صدر ٹرمپ کا ادویات، گاڑیوں اور سیمی کنڈکٹرز پر 25 فیصد ٹیرف لگانے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ادویات، گاڑیوں اور سیمی کنڈکٹرز چپس پر 25 فیصد یا اس سے زیادہ ٹیرف عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ ان کے مطابق، یہ ٹیرف ایک سال کے دوران آہستہ آہستہ بڑھیں گے اور اس کے نتیجے میں بڑی کمپنیاں جلد امریکا میں نئی سرمایہ کاری شروع کریں گی۔
ٹرمپ نے کہا کہ ادویات اور چپس کی کمپنیاں امریکا میں فیکٹریاں قائم کرنے کے لیے کچھ وقت حاصل کریں گی، تاکہ انہیں اس ٹیرف سے بچایا جا سکے۔ تاہم، انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ فارماسوٹیکل اور سیمی کنڈکٹرز پر ٹیکس کب لگایا جائے گا۔ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ ایلومینیم اور سٹیل پر 25 فیصد ٹیکس 12 مارچ سے نافذ ہو گا۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
طورخم بارڈر: ڈرائیورز اور کلینرز کو سرحد عبور کرنے کیلئے پاسپورٹ اور ویزہ لازمی قرار
---فائل فوٹوطورخم تجارتی گزرگاہ عبور کرنے والی مال بردار گاڑیاں گزشتہ ایک سال سے نافذالعمل عارضی داخلہ دستاویزات پالیسی کی میعاد 31 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔
گزشتہ کئی دہائیوں سے پاک افغان دو طرفہ تجارت سے وابستہ کارگو گاڑیوں کے عملے کے لیے کسی قسم کی دستاویزات رکھنے کی ضرورت نہیں تھی۔
وفاقی حکومت نے ایک سال قبل عارضی داخلہ دستاویزات کی پالیسی پر عمل درآمد شروع کیا تھا جس کا اطلاق 31 جولائی 2025ء تک ہے۔
پاکستانی حکام نے بتدریج یکم اگست کے بعد کارگو گاڑیوں کے ڈرائیورز اور کلینرز کے لیے پاسپورٹ ویزہ لازمی قرار دے دیا ہے جس کے بعد طورخم تجارتی گزرگاہ پر کئی دہائیوں سے بغیر سفری دستاویزات کے کارگو گاڑیوں کی آمدورفت پر پابندی عائد ہو جائے گی۔
طورخم تجارتی گزرگاہ پر وفاقی حکومت نے پہلی بار کارگو گاڑیوں کے ڈرائیورز اور کلینرز کے لیے ویزہ پاسپورٹ پالیسی کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے، جس پر عمل در آمد یکم اگست 2025ء سے شروع ہوگا۔
پاکستانی حکام کے مطابق TAD پالیسی کے ایک سال بعد پاسپورٹ ویزہ لازمی قرار دینا پاکستان اور افغانستان کے درمیان دو طرفہ تجارت کو بتدریج منظم کرنے کے لیے متعارف کروائی گئی ہے جس سے تجارت کے فروغ سمیت امن وامان کے قیام پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔