محکمہ موسمیات نے بارشوں اور برف باری کے نئے سلسلے کی نوید سنادی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
اسلام آباد:محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے سے ملک بھر میں بارشوں کے نئے سلسلے کی نوید سنا دی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں کا سسٹم 24 فروری سے ملک میں داخل ہوگا، جس کے نتیجے میں پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد میں ژالہ باری ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ شمالی اور پہاڑی علاقوں میں وسیع پیمانے پر گرج چمک کے ساتھ بارش اور برف باری ہو سکتی ہے۔
اعلامیہ کے مطابق آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں 25 فروری سے 2 مارچ تک بارش اور برف باری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا اور اس کے بالائی علاقوں میں 24 فروری سے یکم مارچ تک بارش اور برف باری ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ پنجاب اور اسلام آباد میں 25 فروری سے یکم مارچ تک بارش جبکہ مری اور گلیات میں برف باری کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 24 فروری سے 26 فروری تک کوئٹہ، زیارت اور گردونواح میں بھی بارش اور برف باری کا امکان ہے، جبکہ سندھ کے لاڑکانہ اور سکھر ڈویژن میں 25 اور 26 فروری کو ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے سیاحوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارش اور برف باری کے دوران سفر سے گریز کریں کیوں کہ راستوں کی بندش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بارش اور برف باری محکمہ موسمیات نے کے مطابق
پڑھیں:
ویتنام‘ طوفانی بارشوں‘ سیلابی صورتحال سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ویتنام‘ طوفانی بارشوں‘ سیلابی صورتحال سے ہلاکتوں میں مزید اضافہ
ہنوئی: ویتنام میںطوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث ہلاکتوں اور زخمیوں میںمزید اضافہ ہوگیا۔
عالمی میڈیا کے مطابق ملک کے وسطی صوبوں میںطوفانی بارشوں اور دریاﺅں میں طغیانی کی وجہ سے جہاں پہلے10 افراد کے ہلاکتوں کی رپورٹ تھی، اس میں اضافے کے بعد اب37 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جبکہ درجنوں زخمی اور متعدد لاپتا بھی ہیں۔ اعلیٰ حکام کے مطابق سیکڑوں مکانات اب بھی زیرِ آب اور 120 سے زائد مکانات منہدم یا بہہ گئے جبکہ ایک رپورٹ کے مطابق90 دیہات شدید متاثر ہیں۔ جس میں تقریباً 4 ہزار 300 ہیکٹر دھان اور دیگر فصلیں بھی زیر آب آگئیں۔
مقامی رپورٹ کے مطابق 700 ہیکٹر سے زائد پھلدار درختوں کو نقصان پہنچا جبکہ 17 ہزار سے زیادہ مویشی اور پولٹری ہلاک ہوگئے۔ شدید لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ملکی متعدد شاہراہیں اور درجنوں مقامی سڑکیں تاحال بند ہیں، جس کی وجہ سے مختلف صوبوں میں ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔