وزیرِاعظم شہباز شریف کا دو روزہ دورہءِ آذربائیجان: تجارتی و سفارتی تعلقات میں نئی پیشرفت متوقع
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
لاہور(نیوزڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف آج دو روزہ سرکاری دورے پر آذربائیجان روانہ ہوگئے۔ یہ دورہ آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر 24 سے 25 فروری 2025 تک ہوگا، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یہ وزیرِاعظم شہباز شریف کا وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد آذربائیجان کا دوسرا دورہ ہے۔ ان کے ہمراہ نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء جام کمال خان، عبدالعلیم خان، چوہدری سالک حسین، عطاء اللہ تارڑ اور معاونِ خصوصی طارق فاطمی بھی موجود ہیں۔
دورے کے دوران وزیرِاعظم شہباز شریف، آذربائیجان کے صدر کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کریں گے، جس میں توانائی، تجارت، دفاع، تعلیم، اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم شعبوں میں تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوگی۔ علاوہ ازیں، وزیرِاعظم آذربائیجان بزنس فورم سے بھی خطاب کریں گے، جس میں پاکستانی اور آذربائیجانی کاروباری شخصیات کے مابین شراکت داری کے مواقع پر روشنی ڈالی جائے گی۔
اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
وزیرِاعظم کا یہ دورہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے، اقتصادی تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ ترقی کے نئے مواقع پیدا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
پاکستان اور چین کے درمیان بنیادی ڈیجیٹل شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان اور چین کے درمیان کلیدی ڈیجیٹل شعبوں میں دوطرفہ تکنیکی تعاون کے فروغ پر اتفاق ہوا ہے۔ وزارت آئی ٹی کے مطابق اسلام آباد میں وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ اور چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں پاکستان اور چین کے درمیان ڈیجیٹل شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزارت آئی ٹی نے بتایا کہ ملاقات میں دونوں ممالک نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں اپنی طویل المدتی شراکت داری مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر شزا فاطمہ نے پاکستان کے ڈیجیٹل ویژن کو اجاگر کیا۔ چین کے سفیر جیانگ نے پاکستان کی ڈیجیٹل ترقی میں چین کی عملی معاونت اور مہارت کے تبادلے کی یقین دہانی کرائی۔