Jasarat News:
2025-09-17@21:35:54 GMT

قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ

حمد اْس خدا کے لیے ہے جو آسمانوں اور زمین کی ہر چیز کا مالک ہے اور آخرت میں بھی اسی کے لیے حمد ہے وہ دانا اور باخبر ہے۔ جو کچھ زمین میں جاتا ہے اور جو کچھ اْس سے نکلتا ہے اور جو کچھ آسمان سے اترتا ہے اور جو کچھ اْس میں چڑھتا ہے، ہر چیز کو وہ جانتا ہے، وہ رحیم اور غفور ہے۔ منکرین کہتے ہیں کہ کیا بات ہے کہ قیامت ہم پر نہیں آ رہی ہے! کہو، قسم ہے میرے عالم الغیب پروردگار کی، وہ تم پر آ کر رہے گی اْس سے ذرہ برابر کوئی چیز نہ آسمانوں میں چھپی ہوئی ہے نہ زمین میں نہ ذرے سے بڑی اور نہ اْس سے چھوٹی، سب کچھ ایک نمایاں دفتر میں درج ہے۔ (سورۃ سباء:1تا3)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: قیامت کے دن قاضی کو لایا جائے گا اور اسے حساب کے لیے جہنم کے کنارے کھڑا کر دیا جائے گا، (اور بصورت ناکامی) اگر اسے جہنم میں گرانے کا حکم دیا گیا تو وہ 70 سال تک اس میں گرتا چلا جائے گا۔ (مسند بزاز، مسند عبداللہ بن مسعودؓ) ٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اسلام یہ ہے کہ تم اپنے آپ کو اللہ کے سپرد کردو اور تم یہ شہادت ادا کرو کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی ذات عبادت اور بندگی کے لائق نہیں اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم، اللہ کے بندے اور رسول ہیں، نماز قائم کرو اور زکوۃ ادا کرو۔ (مسند احمد)

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جو کچھ ہے اور

پڑھیں:

کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ

آغا سید روح اللہ نے کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے لیکن اسکے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سرینگر سے منتخب رکن پارلیمان آغا سید روح اللہ مہدی نے سیب سے لدے ٹرکوں کی وادی کشمیر سے بہار نقل و حرکت پر بار بار عائد کی جانے والی پابندیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ ممبر پارلیمنٹ نے کہا کہ گزشتہ سال بھی ٹرکوں کو جان بوجھ کر روکا گیا تھا اور اس سال پھر وہی صورتحال دہرائی جا رہی ہے، جس سے کاشتکاروں اور تاجروں کو ناقابل تلافی معاشی نقصان سے جوجھنا پڑ رہا ہے۔ آغا سید روح اللہ نے زور دے کر کہا کہ باغبانی کی صنعت کشمیر کی معیشت کے لئے ریڑھ کی ہڈی کے مانند ہے۔

انہوں نے بتایا کہ باغبانی سے منسلک وادی کی معیشت کا تقریباً 70 فیصد حصہ ہے، جو شعبہ سیاحت سے کہیں زیادہ اہم ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹرانسپورٹ پر پابندیوں اور شاہراہ کی بندشوں کے سبب یہ شعبہ شدید مشکلات سے دوچار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج سیب کا سیزن عروج پر ہے اور ٹرکوں کو روکنا محض انتظامی مسئلہ نہیں بلکہ ہمارے کاشتکاروں اور تاجروں کی معاشی بقا پر حملہ ہے۔ ممبر پارلیمنٹ نے حکام پر زور دیا کہ سیب کو بیرونی منڈیوں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچانے کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس مسئلے کو مسلسل نظر انداز کیا گیا تو یہ کشمیر کی معیشت کے لئے مزید تباہ کن ثابت ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • قائم مقام صدرکی سیلاب متاثرین کے لیے امدادی اقدامات کی اپیل
  • جامعۃ النجف سکردو میں جشن صادقین (ع) و محفل مشاعرہ
  • مظفرآباد، مرکزی جامع مسجد میں عظیم الشان سیرت النبیؐ کانفرنس
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • قال اللہ تعالیٰ  و  قال رسول اللہ ﷺ
  • کشمیر کی باغبانی صنعت پابندیوں کی زد میں کیوں ہے، ممبر پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ
  • دہشتگردوں کا ملک کے اندر اور باہر پورا بندوبست کیا جائے گا،راناثنااللہ
  • گلبرگ ٹائون :اساتذہ کی ٹریننگ اور طلبہ کیلیے پی بی ایل پروگرام کا آغاز
  • صادقین سے مراد آل محمد (ص) ہیں، علامہ مقصود ڈومکی