پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 9 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 17 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ ملکی زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جمعے کو بھی جاری رہا۔ پاکستان میں خدمات انجام دینے والی کثیرالقومی کمپنیوں کی جانب سے زرمبادلہ کی صورت میں اپنے اپنے ہیڈکوارٹرز کو منافع کی منتقلی کے دباؤ، معیشت میں زرمبادلہ کی طلب برقرار رہنے، درآمدی اور بیرونی ادائیگیوں کا دباؤ برقرار رہنے کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو بھی ڈالرکی پرواز جاری رہی۔ مثبت معاشی اشاریوں، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 56 فیصد بڑھنے، برآمدات میں بتدریج اضافے جیسے عوامل کے سبب کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
ایک موقع پر ڈالر کی قدر 6 پیسے کی کمی سے 279 روپے 40 پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، لیکن سپلائی میں قدرے بہتری کے آثار آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھ گئی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 11 پیسے کے اضافے سے 279 روپے 57 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 9 پیسے کے اضافے سے 281 روپے 17 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پیسے کی سطح پر زرمبادلہ کی ڈالر کی قدر
پڑھیں:
پاکستان کا امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور
اسلام آباد:پاکستان کی جانب سے امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق امریکا کی جانب سے پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف کے نفاذ کے پیش نظر پاکستان امریکی خام تیل درآمد کرنے پر سنجیدہ غور کررہا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان نے امریکا کو تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے تیل خریدنے کی تجویز دی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان پر 29 فیصد امریکی ٹیرف عارضی طور پر 90 دن کے لیے معطل ہے۔
پاکستانی وفد امریکا سے ٹیرف مذاکرات کے لیے اس وقت واشنگٹن میں موجود ہے
دوسری جانب سعودی عرب نے تیل کے لیے پاکستان کو 1.2 ارب ڈالر کی سہولت بھی دی ہے۔
یاد رہے کہ 2024 میں پاکستان نے 5.1 ارب ڈالر کا تیل درآمد کیا تھا۔ امریکا کو پاکستان کے ساتھ 3 ارب ڈالر تجارتی خسارہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا سے سوتی دھاگا، سویابین خریدنے پر آمادہ ہے۔
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکی ٹیرف سے سب سے زیادہ ٹیکسٹائل سیکٹر متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔