فرانس میں چاقو حملہ: ایک شخص ہلاک، دو پولیس اہلکار شدید زخمی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
ملہاؤس: فرانس کے مشرقی شہر ملہاؤس میں چاقو سے حملے کا واقعہ پیش آیا، جس میں ایک شخص ہلاک اور دو پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے واقعے کو "دہشت گرد حملہ" قرار دیا ہے۔
فرانسیسی حکام کے مطابق حملہ 37 سالہ مشتبہ شخص نے کیا، جو پہلے سے ہی دہشت گردی سے متعلق نگرانی کی واچ لسٹ (FSPRT) میں شامل تھا۔ حملہ آور کو موقع پر ہی گرفتار کر لیا گیا۔
فرانس کے نیشنل اینٹی ٹیرر پراسیکیوٹرز یونٹ (PNAT) نے کیس کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لی ہیں۔ پراسیکیوٹر نکولس ہیٹز کے مطابق مزید تین پولیس افسران معمولی زخمی ہوئے۔
صدر میکرون نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی اور ایسے حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
فرانس : بجٹ کٹوتیوں کیخلاف ملک گیر احتجاج‘100 سے زائد زخمی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پیرس (انٹرنیشنل ڈیسک) فرانس میں حکومتی پالیسیوں اور معاشی بحران کے خلاف شدید مظاہرے شروع ہوگئے اور عوام بجٹ کٹوتیوں، مہنگائی، پنشن اصلاحات پر لاکھوں کی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے۔ مظاہروں کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس میں درجنوں افراد زخمی اور سیکڑوں گرفتار ہوگئے۔پولیس نے ہنگامہ آرائی کو قابو کرنے کے لیے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے، جس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔کئی شہروں میں مظاہرین نے سڑکیں بند کر دیں اور بعض مقامات پر آگ بھی لگا دی۔پولیس کا کہنا ہے کہ 300 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق مظاہروں میں شریک افراد کی تعداد تقریباً 5 لاکھ تھی،جب کہ منتظمین کا دعویٰ ہے کہ 10 لاکھ افراد احتجاج میں شریک ہوئے۔مظاہرین نے حکومت پر امیروں کو فائدہ پہنچانے کا الزام لگا دیا۔ مظاہروں میں اساتذہ، ٹرین ڈرائیورز، طلبہ، مزدور اور سرکاری ملازم بھی شامل ہوئے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ پنشن اصلاحات واپس لی جائیںاور امیروں پر ٹیکس لگایا جائے۔ مظاہرین نے نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ عوامی خدمات کا بجٹ بحال کرو، صحت و تعلیم بچاؤ۔واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت پر بیرونی قرضوں اور غلط پالیسیوں کا شدید دباؤ ہے۔دوسری جانب پولیس کی جانب سے کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے 80ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کر دیے گئے ہیں۔