الحمرا میں نئے عہد کی جدوجہد!
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
الحمرا میں ایک اور فیسٹیول کی آمد آمد ہے، پاکستان کے سب سے بڑے ادبی میلے ’لاہور لٹریری فیسٹیول‘ کا انعقاد ہونے جارہا ہے، گزشتہ 13برسوں سے اس فیسٹیول کے نان اسٹاپ انعقاد پر میری طرف سے ایل ایل ایف انتظامیہ کی بھر پور توصیف اور عقیدت بھرا سلام۔
الحمرا میں فیسٹیولز کی بہار آئی ہوئی ہے،الحمرا کے درودیوار محبتوں کے گیتوں سے گونج رہے ہیں، یہاں اپنی تاریخ و تاریخ ساز ہستیوں کو یاد کیا جارہا ہے۔
اس ادارہ نے معاشرہ کے تخیل میں وہ شان پیدا کی ہے جو بیان سے باہر ہے، دلکش داستانیں ہوتی رہی ہیں، تاریخ کا دھارا درست سمت بدل رہا ہے، ان سربلند ہوتے فیسٹیولز میں شعروادب کی روایت کو نئی تحریک مل رہی ہے، نیاجوش وجذبہ اور نیا والہانہ پن عطا ہورہاہے۔ الحمرا میں ارباب بست و کشاد کی محفلیں فن و ادب کے نئے زمانہ کا پتا دیتی ہیں،اس عہدِ بے مثل کے ہم سب معترف ہیں۔
عالم میں ہرآن تغیر ہے، ہر شے بدلتی ہے اور بدلنے پر مجبور ہے۔اسی قانون سے عالم کو رونق اور ترقی ملتی ہے۔انسان بھی اس کا تابع ہے، انسان میں بھی ہر آن اور ہر لحظہ تغیررہتا ہے، اس بدلاؤ کو ایک دوسرے کے ساتھ شیئرکرنا خیال کرتا ہے اور اسی تبادلہ خیال کے لیے انہی ادبی میلوں کا ذریعہ تلاش کیا گیا ہے جو الحمرا آرٹس کونسل میں منعقد ہورہے ہیں۔
سی ای او ایل ایل ایف اور چیئرمین بورڈ آف گورنز لاہور آرٹس کونسل الحمرا رضی احمد سال بھر دُنیا کے سفر پررہتے ہیں۔وہ ایسے افراد کو تلاش کرتے ہیں جو دنیا کے رہنے والوں کی بات کرتے ہیں۔عالم کے چاروں کونوں سے زندگی کے ہر شعبہ سے ذہین و فطین افراد کو ڈھونڈ نکالتے ہیں اور پاکستان لاتے ہیں۔الحمرا کے پلیٹ فارم پر لا کھڑا کرتے ہیں۔الحمرا کی چھت تلے ’ثبات ایک تغیر کو ہے زمانہ میں‘ کا حاصل ٗ جمع تفریق ہوتا ہےملک و قوم کا سافٹ امیج قائم ہوتا ہے۔امن و اسلامتی کا پیغام پھیلتا ہے۔یہی پیغام قوموں کی ترقی کا ضامن بنتا ہے۔
13ویں سہ روزہ لاہور لٹریری فیسٹیول کا آغاز 21فروری سے الحمرا آرٹس کونسل میں ہوگا جو 23فروری تک جاری رہے گا۔ چیئرمین الحمرا و سی ای او ایل ایل ایف رضی احمد نے اس حوالے سے اپنے تاثرات میں کہا کہ فیسٹیول میں ادب، شاعری، فلم، آرٹ، فن تعمیر، ورثہ و زندگی کے دیگر شعبوں سے دُنیا بھر سے اسکالرز، دانشور، ادیب شرکت کررہے ہیں۔
ایگزیکٹوڈائریکٹر الحمرا سید توقیر حیدر کاظمی نے اس حوالے سے اپنے تاثرات میں کہا کہ الحمرا انتظامیہ فیسٹیول کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں بھرپور تعاون کیے ہوئے۔ نامور تاریخ دان ڈاکٹر عائشہ جلال، مشرق وسطی کے ثقافتی ورثہ پر عبور رکھنے اور اسلامی فن تعمیر اور فنون کے ماہر ڈیانا ڈارکے، مغل اور سکھ آرٹ پر سند کا درجہ رکھنے والے سوسن اسٹرنج، یونیورسٹی آف کیلانیہ سے وابستہ پروفیسر میتھری ویکرماسنگھی، مشہور مورخ پیٹر فرینکوپن، ہسپانوی ریسرچر پروفیسر ایڈورڈو منزانو مورنیو، بی بی سی سے وابستہ نامور صحافی مشال حسین، فلسطینی فلمساز اور دوحہ انسٹی ٹیوٹ برائے گریجویٹ اسٹڈیز میں میڈیا کے پروفیسر ایزا الحسن، صحافی جیسکا بروڈر، فاطمہ اشغر، نامور جرمن منصف ڈیوڈویگز، ہائی رائز غوطہ خور سوئس جرمن جولیا وان لوکاڈو، سری لنکا کی ماہر ماحولیات سنیلا جیاورڈینا، پاکستان میں سوات میں اطالوی آثار قدیمہ کے مشن کی ڈائریکٹر لوکا ایم اولیویری، آسڑیا کے مصنف، مضمون نگارو ڈرامہ نگار کلیمینس برجر، حاجی نوردین ایمی گوانگیانگ، برطانوی صحافی و نامور رائٹر سوفکا زینوف، یاسمین حمید، افتخار عارف ودیگر مندوبین پاکستان کے سب سے بڑے ادبی میلے ’لاہور لٹریری فیسٹیول‘ میں شرکت کررہے ہیں۔
لاہور لٹریری فیسٹیول کے پوری دنیا میں چرچے ہورہے ہیں،پاکستانی عوام بھی اس فیسٹیول میں شرکت کے لیے بیتاب ہیں، حتمی شیڈول جلد عوام کے سامنے پیش کردیا جائے گا، ایل ایل ایف انتظامیہ فیسٹیول کو کامیاب بنانے کے لیے بے پناہ محنت کررہی ہے۔
مجھے قوی یقین ہے کہ یہ فیسٹیول روایتی اور جدید میڈیا کی نظر میں ہوگا۔ وہ اس فیسٹول کو کور کرنے کی تیاری کر رہی ہوگی، میں پیشگی ان صحافیوں، اخبار نویسوں، رپورٹر ز کا شکرگزار ہوں جن کی خدمات کی بدولت الحمرا سے اٹھنے والے محبتوں کے یہ گیت دُنیا کے کونے کونے میں سنے جائیں گے۔
سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارم پر متحرک افراد کے لیے بھی یہ ایک اہم موقع ہوگا کہ وہ اپنی مہارتوں کو آزمائیں اور الحمرا کی آواز میں اپنی آواز ملائیں کہ امن و سلامتی کا خوب چرچا ہو۔
الحمرا کی سوشل میڈیا ٹیم آج کل بہت محنت شاقہ اٹھا رہی ہے۔ جس کا ثمردیکھنے والوں کے لیے عیاں ہے۔ حالیہ دنوں سے الحمرا کی سرگرمیاں کی تشہیر میں بہت تیزی دیکھنے میں آئی ہے جس کا سہرا موجودہ لیڈ شپ کے سر جاتا ہے۔ جن کی صحت وسلامتی کے لیے ہم سب دعا گو ہیں۔
ایل ایل ایف کی ٹیم صدق دل سے محنت کر کے اس فیسٹیول کا انعقاد کرتی ہے کہ ہماری آنکھیں فہم وشعور کی صبح صادق کے نور سے منور ہوں۔ رضی احمد محنت و استقلال کی زندہ تصویر ہیں، ان کی کاوّشیں نتیجہ خیز اور کامل ہیں۔ الحمرا آرٹس کونسل پاکستان سمیت دنیا بھر سے آنے والے مندوبین کو پیشگی خوش آمدید کہتا ہے اور ان کی مہمان نوازی کے لیے مصمم عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ امید ہے یہ فیسٹیول فرد و معاشرے کی سوچ میں وسعتیں پیدا کرنے کی شاہراہ بنے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ادبی میلے الحمرا پاکستان لاہور ایل ایل ایف آرٹس کونسل یہ فیسٹیول الحمرا میں الحمرا کی کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ نے لاہور میں عالمی معیار کی ’’میٹ مارکیٹ‘‘ کا وعدہ پورا کر دیا
لاہور( این این آئی)سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے تاریخی ٹولٹن مارکیٹ میں پنجاب کی پہلی عالمی معیار کی ’’میٹ مارکیٹ‘‘کا دورہ کر کے 30 جون تک تعمیراتی کام مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی ،’’ میٹ مارکیٹ ‘‘ سے شہری گوشت، مچھلی اور کھانے پینے کی دیگر اشیا ء حفظان صحت کے عالمی معیار کے مطابق خرید سکیں گے ۔منصوبے کے دوران ملحقہ گندے نالے کو ڈھک کر بدبو کا خاتمہ کر دیاگیا، دکانوں کو خوبصورت انداز میں قائم کرکے میٹ مارکیٹ کا نقشہ بدلنے پر شہریوں نے خوشگوار حیرت اور مسرت کا اظہار کیا ہے ۔مارکیٹ آنے والے شہریوں نے ٹف ٹائلز کی تنصیب، غیر ضروری تاروں کے خاتمے ،جدید انفراسٹرکچر دیکھ کر وزیراعلی مریم نواز کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا۔ٹولنٹن مارکیٹ میں سیوریج سسٹم، ڈرینج اور ایگزاسٹ سسٹم نے کام شروع کر دیا جبکہ صاف ستھری قصابوں کی دکانوں پر دیدہ زیب تعارفی بورڈز نے میٹ مارکیٹ کو جدید دنیا کا بازار بنا دیا،شہریوں کے لئے پارکنگ ایریا مختص، کوریڈور اور اطراف میں پیدل آمد ورفت کو سہل بنا دیا گیا ۔ سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے مارکیٹ سے منسلک کچی آبادی کی متبادل جگہ پر منتقلی کی ہدایت بھی کی ۔ سینئر وزیر نے لاہور میں عالمی معیار کی فش مارکیٹ کو منصوبے میں شامل کرنے کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے دو روز میں جامع پلان پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔’’ میٹ مارکیٹ ‘‘ میں جدید ذبح خانہ بھی قائم کر دیا گیا، معیار کو یقینی بنانے کا نیا نظام لاگو کر دیا گیا ۔ مریم اورنگزیب نے مارکیٹ سے پرندے فوری منتقل کرنے، وائلڈ لائف کے تحفظ کیلئے ایس او پیز بنانے کی ہدایت کی ۔ مریم اورنگزیب نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی مریم نواز نے چھ ماہ پہلے نوٹس لیا تھا، اور آج عالمی معیار کی میٹ مارکیٹ کا وعدہ پورا کر دکھایا ہے،پہلی بار عالمی معیار لاگو کیا گیا ہے، شہری اب صاف ستھرا اور حفظان صحت کے مطابق گوشت اور دیگر اشیا ء خرید سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھرپور تعاون پر دکانداروں اور ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرتے ہیں، دکانوں اور فروخت ہونے والی اشیا ء کی نگرانی کا بھی نظام قائم کردیا ہے، عالمی معیار کی پہلی مچھلی مارکیٹ بھی بن رہی ہے، یہی ماڈل پورے پنجاب میں لاگو کریں گے، یہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کا پہلا پراجیکٹ ہے۔