چیمپئنز ٹرافی: فخر زمان کی جگہ امام الحق پاکستانی اسکواڈ میں شامل
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے تجربہ کار امام الحق کو فخر زمان کی جگہ پاکستان کے اسکواڈ میں شامل کر لیا گیا۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپئینز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں انجری کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہونیوالے اوپنر فخر زمان کی جگہ تجربہ کار امام الحق کو پاکستانی اسکواڈ میں شامل کرنے کی منظوری مل گئی۔
آئی سی سی ایونٹ ٹیکنیکل کمیٹی نے فخر زمان کی جگہ امام الحق کی شمولیت کی اجازت دے دی، ایونٹ ٹیکنیکل کمیٹی میں وسیم خان، عثمان واہلہ، سارا ایڈگر اور شان پولگ شامل ہیں۔
امام الحق نے چیمپئنز ٹرافی کے وارم اپ میچز میں جنوبی افریقا کے خلاف 98 رنز کی شاندار اننگز کھیلی تھی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز فخر زمان چیمپئینز ٹرافی کے افتتاحی میچ میں فیلڈنگ کے دوران پہلے ہی اوور میں پٹھوں میں کھچاؤ کے باعث ان فٹ ہوگئے تھے۔
اس حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بتایا کہ فخر زمان آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئے ہیں، فخر زمان کو پٹھوں میں موچ آئی ہے، فخر زمان دبئی روانہ ہونے والی ٹیم کے ہمراہ نہیں جا رہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فخر زمان کی جگہ چیمپئنز ٹرافی امام الحق ٹرافی کے
پڑھیں:
ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
اسلام آباد (آئی این پی )سابق وزیراعظم اور سربراہ عوام پاکستان پارٹیشا ہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 9 مئی بڑا واقعہ ہے، لیکن جب دو سال گزر جائیں تو کوئی فیصلے قبول نہیں کرے گا، اس طرح کے فیصلے پہلے بھی آئے تو نہ انھیں سیاستدان قبول کرتے ہیں نہ ہی قانون دان، ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ملک ترقی نہیں کر رہا، سیاسی ڈائیلاگ کریں جس میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں۔ سارے اختیارات پاس رکھ لیں، 26 کے بعد 27 ویں ترمیم کر لیں، اگر صلاحیت نہیں تو ملک نہیں چلا سکتے۔ آج جتنے چیلنجز پاکستان کو درپیش ہیں کبھی نہیں تھے، ملک کو آگے لے جانے کی بات کریں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ناکام ہے اور اسے خود اپنے آپ سے چیلنج ہے، یہ جتنے برس بھی رہیں ملک آگے نہیں بڑھے گا۔ جس ملک میں قانون نہ ہو وہ نہیں چلا چلتا یہ تاریخ کا سبق ہے۔ معاشی اشارے اسٹاک مارکیٹ غریب کی میز پر کھانا نہیں رکھتے، ترقی نہیں ہو رہی تو ملک آگے نہیں جائے گا۔سربراہ عوام پاکستان پارٹی کا کہنا تھا کہ ماضی میں گیس ڈویلپمنٹ چارجز لگائے 6 سو ارب حکومت کو چلے گئے، کاربن لیوی بھی یہی ہے۔ پنجاب کی حقیقت وہی ہے جو باقی صوبوں کی ہے، کرپشن حد سے زیادہ ہے گورننس نہیں ہے۔