’’سوشل میڈیا فالوورز فلموں کو کامیاب نہیں بناتے!‘‘ جاوید جعفری کا اروشی روٹیلا پر طنز
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
بھارت کے معروف اداکار اور میزبان جاوید جعفری نے فلم انڈسٹری میں سوشل میڈیا کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر سوال اٹھاتے ہوئے اروشی روٹیلا پر بھی طنز کیا ہے۔
جاوید جعفری نے کہا کہ کسی اداکار کی سوشل میڈیا پر بڑی فالوونگ اس بات کی ضمانت نہیں ہے کہ ان کی فلم باکس آفس پر کامیاب ہوگی۔ جعفری نے اپنی بات کو واضح کرنے کےلیے اروشی روٹیلا کی مثال دی، جو انسٹاگرام پر 70 ملین فالوورز کے باوجود فلمی دنیا میں کامیابی حاصل نہیں کرسکیں۔
ایک حالیہ انٹرویو میں جاوید جعفری نے کہا، ’’میں اس بات سے بالکل متفق نہیں ہوں کہ سوشل میڈیا پر لاکھوں فالوورز کسی کو اسٹار بنا دیتے ہیں۔ ہاں، شروعات میں تھوڑا فائدہ ہوسکتا ہے، لیکن 70 سے 100 ملین فالوورز کا مطلب یہ نہیں کہ وہ سب فلم کے ٹکٹ خریدیں گے۔‘‘
انہوں نے اروشی روٹیلا کی مثال دیتے ہوئے کہا، ’’اروشی کے 70 ملین فالوورز ہیں، لیکن کیا ان کے فالوورز ٹکٹ خریدنے والے ناظرین میں تبدیل ہوجاتے ہیں؟ اگر ان کے صرف 10 ملین فالوورز بھی فلم کا ٹکٹ خرید لیں، تو یہ 1 کروڑ لوگ بنتے ہیں۔ اگر ہر ٹکٹ کی قیمت 250 روپے بھی ہو، تو فلم 100 کروڑ روپے کما لے گی۔ لیکن ایسا نہیں ہوتا۔‘‘
جاوید جعفری نے زور دے کر کہا کہ فلم کی کامیابی کا انحصار پروموشن پر نہیں، بلکہ اس کے مواد اور ٹریلر پر ہوتا ہے۔ انہوں نے رجنی کانت کی مثال دیتے ہوئے کہا، ’’رجنی کانت صاحب سب سے بڑے اسٹار ہیں، لیکن وہ کہاں جا کر اپنی فلموں کو پروموٹ کرتے ہیں؟ اگر فلم اچھی ہو، تو وہ خود ہی چلتی ہے۔ لوگ آخر میں اسٹار کےلیے آسکتے ہیں، لیکن بعض اوقات کچھ اسٹارز کو بھی اچھی شروعات نہیں ملتی۔‘‘
سلمان خان کی فلموں کے حوالے سے جعفری نے کہا، ’’سلمان خان کی فلم کو 10-15 کروڑ کی اوپننگ بھی مل سکتی ہے اور 50 کروڑ کی اوپننگ بھی۔ یہ سب ناظرین کے ٹریلر دیکھنے اور اس سے محسوس ہونے والی کشش پر منحصر ہے۔ سلمان خان کی ہر فلم کو 50 کروڑ کی اوپننگ نہیں ملتی۔ سارا کھیل ٹریلر کا ہے۔‘‘
جاوید جعفری نے اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے کہا ’’سوشل میڈیا کی چمک دمک اور فالوورز کا ہجوم فلم کو کامیاب نہیں بناتا۔ فلم کا مواد اور ٹریلر ہی ناظرین کو سینما گھروں تک کھینچتے ہیں۔‘‘
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جاوید جعفری نے اروشی روٹیلا سوشل میڈیا
پڑھیں:
بھارتی سوشل میڈیا انفلوئنسر کو چلتی کار پر ڈانس کرنا مہنگا پڑ گیا
معروف بھارتی کانٹینٹ کریئٹر 24 سالہ نازمین سلدے کو نوی ممبئی کے علاقے کھرگھر میں چلتی گاڑی کی چھت پر ڈانس کرنے اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے پرپولیس نے ایف آئی آردرج کرلی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق درج ایف آئی آرمیں متعدد دفعات شامل کی گئی ہیں۔ ویڈیو میں نازمین کو ایک ہلکی رفتار سے چلتی کار پر ڈانس کرتے دیکھا جا سکتا ہے، جو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کی طرز پر بنائی گئی تھی۔
یوٹیوب پر 10 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز اور انسٹاگرام پر 8.5 لاکھ سے زیادہ فالوورز رکھنے والی نازمین نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ 23 جولائی کی رات 7 پولیس اہلکار ان کے گھر پہنچے اور انہیں اپنی ٹیم کے ہمراہ پولیس اسٹیشن لے گئے، جہاں انہوں نے تقریباً 5 گھنٹے گزارے۔
نازمین نے اپنے بیان میں کہا، ”میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، آٹھ مختلف دفعات لگائی گئیں، ایک کیس بنایا گیا، سب کچھ بہت اچانک ہوا۔ میں خوفزدہ، تنہا اور ذہنی طور پر پریشان ہوں، مجھے سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔“
بھارتی انفلوئنسر کا کہنا تھا اس پوسٹ کا مقصد دل کا بوجھ ہلکا کرنا تھا کیونکہ ان کے ساتھ ایسا پہلی بارہوا ہے اور انہیں کچھ بھی سمجھ نہیں آ رہا کہ آگے کیا کرنا ہے، کیا ہو گا؟
متنازعہ ویڈیو میں نازمین کو انڈونیشیا کے ایک 11 سالہ لڑکے کی وائرل ویڈیو کو دوبارہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو ایک ریس کے دوران چلتی ہوئی کشتی پر ڈانس کر رہا تھا۔
ویڈیو میں بھارتی کانٹینٹ کریئٹر کو اسی انداز سے سن گلاسز پہنے، سڑک کے کنارے چلتی ایک گاڑی پر پرفارمنس دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ کیپشن میں انہوں نے لکھا تھا ”اسی لڑکے کے ساتھ 69ویں بار دل ٹوٹنے کے راستے پر۔“
یہ ویڈیو وائرل ہوتے ہی صارفین نے سوشل میڈیا پر شدید ردعمل ظاہر کیا اور روڈ سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی پر نازمین کے خلاف ایکشن لینے کا مطالبہ کیا۔ کئی صارفین نے ممبئی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کی اپیل بھی کی۔
ویڈیو اب تک 8.8 ملین سے زائد بار دیکھی جا چکی ہے۔
Post Views: 4