کے عوض 2 لاکھ روپے وصول کیے تھے۔ متاثرہ شہری نے جب اپوائنٹمنٹ کی تصدیق کیلئے رابطہ کیا تو جعلسازی کا انکشاف ہوا، جس کے بعد امریکی حکام نے ملزم کے خلاف تحریری شکایت درج کروائی۔ ایف آئی اے نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا اور اس کے خلاف تفتیش کا آغاز کر دیا گیا۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بیروزگار نوجوان جعلی نوکری کے لیے کمپنیوں کو یومیہ فیس کیوں دیتے ہیں؟
چین میں کچھ عرسے سے ایک عجیب و غریب رجحان دیکھا جا رہا ہے جس کے تحت بیروزگار نوجوانوں کرائے کے دفاتر میں کام کرنے کا بہانہ کرنے کے لیے فیس ادا کرتے ہیں اور اس میں انہیں کوئی مالی فائدہ بھی نہیں ہوتا بلکہ الٹا پیسے بھرنے پڑتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 40 کروڑ سبسکرائبرز رکھنے والے یوٹیوبر ’مسٹر بیسٹ‘ شادی کے لیے پیسے ادھار لیں گے!
ایسے نوجوان کچھ جعلی کمپنیوں کو ادائیگی کرتے ہیں تاکہ وہ جھوٹ موٹ کی نوکری کرسکیں جس کے لیے انہیں 4 تا7 امریکی ڈالر روزانہ اس کمپنی کو دینے ہوتے ہیں۔
یہ کمپنیاں کسی کو بھی مختلف کام کرنے والے ماحول کا تجربہ کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں اور ان کے لیے میزوں، لنچ کی سہولیات اور مفت وائی فائی بھی اہتمام بھی کرتی ہیں تاکہ انہیں ایک باقائدہ آفس کا ماحول مل سکے۔
یہی نہیں بلکہ وہ اپنے کلائنٹس کو اضافی ادائیگی پر فرضی کاموں اور جعلی مینیجرز تک بنادیتے ہیں۔ ان نام نہاد ملازمتیں فراہم کرنے والی کمپنیوں کی تعداد اور مقبولیت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے تاکہ بے روزگار نوجوانوں کی ڈیمانڈ پوری کی جاسکے۔
مزید پڑھیے: سینکڑوں کلومیٹرز مفت میں بری، بحری اور فضائی سفر کرنے والا سیہ بالآخر پکڑا گیا
کوئی کام کرنے کا بہانہ کیوں کرے گا؟ اس سوال کا کوئی واضح جواب نہیں ہے۔ ایک ہسپانوی اخبار ایل پیس نے حال ہی میں اس عجیب و غریب بڑھتے ہوئے رجحان پر ایک مضمون لکھا اور درحقیقت کام کرنے والی ان کمپنیوں میں سے ایک کا دورہ کیا تاکہ یہ دیکھا جا سکے کہ اسے کس چیز نے اتنا پرکشش بنا دیا ہے۔
اس کے کچھ نام نہاد ملازمین نے کہا کہ وہ صرف اس لیے وہاں ہیں کیوں کہ انہیں یہ آئیڈیا دلچسپ لگا۔ کچھ نے کہا کہ گھر میں پڑے رہنے کی بجائے کم پیسوں پر یہاں آکر یہ ماحول انجوائے کرنے میں انہیں خوشی ملتی ہے۔ کچھ نے امید ظاہر کی کہ یہ تجربہ مستقبل قریب میں حقیقی ملازمت حاصل کرنے میں ان کی مدد کر سکتا ہے۔
مارچ میں نوجوانوں ملک میں بیروزگاری کی شرح 16 سے 24 سال کی عمر کے لوگوں میں 16.5 فیصد اور 25 سے 29 سال کی عمر کے لوگوں میں 7.2 فیصد تھی جو بیجنگ جیسے بڑے شہروں میں سستے دفاتر کی جگہ کی دستیابی کے ساتھ مل کر کام کی نقل کرنے کے اس غیر معمولی رجحان کی وجہ بنی۔
مزید پڑھیں: کیا بلیاں بو سونگھ کر مالک اور اجنبی میں فرق کرسکتی ہیں؟
اس طرح کی جگہیں کرایہ کے لیے ناقابل یقین حد تک سستی ہیں اور ان لوگوں کے لیے جو گھومنے پھرنے کے خواہاں ہیں ان کے لیے وہ کیفے میں بیٹھنے سے زیادہ سستی پڑتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جعلی عہدے جعلی نوکری جھوٹ موٹ کی نوکری