سسلی: ماؤنٹ ایٹنا کا آتش فشاں پھٹ گیا، سیاح دیکھنے کیلئے جمع
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اٹلی میں آتش فشاں پھٹنے کا عمل دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح اٹلی کے قریب جزیرے سسلی میں جمع ہو گئے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس منظر کو دیکھنے کے لیے ہزار وں اطالوی اور غیر ملکی سیاح سسلی میں جمع ہوئے ہیں، تاہم اس علاقے کے میئر کی جانب سے لوگوں کو لاوے کے قریب جانے سے روکنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
شہری تحفظ کے ادارے کی جانب سے رضا کاروں کو علاقے میں تعینات کر دیا گیا ہے، تاکہ بوقتِ ضرورت امداد اور بچاؤ کے کاموں میں دقت پیش نہ آئے۔
یہ پہاڑ مسلسل لاوا اور راکھ اُگل رہا ہے، جس کی وجہ سے فضائی ٹریفک میں خلل پڑ رہا ہے۔
نزدیک ترین کٹینا ایئر پورٹ سے درجنوں فلائٹس کا رُخ راکھ کے بادلوں کی وجہ سے موڑ دیا گیا ہے۔
ماؤنٹ ایٹنا کہاں ہے ؟
ماؤنٹ ایٹنا یورپ کا سب سے زیادہ متحرک رہنے والا آتش فشاں پہاڑ ہے جو اٹلی کے قریب جزیرہ سسلی کے مشرقی ساحل پر واقع ہے۔
امریکی جیولو جیکل سروے (یو ایس جی سی) کے مطابق یہ آتش فشاں مسلسل پھٹنے کے حوالے سے مشہور ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
’جہنم کا دروازہ‘: ترکمانستان کا مشہور آتش فشانی گڑھا بجھنے کے قریب
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ ترکمانستان میں گزشتہ 50 برس سے مسلسل دہک رہا مشہور ’گیٹ وے ٹو ہیل‘ (جہنم کا دروازہ) بالآخر بجھنے جا رہا ہے۔
آگ سے بھڑکتا ہوا یہ گڑھا 1971 میں سویت سائنس دانوں سے حدثاتی طور پر اس وقت وجود میں آیا جب انہوں نے زیرِ زمین گیس کے پاکٹ میں ڈرل کی اور اس کو آگ لگانے کا فیصلہ کیا۔
اس دن کے بعد سے یہ گیٹ وے بیک وقت ملک کا سب سے بڑا سیاحتی مقام اور میتھین اخراج سے آلودگی کا ایک بڑا ذریعہ دونوں بن گیا۔
سائنس دانوں کے مطابق قدرتی آتشگیر گیس کے بہاؤ میں کمی کی وجہ سے گڑھے میں موجود شعلے ماند پڑنا شروع ہوگئے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ گڑھے کی آگ اب ماضی کے مقابلے میں تین گُنا ہلکی ہو چکی ہے اور اس کو اب قریب سے ہی دیکھا جا سکتا ہے۔