پابندیوں کے باوجود ایرانی تیل کی برآمدات میں اضافہ ہوا، بلومبرگ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بلومبرگ نے کپلر لمیٹیڈ کمپنی کے ابتدائی اعداد و شمار کے حوالے سے لکھا ہے کہ فروری میں چین کے لئے ایرانی تیل کی برآمدات بڑھ کر 17 لاکھ 40 ہزار بیرل روزانہ کی سطح تک پہنچ گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی جریدے لومبرگ نے رپورٹ کیا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کی تیل کی برآمدات میں بہتری آئی ہے اور اس میں اضافہ ہوا ہے۔ امریکی جریدے نے تیل کی بین الاقوامی تجارت سے وابستہ افراد کے حوالے سے جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے، لکھا ہے کہ ایران کی تیل کی برآمدات میں اچھال دیکھا گيا ہے۔ بلومبرگ نے کپلر لمیٹیڈ کمپنی کے ابتدائی اعداد و شمار کے حوالے سے لکھا ہے کہ فروری میں چین کے لئے ایرانی تیل کی برآمدات بڑھ کر 17 لاکھ 40 ہزار بیرل روزانہ کی سطح تک پہنچ گئی ہے۔ ان اعداد و شمار سے جنوری کے مقابلے میں جس میں ٹرمپ امریکی اقتدار میں آئے ہیں، 86 فیصد اضافے کی نشاندہی ہوتی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر کے بعد ایرانی تیل کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اور چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا خریدار ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایران اور چین کی تیل کی تجارت تہران کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ شمار ہوتی ہے جس کو نئی امریکی حکومت کی نئی پابندیوں اور دباؤ کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تیل کی برآمدات میں
پڑھیں:
ایرانی سیٹلائٹ روسی سوئیوز راکٹ کے ذریعے کل خلا میں روانہ ہوگا
ایران رواں ہفتے ایک روسی سوئیوز راکٹ کے ذریعے اپنا سیٹلائٹ خلا میں بھیجے گا۔ یہ پرواز روس کے ووستوچنی کوسموڈروم سے ایک کثیر سیٹلائٹ مشن کا حصہ ہے۔
ایرانی سیٹلائٹ کو جمعہ، 25 جولائی 2025 کو صبح 9:54 بجے (ایران کے وقت کے مطابق) روس کے مشرق بعید علاقے میں واقع ووستوچنی کوسموڈروم سے روانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:ایرانی میزائل حملے میں امریکی ایئربیس نشانہ بنا، بالآخر پینٹاگون مان گیا
اس مشن میں سوئیوز راکٹ دو بڑے سیٹلائٹس ’آئیونوسفئیر-ایم نمبر 3 اور 4‘ کے ساتھ 18 چھوٹے سیٹلائٹس بھی خلا میں لے کر جائے گا۔
یہ لانچ روس کے جاری کثیر سیٹلائٹ پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد سائنسی، تحقیقی اور تجارتی سیٹلائٹس کو زمین کے مدار میں پہنچانا ہے۔
روسی خلائی ایجنسی نے 22 جولائی کو راکٹ کو ووستوچنی کے لانچ پیڈ 1-ایس پر نصب کر دیا تھا تاکہ مشن کی تیاری مکمل کی جا سکے۔
لانچ سے پہلے راکٹ پر ایرانی خلائی ایجنسی اور ایرانی خلائی تحقیقاتی مرکز کے لوگوز بھی چسپاں کیے جا چکے ہیں، جو اس مشن میں ایران کی شرکت کی نشاندہی کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:یورپی شہر پر 5 ڈرون حملے ممکن ہیں، ایران کے سابق اعلیٰ عہدیدار کی وارننگ
تاہم روسی حکام نے چھوٹے سیٹلائٹس کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کیں، جیسے کہ ان کا تعلق کن ممالک سے ہے یا ان کے مخصوص مقاصد کیا ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران ایرانی سیٹلائٹ خلا روس ووستوچنی کوسموڈروم