سسلی: ماؤنٹ ایٹنا کا آتش فشاں پھٹ گیا، سیاح دیکھنے کیلئے جمع
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اٹلی میں آتش فشاں پھٹنے کا عمل دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح اٹلی کے قریب جزیرے سسلی میں جمع ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس منظر کو دیکھنے کے لیے ہزار وں اطالوی اور غیر ملکی سیاح سسلی میں جمع ہوئے ہیں، تاہم اس علاقے کے میئر کی جانب سے لوگوں کو لاوے کے قریب جانے سے روکنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
شہری تحفظ کے ادارے کی جانب سے رضا کاروں کو علاقے میں تعینات کر دیا گیا ہے، تاکہ بوقتِ ضرورت امداد اور بچاؤ کے کاموں میں دقت پیش نہ آئے۔
یہ پہاڑ مسلسل لاوا اور راکھ اُگل رہا ہے، جس کی وجہ سے فضائی ٹریفک میں خلل پڑ رہا ہے۔
نزدیک ترین کٹینا ایئر پورٹ سے درجنوں فلائٹس کا رُخ راکھ کے بادلوں کی وجہ سے موڑ دیا گیا ہے۔
ماؤنٹ ایٹنا کہاں ہے ؟
ماؤنٹ ایٹنا یورپ کا سب سے زیادہ متحرک رہنے والا آتش فشاں پہاڑ ہے جو اٹلی کے قریب جزیرہ سسلی کے مشرقی ساحل پر واقع ہے۔
امریکی جیولو جیکل سروے (یو ایس جی سی) کے مطابق یہ آتش فشاں مسلسل پھٹنے کے حوالے سے مشہور ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بابوسر ٹاپ اور دیوسائی میں پھنسے 250 سیاح ریسکیو، سرچ آپریشن جاری
ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے جبکہ دیامر کے علاقہ تھور اور غذر کے متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر استور سمیت تمام اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی شاہراہ بابوسر ٹاپ پر سیلابی ریلوں کے باعث پھنسے 250 سے زائد سیاحوں کو بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت کے مطابق مزید 10 سے 15 افراد لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے، چلاس شہر میں سیاحوں کیلئے مفت رہائش کا انتظام کردیا گیا ہے، وزیراعلیٰ جی بی کی ہدایت پرتمام لاپتہ افراد کی بازیابی تک ریسکیو آپریشن جاری رکھا جائیگا۔
ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق استور کے علاقہ بولن میں سیلابی ریلوں نے شدید تباہی مچائی ہے اور نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، رات کی تاریکی اور خراب موسم کے باعث سرچ آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ دیوسائی میں پھنسے تمام سیاحوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے جبکہ دیامر کے علاقہ تھور اور غذر کے متاثرہ علاقوں میں بھی امدادی سرگرمیاں تیز کردی گئی ہیں، ڈپٹی کمشنر استور سمیت تمام اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔