Express News:
2025-07-26@13:48:00 GMT

دبئی میں بابر اعظم کے بھارتی فینز

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

دبئی اسٹیڈیم میں کھلاڑی پریکٹس کر رہے تھے، بائونڈری لائن کے پار کھڑا میں یہی سوچ رہا تھا کہ کل ہی اپنے شہرکراچی میں افغانستان اور جنوبی افریقہ کا میچ کور کیا اور آج یو اے ای میں موجود ہوں، جہاں اتوار کو پاکستان کا بھارت سے مقابلہ ہوگا۔

اگر بھارتی بورڈ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرتا تو یہ یادگار مقابلہ بھی ہمارے ملک میں ہوتا اور شائقین کو تفریح کا موقع ملتا، اب میں آپ کو ریوانڈ کر کے پیچھے لے چلتا ہوں، کراچی سے میری فلائٹ صبح کی تھی، ایئرپورٹ پر عوام کا جم غفیر نظر آیا، پہلے تو اندر داخل ہونے میں ہی کافی وقت لگ گیا، پھر ائیرلائن کے کائونٹر پر طویل قطار تھی،البتہ میرے ہوش امیگریشن کائونٹر پر لمبی لائن دیکھ کر اڑے۔ 

میں نے کافی سفر کیا ہے لیکن کراچی ایئرپورٹ پر اتنی لمبی لائن کبھی نہیں دیکھی، پوچھنے پر پتا چلا کہ کئی فلائٹس ہیں، انہی کی وجہ سے رش بڑھا،میں نے سوچا اس طرح تو لوگوں کی فلائٹس مس ہو سکتی ہیں لیکن امیگریشن کائونٹرز پر موجود آفیسرز بہت پروفیشنل انداز میں معاملات کو سنبھال رہے تھے۔ 

جس فلائٹ کا وقت قریب آتا اس کے پیسنجرز کو فاسٹ ٹریک لائن میں بھی بھیج دیا جاتا، فلائٹ ایک گھنٹے لیٹ تھی جب یو اے ای پہنچا تو وہاں اسمارٹ گیٹ پر پاسپورٹ اور آنکھیں اسکین کروا کے باہر آ گیا، میں نے اسٹیڈیم کے قریب ہوٹل بک کرایا تھا تاکہ میچ والے دن مشکل نہ ہو،وہاں پہنچ کر سامان رکھا اور ایکسپریس نیوز کے شو میں آن لائن شرکت کی، وہاں سے اسٹیڈیم چلا گیا۔ 

دروازے پر امارات کرکٹ کی معروف شخصیت مبشر عثمانی سے علیک سلیک ہوئی، وہ اب آئی سی سی کے ڈائریکٹر ہیں، عاقب جاوید کی پریس کانفرنس دیکھ کر ایسا لگا جیسے کوئی بھارتی کرکٹر میڈیا کے سامنے ہو، پڑوسی ملک کے صحافیوں کی بھرمار تھی، عاقب خاصے پْراعتماد نظر آئے لیکن چونکہ انھیں خود نہیں کھیلنا اس لیے اس اعتماد کا کوئی فائدہ نہیں۔ 

انھوں نے پیسرز کی بھرپور پٹائی کے سوال کا جواب خوبصورتی سے گھما دیا،وہ فتح کے لیے پْرعزم نظر آئے،میں نے سوال کیلیے ایک،دو بار ہاتھ کھڑا کیا لیکن میڈیا منیجر نے توجہ نہ دی۔ 

ایسا ہی کراچی میں محمدرضوان کی پریس کانفرنس میں ہوا تھا،مجھے لگا شاید ان کو کسی نے کہا ہے کہ اس کو سوال نہ کرنے دینا اس لیے عاقب جاوید کی پریس کانفرنس میں زیادہ کوشش نہ کی، پاکستان سے میرے علاوہ 2،4 اور صحافی ہی آئے ہیں،ان میں ثنا اللہ اور اعجاز باکھری بھی شامل ہیں، دونوں ہی بڑے محنتی نوجوان ہیں۔

اسلام آباد کے شاکر عباسی بھی موجود تھے،امارات کرکٹ بورڈ کو پی سی بی نے دبئی میں میچز کے تمام تر انتظامات کی ذمہ داری سونپی ہے، میڈیا میں عماد حمید اور فیصل کھوکر دونوں پاکستانی ہیں، اپنے ہم وطنوں کی ترقی دیکھ کر اچھا لگتا ہے۔ 

پاکستانی کرکٹرز کو دیکھا توبابر اعظم کہیں نظر نہ آئے، یو اے ای کے بعض صحافی دوستوں نے بھی تصدیق کی کہ انھیں بس سے اترتے نہیں دیکھا تھا، دیگر کرکٹرز نے پہلے فٹبال کھیل پھر کیچنگ پریکٹس و ناکنگ کی۔ 

بعد میں پتا چلا کہ یہ اختیاری سیشن تھا، چونکہ نیٹ میں مشقیں نہیں ہونا تھیں لہذا بابر نے آرام کو ترجیح دی، ایک اسپنر ٹیم میں ہے اور اس کیلیے اسپن کوچ عبدالرحمان  بھی موجود ہیں، وہ اور شاہد اسلم گرائونڈ کے رائونڈ لگاتے نظرآئے، یورپ سے آئے ہوئے ہوئے پاکستانی نژاد صحافی حیدر نے بتایا کہ لاہور میں آئی سی سی کی غلطی سے بھارت کا ترانہ چند سیکنڈز کیلیے آسٹریلیا اور انگلینڈ کے میچ میں چل گیا۔

پہلے دبئی والے بھارت بنگلہ دیش میچ سے پاکستان کا نام باہر، اب ترانے کا معاملہ، ایسی غلطیاں تواتر سے کون کر رہا ہے، کیا یہ انسانی غلطی ہے یا جان بوجھ کر کوئی ایسا کر رہا ہے، عالمی کونسل کو اس کا پتا چلانا چاہیے، ویسے ہی بھارت ایسی ایسی من گھڑت خبریں چلا رہا ہے کہ اسے خود شرم نہیں آتی، اب بتائیں اس خبر کا کیا سر پیر ہے کہ راچن رویندرا کا موبائل فون کراچی میں چوری ہو گیا۔

ایسا کچھ بھی نہیں ہوا تھا، ٹیموں کو فول پروف سیکیورٹی دی جا رہی ہے، ایسا کچھ  ہونے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا،دبئی میں ٹریننگ سیشن کے دوران چیئرمین پی سی بی محسن نقوی بھی کھلاڑیوں کے حوصلے بڑھانے کیلیے آ گئے۔ 

انھوں نے آفیشلز اور پلیئرز سے ملاقات کی، واپس جاتے ہوئے انھوں نے مجھے دیکھا تو سلیم صاحب کیسے ہیں، کب آئے  یہ کہتے ہوئے میرے پاس آ گئے، یہ ان کی خاصیت ہے کہ لوگوں کو عزت دیتے ہیں اور سب سے خندہ پیشانی سے ملتے ہیں، ملک کی دوسری سب سے اہم شخصیت ہونے کے باوجود ان میں تکبر موجود نہیں ہے۔ 

وہاں موجود صحافی دوستوں نے ان سے چند سوالات بھی کیے، ناں ناں کرتے چیئرمین نے مختصر جواب بھی دے دیے، جب وہ چلے گئے تو مجھے ٹیم کے میڈیا منیجر نظر آئے، مجھے ان کا نام یاد نہیں رہتا، وہ میڈیا ڈپارٹمنٹ میں نہیں تھے کہیں اور سے آئے ہیں اور براہ راست بڑی ذمہ داری بھی سنبھال لی، میں نے ان سے کہا کہ میری جسامت ایسی ہے کہ دور سے ہی نظر آ جاتا ہوں لہذا یہ تو ہو نہیں سکتا کہ آپ کو دکھائی نہیں دیا۔ 

پھر پریس کانفرنس میں جب سوال کیلیے ہاتھ بلند کروں تو دیکھتے کیوں نہیں ہیں،کیا کسی کی طرف سے ہدایت ملی ہے، ان کا کہنا تھا کہ نہیں آپ نظر نہیں آئے تھے، اس پر میں مسکرا کر وہاں سے چلا گیا،آئی سی سی ایونٹس میں سختی بہت ہوتی ہے، آپ میچ والے دن کوئی ویڈیو نہیں بنا سکتے اور اس سے قبل بھی صرف ٹی وی پر ہی پریکٹس وغیرہ کی فوٹیج چلانے کی اجازت ہوتی ہے،اس لیے مجھے بھی ایکسپریس نیوز کیلیے ویڈیو ریکارڈ کرانے باہر جانا پڑا۔

وہاں دو لڑکے ملے جو بابر اعظم سے ملاقات کرنا چاہتے تھے، انھوں نے مجھ سے پوچھا کیا بابر ’’اعجم‘‘ پریکٹس کر رہا ہے میں نے جواب دیا وہ نہیں آیا تو دونوں مایوس ہو گئے، انھوں نے بتایا کہ بھارت سے تعلق ہیں اور بابر ان کا پسندیدہ کرکٹر ہے، میں جب ہوٹل واپس آیا تو دیکھا کہ دوستوں کے میسجز آئے ہوئے ہیں کہ کون جیت رہا ہے۔ 

میں نے سب کو یہی جواب دیا ہے دل تو چاہتا ہے کہ اپنی ٹیم جیتے لیکن موجودہ کارکردگی دیکھ کر یہ آسان نہیں لگتا،البتہ ایک بات طے ہے مقابلہ تگڑا ہوگا، تمام ٹکٹس پہلے ہی فروخت ہو گئے تھے، اب تو بلیک میں تین، چار گنا زیادہ قیمت میں بک رہے ہیں۔ 

توقع یہی ہے کہ اتوار کو اسٹیڈیم میں دلچسپ مقابلہ ہو گا، اگر پاکستان جیت گیا تو ٹورنامنٹ میں شائقین کی دلچسپی برقرار رہے گی، ورنہ مزا کرکرا ہونے کا خدشہ ہے، امید ہے پلیئرز شائقین کو مایوس نہیں ہونے دیں گے۔
(نوٹ: آپ ٹویٹر پر مجھے @saleemkhaliq پر فالو کر سکتے ہیں)
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پریس کانفرنس انھوں نے دیکھ کر کیلیے ا ہیں اور رہا ہے نہیں ا

پڑھیں:

حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں، وزیراعظم

حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہمشیرہ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں۔

وزیرِ اعظم نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں اب بھی حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ قانونی و سفارتی مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

مزید برآں، اس ضمن میں وزیرِ اعظم نہ صرف پہلے ہی سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو خط لکھ چکے ہیں جبکہ وزیرِ اعظم نے اس معاملے میں مزید پیش رفت کے لیے وفاقی وزیرِ قانون و انصاف، اعظم نذیر تارڑ کی صدارت میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔

کمیٹی ڈاکٹر فوزیہ صدیقی سے اس حوالے سے رابطے میں رہے گی اور درکار ممکنہ معاونت کے لیے کام کرے گی۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر حکومت کی جانب سے پہلے بھی ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں سفارتی و قانونی مدد فراہم کی جاتی رہی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹک ٹاکر ثناء یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان پی ٹی آئی کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا: اسد عمر مغربی کنارے کا الحاق غیر قانونی، عالمی برادری اسرائیل کو جواب دہ ٹھہرائے: پاکستان اسلامو فوبیا کے خلاف اجتماعی اقدام ناگزیر ہے، اسحٰق ڈار کا سلامتی کونسل میں دوٹوک مؤقف اسلامی نظریاتی کونسل نے ماں اوربچے کی صحت کیلئے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفہ ناگزیرقراردیدیا قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی عمر ایوب خان کا مستونگ آپریشن کے شہدا کو خراجِ عقیدت TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • فلسطین کو تسلیم کرنے کے حق میں ہیں؛ وزیرِاعظم اٹلی
  • اداروں کیخلاف متنازع ٹوئٹ؛ اعظم سواتی پر فرد جرم کی کارروائی مؤخر
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور غافل نہیں:وزیراعظم
  • دورہ ویسٹ انڈیز کیلیے قومی ٹیم کا اعلان، رضوان کپتان، بابر اور شاہین کی بھی واپسی
  • حکومت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے میں کسی طور بھی غافل نہیں، وزیراعظم
  • ویسٹ انڈیز سیریز: قومی ٹیم میں ایک سے دو تبدیلیوں کا امکان
  • ویسٹ انڈیز سیریز: پاکستان کرکٹ ٹیم میں ایک سے دو تبدیلیوں کا امکان
  • اسلام آباد میں سڑک دبئی سے مہنگی بنتی ہے اور چار مہینے نہیں چلتی
  • ایشیا کپ ستمبر میں اپنے شیڈول کے مطابق ہونے کا امکان
  • ٹی 20 رینکنگ میں بابر اور رضوان کو دھچکا، نئے کھلاڑی ابھر کر سامنے آگئے