کام کی جگہ پر ہراسانی میں پاکستان 146ممالک میں 145ویں نمبر پر ہے، سپریم کورٹ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 فروری2025ء)سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ہراسانی سے متعلق اہم فیصلہ جاری کر دیا جس کے مطابق عدالت نے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل خارج کردی۔ سپریم کورٹ کے جسٹس منصورعلی شاہ نے ہراسانی پر سزا کے خلافملزم کی اپیل پر اہم فیصلہ جاری کردیا۔
(جاری ہے)
سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ کام کی جگہ پر ہراسانی عالمی مسئلہ ہے، مردوں کیمقابلے میں خواتین زیادہ ہراسانی کا شکار ہوتی ہیں۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ہراسانی کے معاملے میں پاکستان 146ممالک میں 145ویں نمبرپرہے۔واضح رہے کہ ڈاکٹر سدرہ نے ڈرائیور کے خلاف ہراسانی سے متعلق پنجاب محتسب سے رجوع کیاتھا، محتسب نے ڈرائیور کو جبری ریٹائرمنٹ کی سزا سنائی تھی جسے لاہورہائیکورٹ نے برقرار رکھا تھا، سپریم کورٹ نے لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف درخواست خارج کردی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سپریم کورٹ کورٹ کے
پڑھیں:
جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری
جہیز اور دلہن کو ملنے والے تحائف سے متعلق سپریم کورٹ نے اہم فیصلہ جاری کردیا جس میں قرار دیا گیا ہے کہ دلہن کا جہیز اور تحائف پر حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
جسٹس منصور علی شاہ نے 7 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا کہ دلہن کو دی گئی تمام اشیا جہیز اور تحائف اس کی مکمل اور غیر مشروط ملکیت ہیں، دلہن کا جہیز اور تحائف کا حق طلاق کے بعد بھی برقرار رہتا ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ شوہر یا رشتہ دار جہیز اور برائیڈل گفٹس پر دعوی نہیں کر سکتے، کوئی تحفہ جو دولہا یا اس کے خاندان کو دیا گیا ہو وہ جہیز تصور نہیں کیا جائے گا، عدالتوں کو صرف ایسی اشیا کی بازیابی کا اختیار ہے جو دلہن کی ذاتی ملکیت ہوں۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ کوئی بھی چیز چاہے وہ دلہن کے خاندان، شوہر یا اس کے خاندان کی طرف سے ہو دلہن کی ملکیت ہوگی، یہ فیصلہ جہیز کی رسم کی حمایت نہیں کرتا۔
فیصلے میں کہا گیا کہ فیصلے کے مطابق جو املاک دلہن کو دی گئیں ہوں وہ اس کی ملکیت رہیں گی، اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف حق مہر لازم ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ جہیز کی معاشرتی روایت اکثر استحصال، دباؤ اور امتیاز کا باعث بنتی ہے، سائلین کی آسانی کیلئے یہ فیصلہ کیو آر کوڈ کیساتھ جاری کیا گیا ہے۔
محمد ساجد نے اہلیہ کو طلاق کے بعد جہیز اور نان نفقہ میں کمی کیلئے اپیل دائر کی، سپریم کورٹ نے اپیل خارج کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔