امریکا نے پاکستان کیلئے 397 ملین ڈالرز سمیت منجمد فنڈز میں سے 5 ارب ڈالرز جاری کردیے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
								
ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ نے غیر ملکی امداد کے منجمد فنڈز میں سے 5.3 ارب ڈالر جاری کر دیے ہیں، جاری فنڈز میں پاکستان میں امریکی حمایت یافتہ پروگرام کیلئے397 ملین ڈالر بھی شامل ہیں۔
امریکی کانگریس عہدیدار کے مطابق امریکی حمایت یافتہ پروگرام پاکستان کے ایف 16 طیاروں کے استعمال کی نگرانی سے متعلق ہے، نگرانی میں یقینی بنایا جاتا ہے کہ ایف 16 طیارے انسداد دہشتگرد آپریشنز میں استعمال ہوتے ہیں نہ کہ بھارت کے خلاف۔
یو ایس ایڈ پروگرام فنڈنگ روکنے سے پاکستان میں 845 ملین ڈالرز کے منصوبے منجمد، سیکڑوں نوکریاں خطرے میںامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر جہاں دنیا بھر میں امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی یو ایس ایڈ کے منصوبے بند ہوئے ہیں
خبر ایجنسی کے مطابق یو ایس ایڈ کے پروگراموں کے لیے 100 ملین ڈالر سے کم فنڈز جاری کیے گئے۔ امریکا کی جانب سے جاری کیے گئے زیادہ تر فنڈز سیکیورٹی، انسداد منشیات کی مد میں جاری کیے گئے، جاری فنڈز میں انسانی امداد کا حصہ بہت محدود ہے۔ 
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالنے کے بعد غیر ملکی امداد روکنے کا حکم دیا تھا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
تنزانیہ کی صدر نے دوسری مدت کیلیے حلف اٹھا لیا، ملک بھر میں انٹرنیٹ بند، احتجاج جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈوڈوما: تنزانیہ کی صدر سامعہ سُلحُو حسن نے دوسری مدت کے لیے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا، تقریب کے موقع پر دارالحکومت ڈوڈوما میں سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے جبکہ ملک بھر میں چھٹے روز بھی انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر معطل رہی۔
بین لاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق غیر معمولی طور پر صدارتی تقریب تنزانیہ پیپلز ڈیفنس فورس پریڈ گراؤنڈز میں منعقد کی گئی جو عموماً عوامی اسٹیڈیم میں ہزاروں شہریوں کی موجودگی میں ہوتی ہے تاہم اس بار تقریب عام شہریوں کے لیے بند رکھی گئی اور صرف اعلیٰ سرکاری عہدیداران، سیکیورٹی حکام اور غیر ملکی مہمانوں کو مدعو کیا گیا۔
صدر سامعہ سُلحُو نے حلف اٹھانے کے فوراً بعد فوجی دستوں کی جانب سے دیے گئے سلامی کے توپوں کے فائر قبول کیے، تقریب کے دوران اور اس سے قبل شہر بھر میں پولیس اور فوج کی بھاری نفری تعینات رہی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سامعہ سُلحُو نے گزشتہ جمعرات کو ہونے والے انتخابات میں 97.66 فیصد ووٹ حاصل کیےیعنی 32.7 ملین میں سے 31.9 ملین ووٹ ان کے حق میں ڈالے گئے، انتخابات میں کئی اہم اپوزیشن رہنماؤں کو انتخاب لڑنے سے روک دیا گیا، جن میں چاڈیما پارٹی کے تونڈو لِسو اور لوہاگا مپینا شامل ہیں۔
تقریب میں متعدد افریقی ممالک کے سربراہان اور نمائندے شریک ہوئے، جن میں صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمود، زیمبیا کے صدر ہاکائندے ہچلیما، برونڈی کے صدر ایوریسٹ ندائیشیمیے اور موزمبیق کے صدر ڈینیئل چاپو شامل تھے۔
الیکشن کے بعد ملک بھر میں تشدد، احتجاج اور انٹرنیٹ بلیک آؤٹ کی رپورٹس سامنے آئی ہیں، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے مطابق سلامتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے، اپوزیشن جماعت چاڈیما کا کہنا ہے کہ اصل ہلاکتوں کی تعداد 700 سے زائد ہے۔