شبلی فراز سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر احتجاج سے متعلق مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے شبلی فراز سمیت دیگر رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز کی 2 مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے شبلی فرازکی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر آئندہ سماعت 12 مارچ کو ہوگی۔شبلی فراز اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ شبلی فراز کے خلاف تھانہ کوہسار میں 2مقدمات درج ہیں۔انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنما کنول شوزب اور عمیر نیازی کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستوں پر بھی سماعت کی۔ کنول شوزب اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ عمیر نیازی نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔عدالت نے دونوں رہنماؤں کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف تھانہ کوہسار میں 2 مقدمات درج ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ضمانت میں توسیع رہنماؤں کی پی ٹی ا ئی شبلی فراز
پڑھیں:
سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی، کے پی کے میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد مسترد
اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز نے خیبر پختونخوا کی 12 سینیٹ نشستوں پر انتخابات کرانے کی قرارداد پیش کی۔ شرکاء کی جانب سے اس قرارداد پر بحث کی گئی۔ ایم ڈبلیو ایم کے سوا تمام اراکین نے قرارداد کی مخالفت کی۔ اسلام ٹائمز۔ سینیٹ کی ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس میں خیبر پختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر انتخابات کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد ہو گئی۔ رپورٹ کے مطابق چیئرمین یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز، وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ، شیری رحمان، عرفان صدیقی اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز نے خیبر پختونخوا کی 12 سینیٹ نشستوں پر انتخابات کرانے کی قرارداد پیش کی۔ شرکاء کی جانب سے اس قرارداد پر بحث کی گئی۔ ایم ڈبلیو ایم کے سوا تمام اراکین نے قرارداد کی مخالفت کی۔ ذرائع کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی، جے یو آئی ف، بی اے پی سمیت تمام جماعتوں نے مخالفت کی، ایڈوائزی کمیٹی میں اپوزیشن لیڈر شبلی فراز کی کمیٹی اراکین کے ساتھ تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ شبلی فراز نے کہا کہ ہاؤس آف فیڈریشن سے ایک صوبے کی نمائندگی ختم کی جا رہی ہے، بلوچستان، سندھ میں سینیٹ ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، خیبر پختونخوا میں ثانیہ نشتر کی چھوڑی گئی نشست پر بھی الیکشن نہیں کروائے جا رہے۔ انہوں ںے مزید کہا کہ اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آڈر پر عمل درآمد نہ ہونا چیئرمین سینیٹ کے عہدے کے توہین ہے۔