اراضی سستے داموں بیچنے کی بات درست نہیں، پورٹ قاسم اتھارٹی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کے اجلاس میں پورٹ قاسم کی اربوں روپے کی اراضی کو اونے پونے داموں فروخت کیے جانے کے انکشاف کے بعد پورٹ قاسم اتھارٹی نے کہا ہے کہ معاملے میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی، مذکورہ اراضی کا قبضہ تاحال پورٹ قاسم اتھارٹی کے پاس ہے۔ ترجمان پورٹ قاسم اتھارٹی کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کے اجلاس میں 500 ایکڑ رقبے پر پی کیو اے کی اراضی کا معاملہ سامنے آیا، 500 ایکڑ اراضی 2005ء میں ہونے والی بولی کے ذریعے 2010ء میں الاٹ کی گئی تھی، الاٹ کی گئی زمین خط سمندر کی سطح سے نیچے یعنی لو واٹر لیول میں ہے جس کی ڈیولپمنٹ الاٹی کو کرنا تھی تاحال اس اراضی کا قبضہ پارٹی کے حوالے نہیں کیا گیا۔ ادائیگی مکمل نہ ہونے کی وجہ سے 2012ء میں الاٹمنٹ منسوخ کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا، نوٹس کے خلاف الاٹی نے سندھ ہائیکورٹ میں مقدمہ دائر کیا اور حکم امتناع حاصل کرلیا تھا اور یہ معاملہ 2024ء تک بغیر کسی نتیجے کے عدالت میں زیر التواء رہا۔ تنازع کے حل اور اقتصادی سرگرمیوں کیلیے پورٹ قاسم اتھارٹی کے بورڈ نے عدالت کے باہر تصفیہ کی منظوری دی اس دوران نیب کراچی کے ریکارڈ طلب کرنے کی وجہ سے تصفیہ کیلیے کارروائی نہیں کی گئی۔ ترجمان کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی قانونی فریم ورک کی تعمیل کا عزم رکھتا ہے اور اس عمل میں کسی بھی غلط کام کی تردید کرتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پورٹ قاسم اتھارٹی
پڑھیں:
دریائے شگر میں بڑھتی طغیانی، ہزاروں کنال اراضی اور آبادی خطرے میں
موسمیاتی تبدیلی اور گلوبل وارمنگ کے نتیجے میں دریائے شگر میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا جس سے ہزاروں کنال اراضی تباہ کرنے کے بعد اب اس کا رخ آبادی کی جانب ہوچکا ہے۔
دریا سے منسلک ندی نالوں میں طغیانی اور ارد گرد آبادی کو شدید خدشات لاحق ہوچکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ اسکردو کے عوام نے کیسے کیا؟
انتظامیہ کی جانب سے علاقہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں تاہم لوگ اس صورتحال سے پریشان ہیں اور حکومت سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔ تفصیل جانیے عابد شگری کی اس ویڈیو رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دریائے شگر دریائے شگر میں تغیانی شگر گلگت بلتستان