مصطفی عامر کی قبر کشائی کا عمل شروع ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)مصطفی عامر کی قبر کشائی کا عمل شروع ہوگیا، تحقیقاتی ٹیم نے قبرکشائی کے انتظامات مکمل کرلیے ۔نجی چینل کی ٹیم ایدھی قبرستان میں موجود ہے۔ ،، قبرکشائی کے بعد نمونے حاصل کیے جائیں گے، مصطفٰی عامر قبرستان میں لاوارث کی حیثیت سے تدفین کردی گئی تھی۔عدالتی احکامات پر بنائی گئی کمیٹی اے وی سی سی ٹیم اور تحقیقاتی ٹیم نے قبر کشائی کا عمل شروع کردیا، مصطفی عامر کی قبرکشائی کے بعد جسم سے نمونے حاصل کیے جائیں گے، قبرکشائی جوڈیشل مجسٹریٹ غربی کی موجودگی میں کی جا رہی ہے۔
سی پی ایل سی کے عامر حسین بورڈ کی معاونت کر رہے ہیں، ضلع کیماڑی پولیس کی بھاری نفری ایدھی قبرستان پہنچ گئی، قبر کشائی کے دوران سیکیورٹی کے انتظامات مکمل کر لیے گئے۔ تفتیشی افسر محمد علی سیکیورٹی لاجسٹک انتظامات کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔مصطفٰی عامر کی قبر کا نمبر ستانوے ہزار چار سو چالیس ہے، تین رکنی میڈیکل بورڈ میں سرجن کراچی ڈاکٹر سمیہ سید، ڈاکٹر سری چند اورایم ایل او ڈاکٹرکامران خان شامل ہیں۔ ایدھی عملہ اور دیگر حکام موقع پرموجود ہیں۔
گذشتہ روزمواچھ گوٹھ قبرستان میں آج نیوز کی ٹیم نے مصطفی عامر کی قبرڈھونڈ نکالی تھی جہاں ایدھی رضا کار نے آج نیوز کو بتایا کہ مسخ شدہ لاش کو لاوارث قرار دے کر تدفین کردی۔حب پولیس نے مصطفیٰ عامر کی لاش 12جنوری کو لاوارث قرار دے کر ایدھی حکام کے حوالے کی تھی، جسے 16جنوری کو ایدھی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے رواں ہفتے انسداد دہشت گردی عدالت کے منتطم جج کا جوڈیشل ریمانڈ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے محکمہ پراسیکیوشن کی ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق 4 درخواستوں منظور کرتے ہوئے اسے انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔بعدازاں انسداد دہشتگردی عدالت نمبر 2 نے ملزم ارمغان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مصطفی عامر کی قبر قبرستان میں کشائی کے
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں ایک بار پھر احتجاج
بھارتی ریاست منی پور کے دارالحکومت اِمپھال میں ایک بار پھر احتجاج شروع ہو گیا۔
احتجاج اُس وقت شروع ہوا جب سیکیورٹی فورسز نے میتئی رہنما کانن سنگھ کو گرفتار کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اُنہوں نے فروری میں حفاظتی ضمانت کے حکومتی وعدے پر ہتھیار ڈال دیئے تھے لیکن اب اُنہیں گرفتار کیا جا رہا ہے۔
اِمپھال کے کئی اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور انٹرنیٹ پانچ دنوں کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ریاست میں نسلی بنیادوں پر شدید تقسیم کے باعث تفتیشی حکام کو میتئی اور کوکی کمیونیٹیز کی جانب سے گرفتاریوں کے دوران مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
واضح رہے کہ منی پورمیں مئی 2023 سے شروع ہونے والے فسادات میں اب تک 260 سے زائد افراد ہلاک اور تقریباً 50 ہزار بے گھر ہو چکے ہیں۔
Post Views: 4