اسلامی نظریاتی کونسل نے صدقہ فطر وفدیہ صوم کا نصاب جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے صدقہ فطر وفدیہ صوم کا نصاب جاری کردیا۔
ڈاکٹرراغب حسین نعیمی نے کہا کہ رواں سال صدقہ فطر وفدیہ صوم کم ازکم220روپے فی کس ادا کیاجائے، یہ نصاب گندم کے حساب سے ہے، جو کے حساب سے 450 روپے ادا کرنے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کھجور کے حساب سے1650 صدقہ فطر و فدیہ صوم ادا کیاجائے، کشمش کے حساب سے 2500 روپے ادا کرنے ہوں گے، منقیٰ کے حساب سے 5000 روپے صدقہ فطر و صوم ادا کرناہوگا۔
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا کہ مخیر حضرات مالی حیثیت کے مطابق صدقہ فطر اور فدیہ صوم ادا کریں، صدقہ الفطر ادا کرنا ہر غلام اور آزاد، مرد اور عورت مسلمان پر فرض ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ صاع (2کلواحتیاطً) جو، کجھور ،منقی کا نصاب ایک صاع (4کلوگرام احتیاطً) بنتا ہے، 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب گندم کے حساب سے 6600 روپے بنتا ہے، 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب جو کے حساب سے 13500 روپے بنتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب کھجور کے حساب سے 49500 روپے بنتا ہے، 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب کشمش کے حساب سے75000 روپے بنتا ہے، 30 روزوں کا فدیہ بالترتیب منقیٰ کے حساب سے 150000 روپے اداکرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر روزہ توڑنے کا کفارہ مسلسل 60 روزے رکھنا یا پھر60 مساکین کو دو وقت کا کھانا کھلانا ہے، سرکاری سبسڈی والا آٹا استعمال کرنے والے صدقہ فطر وفدیہ صوم160روپے بھی ادا کرسکتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: روزوں کا فدیہ بالترتیب صدقہ فطر وفدیہ صوم روپے بنتا ہے کے حساب سے نے کہا کہ فدیہ صوم
پڑھیں:
مسلم ممالک ایران کی ماضی کی غلطیاں بھلا کر بھرپور ساتھ دیں،تنظیم اسلامی حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) امت مسلمہ کی دینی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں برادر مسلم ملک کا عملی ساتھ دے۔ اگر ٹرمپ پاکستان سے فوجی اڈے مانگتا ہے تو اس کو واشگاف الفاظ میں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) امت مسلمہ کی دینی ذمہ داری ہے کہ وہ ایران پر اسرائیلی حملوں میں برادر مسلم ملک کا عملی ساتھ دے۔ اگر ٹرمپ پاکستان سے فوجی اڈے مانگتا ہے تو اس کو واشگاف الفاظ میں ایبسولیوٹلی ناٹ کہا جائے۔اِن خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں قیامت ڈھانے کے بعد اب اسرائیل کی نظر بد مشرق وسطیٰ اور خلیجِ فارس کے دیگر مسلم ممالک پر ہے۔ لبنان اور شام میں تباہی مچانے کے بعد اب ناجائز صہیونی ریاست امریکا کی مکمل معاونت کے ساتھ ایران پر حملے کر رہی ہے جس میں ایران کا بے پناہ نقصان ہوا ہے اس میں کوئی شک نہیں کہ جوابی حملوں میں ایران نے بھی اسرائیل کو نقصان پہنچایا ہے۔ اگرچہ ایران نے ماضی میں بہت غلطیاں کیں اور ایسے اقدامات بھی اٹھائے جن سے دیگر مسلم ممالک کو نقصان پہنچا جس کی مذمت کرنا بنتا ہے لیکن اس کے باوجود اس نازک موقع پر تمام مسلم ممالک کو ایران کا عملی طور پرساتھ دینا ہوگا۔ اگر مسلم ممالک ایران کا ساتھ نہیں دیتے تو گویا وہ یہود اور ان کی ناجائز صہیونی ریاست جو فلسطین پر قبضہ کر کے قائم کی گئی ہے کا ساتھ دے رہے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک جلد از جلد او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کریں جس میں ایران پر حملہ کو تمام مسلم ممالک پر حملہ قرار دیا جائے اور اسرائیل کے خلاف ایک فوجی اتحاد قائم کیا جائے جو صہیونیوں اور ان کے پشت پناہوں اور معاونین کو کسی مزید کاروائی کی صورت میں دندان شکن جواب دیں۔ اسرائیل اپنے توسیعی منصوبے یعنی گریٹر اسرائیل کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اگر خدانخواستہ ایران کو بھی زیر کر لیا گیا تو اسرائیل کا اگلا نشانہ پاکستان ہوگا۔ جس کا تذکرہ 1967ءمیں اسرائیل کا پہلا وزیراعظم بن گوریان بھی کر چکا ہے اور چند برس قبل موجودہ وزیراعظم نتن یاہو بھی ایک انٹرویو میں پاکستان کے ایٹمی دانت نکالنے کی خواہش کا اظہار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کی بعض رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران فیلڈ مارشل عاصم منیر سے تقاضا کیا گیا ہے کہ پاکستان امریکا کو فوجی اڈے فراہم کرے جس کے بدلے میں اسے لڑاکا طیاروں، دیگر فوجی سازو سامان اور معاشی امداد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا سچ ہے تو پاکستان کو فوری طور پر امریکی صدر کو واشگاف الفاظ میں ایبسولیوٹلی ناٹ کہا جائے۔