بھارت اور بنگلادیش میچ میں چیمپئنز ٹرافی لوگو پر پاکستان کا نام نہ ہونے پر آئی سی سی نے غلطی تسلیم کرلی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت اور بنگلادیش کے میچ کے براڈکاسٹ میں ایونٹ لوگو پر پاکستان کا نام نہ ہونے کے معاملے پر آئی سی سی نے اپنی غلطی تسلیم کرلی۔
خیال رہے کہ آج بھارت اور بنگلادیش کے میچ کے براڈکاسٹ میں ایونٹ لوگو پر پاکستان کا نام نہیں لکھا گیا جس پر ناظرین کی جانب سے سوالات اٹھائے گئے تھے۔
گزشتہ روز ہونے والے نیوزی لینڈ اور پاکستان کے میچ کے براڈکاسٹ میں لوگو پر پاکستان درج تھا۔
ترجمان آئی سی سی کا کہنا ہےکہ گرافکس کی غلطی تکنیکی وجہ سے ہوئی جو کل سے درست ہوجائےگی، میچ کے دوران اس لوگو کو تبدیل کرنا ممکن نہیں تھا۔
آئی سی سی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر میچ کے کلپس پر لوگو میں پاکستان کا نام موجود ہے، پاکستان کا نام صرف براڈ کاسٹ کے لوگو سے غائب رہا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لوگو پر پاکستان پاکستان کا نام میچ کے
پڑھیں:
پہلگام واقعہ: واگہ بارڈر پر روایتی پریڈ محدود کرنے کا فیصلہ
پہلگام واقعے کے بعد حکام نے واگہ بارڈر پر ہونے والی روایتی پریڈ محدود کرنے کی ہدایت کردی۔
رپورٹ کے مطابق پریڈ کے دوران دونوں ملکوں کے گیٹ بند رہیں گے۔
سیکیورٹی ذرائع نے کہا کہ پریڈ کے دوران رینجرز اور بی ایس ایف کے جوان ایک دوسرے سے روایتی مصافحہ بھی نہیں کریں گے۔
واہگہ، گنڈاسنگھ والا اور ہیڈ سلیمانیکی تینوں مقامات پر پریڈ ہوتی ہے۔
بھارت کی ایک اور اوچھی حرکت
بھارتی حکام نے ایک اور اوچھی حرکت کرتے ہوئے واہگہ-اٹاری بارڈر پر رینجرز اور بی ایس ایف انڈیا کے مابین ہونے والی روایتی پریڈ محدود کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
پہلگام حملے کو جواز بنا کر بھارتی حکومت نے واہگہ اٹاری بارڈر، گنڈاسنگھ، حسینی والا بارڈر اور ہیڈسلیمانیکی بارڈر پر ہونے والی پاکستان رینجرز پنجاب اور بی ایس ایف انڈیا کے جوانوں کی پریڈ میں نمایاں تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے۔
مشترکہ پریڈ کے دوران بھارت کی جانب سے گیٹ بند رہے گا اور نہ ہی اس کی فورس روایتی مصافحہ کرے گی۔
سیکیورٹی ذرائع کےمطابق بی ایس ایف حکام نے اس بارے پاکستان رینجرز کو بھی آگاہ کردیا ہے۔
واضع رہے کہ دونوں ملکوں کی سرحدی فورسز کے مابین ہونے والی یہ پریڈ ہرشام پرچم اتارے جانے کے موقع پر کی جاتی ہے، دونوں ملکوں کے سرحدی جوان اپنے اپنے ملک کا جھنڈا اتارتے اور سلامی دیتے ہیں۔
پریڈ دیکھنے کے لئے دونوں جانب شہریوں کی بڑی تعداد جمع ہوتی ہے۔ حیران کن طور پر دونوں ملکوں کےمابین کشیدگی کے دوران پریڈ دیکھنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ شہریوں نے بھارت کے اقدام کابزدلانہ کارروائی اورافسوسناک عمل قرار دیا ہے۔ بھارت کی طرف سے کیا جانیوالا یکطرفہ فیصلہ قابل مذمت ہے