ابتدائی میں رضاکاروں کو مصطفیٰ کے ہاتھ اور سر نظر نہیں آیا تھا، فیصل ایدھی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
سماجی رہنما فیصل ایدھی کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش مکمل طور پر جلی ہوئی تھی، ابتدائی طور پر رضاکاروں کو ہاتھ اور سر نظر نہیں آیا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل ایدھی نے کہا کہ رضاکار طبی ماہر نہیں، انہیں غلطی ہوئی، آج طبی ماہرین کی جانچ کے بعد صورتِ حال واضح ہوئی ہے۔
حب پولیس نے مصطفیٰ کی گاڑی کو آگ لگانے کی اطلاع تاخیر سے ملنے کی تحقیقات شروع کردیںسید فاضل شاہ بخاری نے کہا کہ اس بات کی بھی تحقیقات جاری ہے کہ ملزمان حب سے واپس کراچی کیسے گئے،
اس سے پہلے فیصل ایدھی نے بتایا تھا کہ جلی ہوئی لاش کے ہاتھ، پاؤں اور سر غائب تھا۔
فیصل ایدھی نے بتایا کہ بلوچستان پولیس کی جانب سے ہم سے 12 جنوری کو رابطہ کیا گیا تھا، پولیس کی جانب سے جھلسی ہوئی لاش ہمارے حوالے کی گئی تھی، لاش مکمل طور پر جلی ہوئی تھی۔
فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ عامر کی لاش کا صرف دھڑ تھا، ہاتھ، پیر اور سر موجود نہیں تھا، لاش لواحقین کے انتظار میں 4 دن کراچی کے سرد خانے میں رکھی رہی جس کی 16 جنوری کو مواچھ گوٹھ کے قبرستان میں تدفین کر دی گئی تھی۔
کیس کا پس منظر:۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو مصطفیٰ نامی نوجوان لاپتہ ہوا تھا، جس کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو حب سے مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے قتل کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلایا تھا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مصطفیٰ کی لاش پولیس کو حب چوکی سے ملی ہے،
23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل ایدھی کہ مصطفی کا کہنا کی لاش اور سر کے بعد تھا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد میں بغیر لائسنس گاڑی چلانے پر اب ایف آئی آر درج ہوگی، بڑا فیصلہ کرلیا گیا
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی یا موٹرسائیکل چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا۔ یکم اکتوبر سے اس قانون پر سختی سے عمل درآمد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ٹریفک پولیس نے ایک ہفتے میں کتنی گاڑیوں کے چالان کیے؟
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے وفاقی پولیس کو واضح احکامات جاری کر دیے ہیں کہ لائسنس نہ رکھنے والے ڈرائیورز کے خلاف براہِ راست ایف آئی آر درج کی جائے جبکہ ڈرائیور کے ساتھ گاڑی کو بھی تحویل میں لے لیا جائے گا۔
حکام کے مطابق شہریوں کو سہولت دینے اور ڈرائیونگ لائسنس کے اجرا کو تیز کرنے کے لیے فیسیلیٹیشن سینٹرز میں مزید کاؤنٹرز قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو بآسانی لائسنس کی سہولت میسر آسکے۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن، 1700 سے زائد بائیکرز کیخلاف کارروائی
یہ اقدام وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے اور شہریوں کو قانون کی پابندی پر مجبور کرنے کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسلام اباد ایف آئی آر بغیر لائسنس گاڑی گاڑی ضبط وفاقی دارلحکومت وی نیوز