مٹیاری(نمائندہ جسارت) شہر کے ہوٹلوں اور دکانوں میں کیمیکل ملے دودھ اور چائے کی فروخت جاری۔ پیٹ کے امراض میں اضافہ ضلع انتظامیہ اور فوڈ اتھارٹی نے کوئی کاروائی نہیں کی۔مٹیاری شہر اور نواحی علاقوں کے بیشتر ہوٹلوں اور سڑک کنارے لگائے گئے دودھ کی دکانوں پر کیمکل ملے دوددھ اور چائے کا کاروبار جاری ہے جس کے باعث سیکڑوں شہری گیسٹرو اور پیٹ اور معدے کے امراض میں مبتلہ ہوگئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کیمیکل ملے دودھ کی چائے یا دودھ پینے سے پیٹ اور معدے کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور محکمہ فوڈ اتھارٹی نے اس کاروبار کرنے والوں کے خلاف تاحال کوئی کارواء نہیں کی جس کے باعث ہزاروں شہریوں کی صحت داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ مٹیاری کی سول سوسائٹی نے وزیر اعلی سندھ، کمشنر حیدرآباد اور ڈپٹی کمشنر مٹیاری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

مٹیاری : شہر وگردونواح میں مچھروں کی بہتات،کئی ڈینگی میں مبتلا ہوگئے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-3
مٹیاری(نمائندہ جسارت) مٹیاری شہر اور گردونواح کے دیہاتوں میں مچھروں کی بہتات۔ سیکڑوں افراد ملیریا اور ڈینگی میں مبتلہ ہوگئے۔ ٹاؤن کمیٹی مٹیاری سمیت محمکہ صحت اور ملیریا کنٹرول پروگرام کیجانب سے شہروں اور دیہاتوں میں گندگی صاف نہ کرانے اور اسپرے نہ کروانے کے باعث ملیریا اور ڈینگی کا مرض وبائی صورت اختیار کرگیا۔ روزانہ سیکڑوں کی تعداد میں مرد۔ خواتین اور بچے اس مرض کا شکار ہورہے ہیں جبکہ ڈینگی بخار کے بھی خدشات موجود ہیں ضلعی انتظامیہ نہ اسپرے کروانے کے لیے تاحال متعلقہ اداروں کو احکامات نہیں دیے ۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • لاہور میں ’غذائی دہشتگردوں‘ کے خلاف آپریشن جاری
  • سڑک کنارے ہوٹلوں کیخلاف بلارعایت کارروائی کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ: جعلی دودھ فروخت کرنیوالے ملزم کی ضمانت مسترد
  • کراچی،1 ہفتے میں 167 روڈ سائیڈ ہوٹلز ، چائے خانے بند
  • مٹیاری وگردنواح میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا، پولیس خاموش
  • مٹیاری: دیہاتوں میں مچھروں کی بہتات
  • مٹیاری : شہر وگردونواح میں مچھروں کی بہتات،کئی ڈینگی میں مبتلا ہوگئے
  • مٹیاری: شہر بھرمیں کیمیکل ملے دودھ کی چائے فروخت ہونے لگی
  • پاکستانی سیاست… چائے کی پیالی میں طوفان
  • پاکستان: ذہنی امراض میں اضافے کی خطرناک شرح، ایک سال میں ایک ہزار خودکشیاں