پیٹرولیم ڈیلرز کا مصنوعات کی ڈی ریگولیشن کے پلان پر تحفظات کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے پیٹرولیم مصنوعات کی ڈی ریگولیشن کے پلان پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
وفاقی حکومت کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے منصوبے پر پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے تحفظات کا اظہار کردیا گیا ہے۔
ایسوسی ایشن نے قیمتوں سے متعلق وفاقی وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کو خط لکھ کر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور بتایا کہ مشاورت کے بغیرکوئی بھی فیصلہ قبول نہیں ہوگا۔
خط میں لکھا گیا کہ وزیر پیٹرولیم معاملے پر ایسوسی ایشن کے ساتھ بات کریں، پیٹرولیم ڈیلرز کے ملک بھر میں 15 ہزار سے زائد پیٹرول پمپس ہیں اور ڈیلرز نے سیکٹر میں کھربوں روپے کی سرمایہ کاری بھی کر رکھی ہے۔
مارکیٹ اسٹیک ہولڈر ہونے کے باعث بغیر مشاورت کوئی فیصلہ قبول نہیں ہوگا۔
پہلے بھی طے ہوا تھا ڈی ریگولیشن پر بات چیت کے بعد فیصلہ ہوگا۔
خط میں لکھا گیا کہ ملک میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ اور فروخت روکنے کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: تحفظات کا اظہار ایسوسی ایشن
پڑھیں:
کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن
وزیرِاطلاعات سندھ شرجیل میمن — فائل فوٹووزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں۔
شرجیل میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت نہروں کے معاملے پر پہلے روز سے اپنے مؤقف پر قائم ہے، کینال کا معاملہ سب سے پہلے پیپلز پارٹی نے اٹھایا، 14جون 2024ء کو نہروں کے معاملے پر بننے والی سمری پر وزیرِ اعلیٰ سندھ نے دستخط کیے۔
اُنہوں نے کہا کہ ہم صرف سندھ کے نہیں پورے ملک کے کسانوں کا سوچتے ہیں، مظاہرین سے درخواست ہے کہ احتجاج گراؤنڈز میں کریں، سڑکوں پر نہیں، کسی کو تکلیف دے کر احتجاج نہ کریں، ہم مہذب لوگ ہیں، احتجاج سے کسی کا نقصان نہیں چاہتے۔
وزیرِِ اطلاعات سندھ نے کہا کہ ن لیگ کے کچھ رہنما الٹے سیدھے بیانات دے رہے ہیں، میرے خیال سے وہ معاملہ بنانا نہیں چاہتے بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم ان کے بیانات کا رد عمل دیں تاکہ حالات مزید خراب ہوں۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے کہنے پر رانا ثناء اللّٰہ بات چیت کر رہے ہیں جو خوش آئند ہے، اب اگر ن لیگ کے رہنماؤں نے کوئی بیان دیا تو شاید ہم اب بھی اپنے ترجمانوں کو روک نہ سکیں، ہم نے ابھی تک کسی کی لیڈر شپ پر بات نہیں کی، ن لیگ کے جو لوگ باتیں کر رہے ہیں ان کا سیاسی قد ابھی اتنا نہیں کہ اتنی بڑی باتیں کریں۔
جیو نیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو کئی خط لکھے، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا، مگر اجلاس نہِیں بلایا گیا۔
شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی سنجیدگی سے معاملات کو دیکھتی ہے، پنجاب حکومت کا شاید وفاق سے ذاتی جھگڑا ہے، وزراء بیانات سے شاید وفاق کو مشکل میں ڈالنا چاہتے ہیں، وزیرِ اعظم اور نواز شریف سے اپیل ہے ماحول خراب کرنے والوں کو سمجھائیں، یہی روش رہی تو بات بنے گی نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ شہباز شریف عوام میں احساس محرومی اور خدشات کو دور کریں، اتفاق رائے سے معاملات کو آگے بڑھانا چاہیے، ہمیں افہام و تفہیم کےساتھ معاملات کو حل کرنا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی وہ اپنی مرضی سے سوچ سمجھ کر فیصلہ کرے گی، عمر کوٹ کے ضمنی الیکشن میں ن لیگ نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا، عمرکوٹ میں ضمنی الیکشن کا نتیجہ کیا نکلا سب کو پتہ ہے۔